پیپلزپارٹی آزادی صحافت پریقین رکھتی ہے،ہمیشہ صحافت سے متعلق کالے قوانین کی مخالفت کی،سرائیکی صوبے پرریفرنڈم آئینی طریقہ ہے،جب تک صوبہ نہیں بنے گا،مسائل حل نہیں ہوں گے، کسانوں پراسلام آباد میں ظالمانہ تشدد کیا گیا ،ایسا تشدد آمریت کے دور میں بھی نہیں ہوا

سابق وزیراعظم یوسف گیلانی ‘سابق سپیکرقومی اسمبلی فخرامام ودیگر کا ملتان میں فوٹو جرنلسٹ ایسوسی ایشن کی تقریب سے خطاب

ہفتہ 27 مئی 2017 19:49

پیپلزپارٹی آزادی صحافت پریقین رکھتی ہے،ہمیشہ صحافت سے متعلق کالے ..
ملتان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 27 مئی2017ء) سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی آزادی صحافت پریقین رکھتی ہے،ہمیشہ صحافت سے متعلق کالے قوانین کی مخالفت کی۔سرائیکی صوبے پرریفرنڈم آئینی طریقہ ہے،جب تک صوبہ نہیں بنے گا،مسائل حل نہیں ہوں گے جبکہ سابق سپیکرقومی اسمبلی فخرامام کا کہنا ہے کہ جمہوریت کے استحکام کیلئے مملکت کے دیگرستونوں کی طرح صحافت کو بھی آزادی سے کام کرنے کا موقع دیا جانا چاہیے،ان خیالات کا اظہار انہوں نے فوٹو جرنلسٹ ایسوسی ایشن ملتان کی تیسویں سالگرہ کے سلسلے میں حفیظ گھی ملزایسوسی ایشن کے اشتراک سے منعقدہ شاندار تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

تقریب کی صدارت فوٹوجرنلسٹ ایسوسی ایشن کے سرپرست اعلی چوہدری نزیراحمد نے کی جبکہ تقریب میں مسلم لیگ(ن)کے رہنماسہیل فراز،مخدوم ذوہیب گیلانی،ڈپٹی مئیر منور احسان،صدر ملتان پریس کلب شکیل انجم،ر?ف مان،نوید شاہ،مظہرجاوید،میاں مقصود،عمران اعظمی،عابدہ بخاری،صائمہ عامر،شاہدانصاری ،عامرسعیدانصاری،خواجہ رضوان عالم،نفیس انصاری،ڈاکٹر جاویدصدیقی،فرحان مغلانی ،فوٹو جرنلسٹ ایسوسی ایشن کے صدر ،ظفرالاسلام،عقیل چوہدری،شیخ فیصل کریم،شہزادانور،صفدرعباس،عاصم تنویر،خالد چوہدری سمیت اہم سیاسی وسماجی شخصیات اور سینئرصحافیوں کی کثیرتعداد نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

تقریب میں فوٹو جرنلسٹ ایسوسی ایشن کی 30ویں سالگرہ کا کیک بھی کاٹا گیا جبکہ عہدیدران کی دستاربندی بھی کی گئی جبکہ سینئرصحافی نویدشاہ کی طرف سے فوٹوجرنلسٹ کے مسائل کے حوالے سے قراردادیں بھی پیش کی گئیں۔تقریب سے خصوصی خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ فوٹو جرنلسٹ ایسوسی ایشن کے تیس سال مکمل ہونے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں،پیپلزپارٹی میں بھی میرے آج تیس سال مکمل ہوئے ہیں۔

صحافت دنیا مشکل ترین پیشہ ہے۔۔دہشت گردی کیخلاف جنگ میں صحافیوں نے جو کارنامے سرانجام دئیے ہیں وہ قابل تحسین ہیں۔انہوں نے کہا کہ فوٹو جرنلسٹس کے مسائل حل ہونے چائیں ،ویج بورڈ ایوارڈ کی تجاویز پر بھی عمل ہونا چاہیے۔الگ صوبے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کو سرائیکی صوبے کی بات کرنے کی سزادی گئی۔

پیپلزپارٹی جب بھی اقتدار میں آئی جنوبی پنجاب کے لوگوں کو صدر،وزیراعظم،گورنر بنایا گیا۔پیپلزپارٹی کے منشور میں سرائیکی صوبہ بنانا تھا ،ہم نے سینٹ میں سرائیکی صوبے کی قرادرداردوتہائی اکثریت سے منظورکرائی لیکن قومی اسمبلی میں ہمارے پاس اکثریت نہیں تھی۔کسی اور سیاسی جماعت کے دواقتدار میں صدر اور وزیراعظم نے سرائیکی صوبے کی بات نہیں کی۔

میں نے سب سے پہلے اس پر بات کی۔ہم نے نیا صوبہ کیلئے کوئی کمی نہیں چھوڑی۔انہوں نے کہا کہ جب تک نیا صوبہ نہیں بنے گا،یہاں کے مسائل حل نہیں ہوں گے،یہاں کا رہنے والا وزیراعلی،گورنر اور یہاں کی اسمبلی ہونی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ بجٹ پر احتجاج کرنے والے کاشتکاروں پرتشدد کیا گیا ہے،کاشتکاروں کے مسائل حقیقت ہیں۔ہمارے دور میں گندم 450روپے من تھی لیکن ہم نے گندم 1300روپے من کرکے کاشتکاروں کو ریلیف دیا۔

کسان خوشحال نہیں تو کوئی خوشحال نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے دور میں گندم،گنا،کپاس،چاول اور کپاس کی ایکسپورٹ ہوتی تھی۔ہمارے دور میں ایکسپورٹ 25ارب روپے تھی ،اب 20ارب ہے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابق سپیکر قومی اسمبلی فخر امام کا کہنا تھا کہ پاکستان میں آمریت کیخلاف اورجمہوریت کے فروغ کیلئے صحافت نے شاندارکردار ادا کیا ہے،جمہوریت کے استحکام کیلئے مملکت کے دیگرستونوں کی طرح صحافت کو بھی آزادی سے کام کرنے کا موقع دیا جانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ کسانوں پراسلام آباد میں ظالمانہ تشدد کیا گیا ،ایسا تشدد آمریت کے دور میں بھی نہیں ہوا۔ہم کسانوں کے شانہ بشانہ جدوجہد کرنے کیلئے تیار ہیں۔انہوں نے جنوبی پنجاب صوبے کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ الگ صوبے پرریفرنڈم آئینی طریقہ ہے،الگ صوبے کا قیام اس خطے کی عوام کا بڑامطالبہ ہے۔تقریب سے خطاب کرتے ہو ئے مسلم لیگ(ن)یوتھ ونگ ملتان کے آرگنائزر سہیل فراز نے کہا کہ مسلم لیگ(ن)آزادی صحافت پر یقین رکھتی ہے ،صحافیوں کے مسائل کے حل کیلئے ہر فورم پر آواز بلندکروں گا،فوٹوجرنلسٹ ایسوسی ایشن کی تیسویں سالگرہ پر عہدیدران وممبران کو مبارکباد دیتا ہوں۔

سیاسی وسماجی شخصیت مخدوم ذوہیب گیلانی نے کہا کہ آزادی صحافت کیلئے مثالی ماحول کے قیام اورعوام میں میڈیا لٹریسی کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔تقریب میں سینئرصحا فی و پی ایف یو جی(دستور)کے ایگزیکٹوممبرنوید شاہ نے قرادردادپیش کی کہ صحافیوں اور ان کی فیملی کو طبی سہولیات فراہم کی جائیں،فوٹو جرنلسٹس کے مسائل سنجیدہ ہیں،ان کو وسائل فراہم کیے جائیں ،جس کی تمام شرکائ نے تائید کی۔

سینئر صحافی نوید شاہ کا کہنا تھا کہ فوٹو جرنلسٹس کے ستارے ہمارے ہیروزہیں۔فوٹو جرنلسٹس اوررپورٹنگ کے جرنلسٹس ایک ہی گاڑی کے دو پہیے ہیں،ہمارے مفادات مشترکہ ہیں۔تقریب میں فوٹو جرنلسٹ ایسوسی ایشن کے عہدیدران ،ظفرالاسلام،عقیل چوہدری،شیخ فیصل کریم،شہزادانور،صفدرعباس،عاصم تنویر،خالد چوہدری ودیگر کی دستاربندی کی گئی جبکہ اس موقع پرسیاسی وسماجی شخصیات جاوید قریشی اور ادریس بٹ کی طرف سے فوٹوجرنلسٹس میں تحائف بھی پیش کیے گئے۔تقریب میں مسلم لیگ(ن)کے رہنما شیخ ندیم اکبر،،شیخ عمردین،عرفان اوترا،میاں جاوید قریشی،شریف جوئیہ ،مسیح اللہ جام پوری،چوہدری حنیف،قلب عابد خان،شیخ یو نس ،فرحان انصاری،ادریس بٹ ،میاں مقصود،زواربلوچ ودیگر نے بھی شرکت کی۔