ماہ مقدس کا تقاضا ہے جھوٹ ، فریب ، ذخیرہ اندوزی اور دھوکہ دہی سے اجتناب کیا جائے،پرویزخٹک

رمضان المبارک کے دوران بلاجواز مہنگائی اور اشیائے خوردونوش کی مصنوعی قلت کو لگام دینے کیلئے ضلعی انتظامیہ کڑی نظر رکھے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگ رمضان المبارک کی روح کو سمجھتے ہوئے جھوٹ ، فریب ،ملاوٹ، ذخیرہ اندوزی اور دھوکہ دہی جیسی قبیح سماجی برائیوں سے مکمل اجتناب کریں،وزیراعلی خیبرپختونخوا کاپیغام

ہفتہ 27 مئی 2017 22:29

ماہ مقدس کا تقاضا ہے جھوٹ ، فریب ، ذخیرہ اندوزی اور دھوکہ دہی سے اجتناب ..
ْپشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 مئی2017ء) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے پاکستانی قوم بالخصوص صوبے کے عوام کوماہ صیام کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس ماہ مقدس کا تقاضا ہے کہ جھوٹ ، فریب ، ذخیرہ اندوزی اور دھوکہ دہی سے اجتناب کیا جائے تاکہ عوام کیلئے اس مقد س فریضے کی ادائیگی احسن انداز میں ممکن ہو سکے ۔انہوںنے ہدایت کی کہ رمضان المبارک کے دوران بلاجواز مہنگائی اور اشیائے خوردونوش کی مصنوعی قلت کو لگام دینے کیلئے ضلعی انتظامیہ کڑی نظر رکھے ۔

وزیراعلیٰ نے کہاکہ رمضان المبارک عبادات پر توجہ دینے کے ساتھ ساتھ ہمیں تزکیہ نفس ، دوسروں کے ساتھ اچھے برتائو اور ایثار کا درس دیتا ہے ۔رمضان ہم میں معاشرے کے نادار اور مفلوک والحال لوگوں کی تکلیف کا احساس اُجاگر کرتا ہے اور اُن کی مدد کرنے کا جذبہ عطا کرتا ہے ۔

(جاری ہے)

پرویز خٹک نے اُمید ظاہر کی کہ زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگ رمضان المبارک کی روح کو سمجھتے ہوئے جھوٹ ، فریب ،ملاوٹ، ذخیرہ اندوزی اور دھوکہ دہی جیسی قبیح سماجی برائیوں سے مکمل اجتناب کریں گے جن کی وجہ سے معاشرہ بے چینی کا شکار ہو تا ہے ۔

انہوںنے کہا کہ احترام رمضان کا تقاضا ہے کہ اس میں لڑائی جھگڑوں، عدوات، منافرت ، تعصب اور انتقام جیسی جاہلانہ روایات کو بھی ختم کیا جائے ۔ ایک دوسرے کی ضرورت ، دُکھ ، درد اور تکلیف کا احساس کیا جائے ۔وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ تمام وزراء اپنے اپنے اضلاع میں انتظامیہ سے مل کر بازاروں اور مارکیٹوں میں عوام کو اشیائے خوردونوش کی معقول قیمتوں پر فراہمی یقینی بنانے کیلئے کڑی نظر رکھیں ۔

انہوںنے کہاکہ مصنوعی ذخیرہ اندوزی ، قیمتوں میں اضافہ، ملاوٹ اور دھوکہ دہی ویسے بھی اسلام میں جائز نہیں ہیں ۔ اسلام کسی صورت میں بھی ان اُمور کی اجازت نہیں دیتا ۔ ہمیں چاہیئے کہ کم ازکم رمضان کے احترام میں ہی اپنی ان ناجائز حسرتوں اور منافع خوری کی لالچ کو لگام دیں تاکہ ماہ صیام کے مقاصد حاصل کرسکیں۔