ماہ ِ رمضان کے شروع ہوتے ہی شیطان قید جبکہ منافع خوروں کی شکل میں چیلے باہر

پکوڑوں ، سموسے ، فروٹ ، کجھوریں سمیت دیگر اشیائوں میں 150روپے کا اضافہ جبکہ مرغی ، چھوٹا گوشت ، موٹا گوشت سمیت قیمے میں سو روپے کا اضافہ

اتوار 28 مئی 2017 14:30

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 مئی2017ء) ماہ ِ رمضان کے شروع ہوتے ہی شیطان قید جبکہ منافع خوروں کی شکل میں چیلے باہر ،ْ پکوڑوں ، سموسے ، فروٹ ، کجھوریں سمیت دیگر اشیائوں میں 150روپے کا اضافہ جبکہ مرغی ، چھوٹا گوشت ، موٹا گوشت سمیت قیمے میں سو روپے کا اضافہ ،ْ دیگر ملاوٹ شدہ اشیاء خوردونوش میں 120%کا اضافہ کردیا ، ضلعی انتظامیہ ، پرائس کنٹرول کمیٹی کی جانب سے دکانداروں کو ریٹ لیسٹ دِن دو بجے کے بعد دی جاتی ہے جبکہ اُس سے قبل منافع خور ، دکاندار ، روزہ داروں کی چمڑی ادھیڑ کر دونوں ہاتھوں سے لوٹ جاتے ہیں کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق جہاں ماہ ِ رمضان کا مہینہ بابرکت مہینے کی آمد شروع ہوتے ہی دارلحکومت مظفرآباد میں منافع خور ، دکاندار ، روزہ داروں کو لوٹنے کیلئے مختلف قسم کے ہتھکنڈے استعمال کرنے میں مگن رہتے ہیں جبکہ سب سے زیادہ مختلف اشیاء کی تول میں فرق ہونے کی وجہ سے کلو کے پیچھے 2سو گرام سے تین سو گرام کا ہیرپھیر کرنے کے علاوہ قیمتوں میں اضافہ بھی قابلِ توجہ عمل ہے جِسکی بڑی وجہ پکوڑے ، سموسے ، کجھوریں ، فروٹ ، سمیت دیگر اشیاء جو روزہ دار ،روزمرہ کی سطح پر استعمال کرتے ہیں اِس میں دکانداروں نے ڈیڑھ سو کا اضافہ کرکے عام آدمی کو روزہ افطار کرنے سے محروم کردیا ،ْجبکہ دیگر مرغی ، بکرہ ، او ربڑے گوشت کی قیمت بھی عام آدمی کی خرید سے باہر ہوگئی ، دوسری جانب ضلعی انتظامیہ اور پرائس کنٹرول کمیٹی کی جانب سے روزانہ بڑے بڑے پلان او رشیڈیول تو جاری کئے جاتے ہیں مگر اِس پر عمل ایک خوا ب بن کر رہ گیا ،جس کی بڑی وجہ پرائس کنٹرول کمیٹی سے جاری ہونے والی ریٹ لیسٹ جو قانوناً منڈی کے اوقات میں جاری ہونا چاہئے وہ ریٹ لیسٹ دو بجے کے بعد دکانداروں کو سپلائی کیا جاتا ہے جس کی وجہ سے دکاندار اُس سے قبل روزہ داروں کو لوٹ لیتے ہیں جو کہ سوالیہ نشان ہی ضلعی انتظامیہ کی غفلت اور لاپرواہی کے باعث سینکڑوں افراد افطاری کے وقت کیلئے کجھوریں تک خرید نہیں سکتے جو کہ سوالیہ نشا ن ہے ۔