فاٹا اصلاحات اور خیبر پختونخوا میں ضم کرنے کی راہ میں فضل الرحمن اور محمود خان اچکزئی رکاوٹ ہیں ، ساجد حسین طوری

حکومت فاٹا کے عوام کو دور غلامی سے اور اپنی عمل داری نے نکالنے پر تیار نہیں ہے ،فاٹا کے نام پر اربوں روپے کھائے جا رہے ہیں فاٹا کے عوام اب بھی مشکلات کا شکار ہے اگر حکومت نے فاٹا اصلاحات اور خیبر پختونخوا میں ضم نہ کیا گیا تو لاکھوں قبائلی اسلام آباد کا رخ کریں گے، پریس کلب میں سیمینار سے خطاب

ہفتہ 27 مئی 2017 22:23

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 مئی2017ء) فاٹا اصلاحات اور خیبر پختونخوا میں ضم کرنے کی راہ میں مولانا فضل الرحمن اور محمود خان اچکزئی سب سے بڑی رکائوٹ ہیں ،حکومت فاٹا کے عوام کو دور غلامی سے اور اپنی عمل داری نے نکالنے پر تیار نہیں ہے ،فاٹا کے نام پر اربوں روپے کھائے جا رہے ہیں فاٹا کے عوام اب بھی مشکلات کا شکار ہے اگر حکومت نے فاٹا اصلاحات اور خیبر پختونخوا میں ضم نہ کیا گیا تو لاکھوں قبائلی اسلام آباد کا رخ کریں گے ان خیالات کا اظہار فاٹا کے حوالے سے نیشنل پریس کلب میں منعقدہ سیمینار سے خطاب کے دوران کیا اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ممبر قومی اسمبلی ساجد حسین طوری نے کہاکہ فاٹا اصلاحات میں سب سے بڑی رکاوٹ مولانا فضل الرحمن اور محمود اچکزئی ہیںانہوںنے کہاکہ قبائلی عوام کے نام پر بیرونی فنڈنگ کھائی جارہی ہے انہوںنے کہاکہ قبائلی عوام کی آبادی بڑھ چکی ہے اور قبائلی بھی مین سٹریم میں آنا چاہتے ہیںانہوںنے کہاکہ لیپ ٹاپ سکیم میں حکومت نے 20 آرب رکھے ہیں لیکن قبائلی طلباء کیلئے ایک روپیا تک نہیں رکھاگیا ہے انہوںنے کہاکہ ہم حکومت سے اب درخواست نہیں کرینگی, اب درخواستوں کا وقت گزر چکا ہے اگر حکومت نے فاٹا کے عوام کے ساتھ دھوکہ کیا توتحریک چلائی جائے گی انہوںنے کہاکہ ہمیں وار زون میں رکھا گیاہی, ہم پہلے ہی آئی ڈی پیز بن چکے ہیں اگر ہمیں مین سٹریم میں نہیں لایا گیا تو پھر قبائلی خود فیصلہ کر ینگے کہ احتجاج کیلئے لاہور جائیں کراچی یا اسلام آباد کا رخ کریں کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فاٹا کے پارلیمانی لیڈر شاہ جی گل افرید ی نے کہاکہ ہم پیپلز پارٹی اور ذوالفقار علی بھٹو کے مشکور ہیںقبائلی علاقوں کو بجلی, اعلی تعلیم, اور صحت کی سہولیات ذوالفقار علی بھٹو نے دیں ہیں انہوںنے کہاکہ قبائلی عوام کو غاروں سے نکال کر گھروں میں رہنے کا نظریہ بھی بھٹو نے دیا ہے انہوںنے کہاکہ حکومت نے ہمارے دباؤ پر فاٹا اصلاحات کمیٹی بنائی اور سفارشات بھی دباؤ کے نتیجے ایوان میں پیش کیںہمارے ہی دباؤ پر کابینہ میں منظور ہوا, لیکن پھر دوبارہ اسمبلی میں تو پیش ہوا لیکن ابھی تک اسے موخر کردیا گیاہے انہوںنے کہاکہ حکومت کی بدنیتی اسی سے عیاں ہے کہ وزیراعظم آفس سے یہ فائل صدر مملکت کو بھجوائی گئی ناہی اسمبلی سے منظور کروانے دی گئی ہے انہوں نے کہاکہ قومی اسمبلی اجلاس میں قواعد کے مطابق بات کی مگر سپیکر نے انتہائی سخت الفاظ استعمال کئے ہیں اس سلسلے میں ہم اب لائحہ عمل طے کررہے ہیں مشاورت کا عمل جاری ہے اور جلد ہی لاکھوں قبائلیوں کے ساتھ آسلاآباد آنے کا اعلان کرینگے انہوں نے کہاکہ یہ مسئلہ صرف قبائلیوں کا نہیں پوری پاکستانی قوم کا ہے اور قوم ہمارا ساتھ دے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رہنماناخونزادچٹان نے کہاکہ ہم نے اصلاحات کے حوالے سے تمام طبقات سے مشاورت کی ہے انہوںنے کہاکہ جب ہم پیپلز پارٹی کے دوحکومت میں سیاسی اصلاحات نافذ کرنا چاہ رہے تھے تو اس وقت مراعات یافتہ طبقہ ناخوش تھا انہوں نے کہاکہ خیبر پختونخوا میں ضم ہونے کے ساتھ ساتھ ہم امن و امان چاہتے ہیں یہی ہمارا پہلا مطالبہ ہے انہوںنے کہاکہ ریاست کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ہماری جنت جیسی پرآمن زمین کو جہنم بنادیاگیا ہے انہوںنے کہاکہ ہمیں ایف سی آر اور ترقیاتی منصوبوں سے پہلے امن چاہیے انہوں نے کہاکہ نائن الیون سے قبل ہمارا علاقہ پرامن تھا لیکن ہمارے علاقوں کو جہنم بنادیا گیا ہے انہوں نے کہاکہ جب تک فاٹا میں امن نہیں آئے گا پاکستان میں آمن کے دعوے کرنا جھوٹ ہے انہوں نے کہاکہ افغانستان میں جب تک امن نہیں آئے گا قبائلی علاقوں اور پاکستان میں امن ممکن نہیں ہے انہوں نے کہاکہ گورنر موجودہ حکومت کا نمائندہ ہوتا ہے جبکہ مولانا فضل الرحمان اور محمود اچکزئی بھی حکومت کے اتحادی ہیں ہمیں حکمرانوں کی نیت پر شروع سے شک تھا اگر قبائلی علاقے کے پی میں ضم ہوجائے تو سیفران کی وزارت ختم ہوجائے گی اور گورنر کے اختیارات کم ہوجائیں گے اور وفاق ایسا کبھی نہیں چاہے گی انہوںنے کہاکہ افسوس کا مقام یہ ہے کہ ہمارے وزیراعظم پورے ملک کے وزیراعظم نہیں لگتے ہیں ان کی سوئی ایک جگہ اٹکی ہے ہم چاہتے ہیں کہ کم ازکم 247 ہی اٹھالیں اسی پر ہی زور دیا جائے یہ ہی اس کم وقت میں ممکن ہے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے سیکرٹری جنرل فرحت اللہ بابر نے کہاکہ افسوس آج رونے کا مقام ہے کہ کئی اعلانات اصلاحات کیلئے ہوئے مگر افسوس یہ سب ریورس ہوگیا ہے انہوںنے کہاکہ اس پر پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ ہے اور خیبر پختونخوا اسمبلی اس سلسلے میں مشترکہ قرارداد منظور ہوچکی ہے انہوںنے کہاکہ اگر حکومت مخلص ہوتی تو بجٹ میں کہیں اصلاحات کا تذکرہ ہوتا مگر ایسا کہیں نظر نہیں ارہا ہے انہوں نے کہاکہ پورے بجٹ میں فاٹا کے حوالے سے کچھ بھی شامل نہیں اس سے لگتا ہے کہ حکومت کو اس سے سروکار نہیں ہے انہوںنے کہاکہ ہم بھی جواز پیش کرتے تھے کہ عسکری قیادت اصلاحات نہیں چاہتی لیکن کور کمانڈر کانفرنس میں انہوں نے بھی اس کی حمایت کردی ہے صرف حکومت اور اس کے دو اتحادی نہیں چاہتے جن کا فاٹا سے لینا دینا نہیں وہ اصلاحات نہیں چاہتے ہیں انہوںنے کہاکہ وفاقی وزیر عبدالقادربلوچ نے فاٹا اصلاحات کے بارے شاہ جی گل کو کہا کہ عسکری قیادت نہیں چاہتی ہے لیکن کور کمانڈر کانفرنس میں یہ واضح کر دیا ہے کہ عسکری قیادت فاٹا کو قومی دھارے میں لانے خواہش مند ہے انہوں نے کہاکہ مولانا شائد اس وجہ سے اسکی مخالفت کررہے ہیں کہ انکی دکان داری ختم ہو جائے گی انہوں نے کہاکہ ہمیں علم نہیں ہے کہ محمود خان اچکزئی فاٹا کو خیبر پختونخوا میں ضم ہونے کی کیوں مخالفت کر رہے ہیں انہوںنے کہاکہ فاٹا ارکان جس طرح تحریک چلائیں گے پیپلز پارٹی ہر قدم پر ان کے ساتھ ہوگی انہوں نے کہاکہ آج گو نواز گو کا نعرہ لگ رہا ہے لیکن اگر میاں صاحب اصلاحات کی جانب قدم بڑھائیں تو یہ نعرہ بھی لگ جائے کہ قدم بڑھاؤ نواز شریف ہم تمہارے ساتھ ہیںانہوں نے کہاکہ اگروزیراعظم گو نواز گو سے جان چھڑانا چاہتے ہیں تو اصلاحات کرنے کا جرأت مندانہ اقدام بھی اٹھائیں انہوں نے کہاکہ مولوی نذیر نے سیاسی جماعتوں کے جلسے جلوسوں پر پابندی کی بات نے بہت سے شکوک کو جنم دیا ہے انہوں نے کہاکہ جب دعوے ہوں کہ انتہاء پسندوں کا صفایا کردیا گیا ہے اور پھر ایسی آواز اٹھے اس کا جواب حکمرانوں کو دینا چاہیے۔

۔۔۔اعجاز خان