جموں وکشمیر میں جاری خون خرابہ کی بنیادی وجہ بھارت کی ضد، ہٹ دھرمی اور طاقت کا نشہ ہے‘حریت رہنماء

30مئی کو تعزیتی جلسے میں شرکت کیلئے ترال پہنچیں اور شہداء کو خراج تحسین پیش کرنے کا عملی مظاہرہ کریں‘اپیل

اتوار 28 مئی 2017 12:50

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 مئی2017ء) مقبوضہ کشمیر میں سید علی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یٰسین ملک پر مشتمل مشترکہ مزاحتمی قیادت نے حزب المجاہدین کے کمانڈر سبزار احمد اور اس کے ساتھیوں اور رام پور میں شہید ہونے والے نوجوانوں کو شاندارخراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ جموں وکشمیر میں جاری خون خرابے اور قیمتی انسانی زندگیوں کے اتلاف کی بنیادی وجہ بھارت کی ضد، ہٹ دھرمی اور طاقت کا نشہ ہے۔

کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق آزادی پسند رہنمائوں نے نہتے شہریوں کے خلاف طاقت کے وحشیانہ استعمال اور سینکڑوں افراد کو زخمی کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے 28 اور29مئی کو مکمل ہڑتال اور شہید ہونے والے نوجوانوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے 30مئی کو ترال میں ایک عظیم الشان تعزیتی جلسہ منعقد کرنے کی کال دی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ مجوزہ تعزیتی جلسے میں شرکت کے لیے مقررہ تاریخ پر ترال پہنچ جائیں اور شہداء کو خراج تحسین پیش کرنے کا عملی مظاہرہ کریں۔

انہوں نے کہاکہ ترال میں بھارتی فوج اور پولیس نے نہتے شہریوں پر اندھا دھند گولیاں اور پیلٹ چلا ئے جس سے ایک شہری شہید اور درجنوں زخمی ہو گئے ، اس ریاستی دہشت گردی کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ آزادی پسندرہنمائوںنے کہا کہ کشمیری قوم نے 2008ء، 2010ء اور 2016ء میں لاکھوں کی تعداد میں سڑکوں پر آکر پُرامن طریقے سے اپنے حقِ خودارادیت کے مطالبے پر مبنی جدوجہد کو آگے بڑھانا چاہا لیکن بھارت نے اس جمہوری طریقِ کار کا کوئی مثبت جواب نہیں دیا ۔

بھارتی فوج اور دیگر فورسز نے نہتے شہریوں پر گولیاں چلاکر سینکڑوں کو شہید اور ہزاروں کو زخمی کردیا اورمہلک ہتھیار پیلٹ کا استعمال کرکے سینکڑوں کو آنکھوں کی بینائی سے محروم کردیا۔ انہوں نے کہاکہ بھارت کے اس ظالمانہ رویے نے کشمیری قوم کی نوجوان نسل کو پُرامن جدوجد کے فلسفے سے ایک بار پھر مایوس کردیا ہے اور وہ سرفروشی کے راستے پر نکلنا شروع ہوگئے ۔

آزادی پسند رہنمائوں نے کہا کہ آج جتنے بھی کشمیری قوم کے لخت جگر میدانِ عمل میں سرگرم ہیں، وہ سب اعلیٰ تعلیم یافتہ اور ذہین وفطین ہیں۔ انہوں نے شعور کی پختگی کے ساتھ جبروزیادتیوں کے خلاف آواز بُلند کی ہے۔ ان میں اکثریت ایسے نوجوانوں کی ہے، جن کو عسکریت میں شامل ہونے سے پہلے بھارتی فوج اور پولیس نے ہر طرح سے مظالم کا نشانہ بنایا اور قدم قدم پر ان کی عزت نفس کو ٹھیس پہنچائی ۔

انہوںنے کہا کہ جہاں بھی نہتے لوگوں کو ریاست کی طرف سے ظلم اور جبر کا نشانہ بنایا جاتا ہے، وہاں اس کا ایک فطری اور قدرتی ردّعمل سامنے آتا ہے۔ آزادی پسند رہنمائوں نے شہید ہونے والے نوجوانوں کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاکہ یہ قوم کے کل کے لیے اپنے آج کو قربان کررہے ہیں۔ ان کو خراج عقیدت پیش کرنا اور ان کی قربانیوں کی حفاظت کرنا ہم پر فرض ہے اور یہ ہماری ملی اور قومی ذمہ داری ہے۔

انہوںنے پُرامن مظاہرین پر تشدد ڈھانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی فورسزکا یہ رویہ آگ پر پٹرول چھڑکنے کا کام کررہا ہے اور اس سے حالات بد سے بدتر ہوتے جارہے ہیں۔ ھارتی فوج اور پولیس لوگوں کو لاشوں پر آنسو بہانے سے بھی روکتی ہیں۔ یہ رویہ زخموں پر نمک پاشی کا کام کرتا ہے اور اس سے جذبات مزیدبرانگیختہ ہوجاتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :