اللہ تعالیٰ نے ہمیں ایک بار پھر ماہِ مبارک کے فیوض وبرکات سے مستفید ہونے کا موقع فراہم کیا ہے،روزہ غیر معمولی حالات کو خندہ پیشانی سے برداشت کرنا سکھا تا ہے، اللہ تعالیٰ ہمیں اسلام کی تعلیمات کے مطابق اورخود احتسابی کے جذبے کے ساتھ روزے رکھنے کی توفیق ، موجودہ حکومت کو وطن عزیز کے درپیش مسائل کے حل کرنے میں مدد فرمائے

وزیر اعظم نواز شریف کا رمضان المبارک کے آغاز پرقوم کے نام پیغام

ہفتہ 27 مئی 2017 19:12

اللہ تعالیٰ نے ہمیں ایک بار پھر ماہِ مبارک کے فیوض وبرکات سے مستفید ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 27 مئی2017ء) وزیر اعظم محمد نواز شریف نے رمضان المبارک کی آمد پرمیںتمام اہلِ اسلام کو دل کی گہرا ئیوں سے مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہاہے کہ اللہ تعالیٰ کا فضل وکرم ہے کہ اس نے ہمیں ایک بار پھراِس ماہِ مبارک کے فیوض وبرکات سے مستفید ہونے کا موقع فراہم کیا ہے،روزہ غیر معمولی حالات کو خندہ پیشانی سے برداشت کرنا سکھا تا اور ہمیں جملہ معاشرتی برائیوں کے خلاف جہاد کرنے اور اپنے معاشرے کو صحت مند، پاکیزہ اور باہمی محبت سے بھرپور بنانے کا سبق دیتا ہے، دُعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہمیں اسلام کی تعلیمات کے مطابق اورخود احتسابی کے جذبے کے ساتھ روزے رکھنے کی توفیق عطا فرمائے اور موجودہ حکومت کو وطن عزیز کے درپیش مسائل کے حل کرنے میں مدد فرمائے۔

(جاری ہے)

رمضان المبارک کے آغاز پر قوم کے نام اپنے پیغام میں نوازشریف نے کہاکہ رمضان المبارک کی آمد پرمیںتمام اہلِ اسلام کو دل کی گہرا ئیوں سے مبارک باد پیش کرتا ہوں۔ یہ اللہ تعالیٰ کا فضل وکرم ہے کہ اس نے ہمیں ایک بار پھراِس ماہِ مبارک کے فیوض وبرکات سے مستفید ہونے کا موقع فراہم کیا ہے ۔میری دُعا ہے کہ ہم سب کی زندگی میں اِس طرح کے مبارک مواقع بار بار آتے رہیں۔

اللہ سے یہ بھی دعا ہے کہ وہ ہمیں اپنے مہمان کی، اس کے شایان ِشان، قدر دانی کی توفیق بھی عطا کرے۔ روزہ عبادت بھی ہے اوراس کے ساتھ طرزِ زندگی بھی۔جہاں اس کا مقصدتقویٰ پیدا کرنا ہے وہاں یہ انسان کی زندگی میں نظم و ضبط بھی لاتا ہے۔ اللہ کا بندہ اس کے حکم کی اطاعت کرتے ہوئے خود کوہر اُس کام سے روکتا ہے جس کو انجام دینے کی عام دنوں میں اجازت ہوتی ہی- اس ماہ ِمبارک کے ذریعہ اللہ رب العزت نے ہماری اِس انداز سے تربیت کا اہتما م فرمایا ہے کہ بندہ اپنے اندر اتنی قوت اور استقامت پیدا کر لے تاکہ وہ آنے والی مشکلات کا مقابلہ بہادری کے ساتھ کر سکے۔

روزہ غیر معمولی حالات کو خندہ پیشانی سے برداشت کرنا سکھا تا ہے اور ہمیں جملہ معاشرتی برائیوں کے خلاف جہاد کرنے اور اپنے معاشرے کو صحت مند، پاکیزہ اور باہمی محبت سے بھرپور بنانے کا سبق دیتا ہے۔ روزہ محض بھوک پیاس کانا م نہیں ہے۔یہ تزکیہ نفس کا نام ہے۔ انسان خود کویا دوسرے انسانوں کوتو دھوکا دے سکتا ہے لیکن اللہ تعالیٰ کو نہیں جو دِلوں کے حال بھی جانتا ہے۔

ہم نے اس ماہِ مبا رک میں اپنا احتساب کرتے ہوئے متنبہ رہنا ہے کہ کیسے نفس کے حملوں سے خود کومحفوظ بنایا جائے۔ماہ مبارک کی آمد پر میری تمام ہم وطنوں سے درخواست ہے کہ وہ اپنے اندر اتحاد و اتفاق،برداشت ،رواداری ،خیر خواہی ،اور احترام انسانیت کے جذبہ پر مبنی اعلیٰ صفات پیداکریں کیونکہ یہی وہ تعلیمات نبوی ﷺ ہیں جن کو ہم اپنا کر ہر قسم کی منفی سوچ کی حامل قوتوں کا مقابلہ کرسکتے ہیں۔

اِن اعلیٰ اخلاقی اقدار کو ہماری زندگی میں شامل کرنے میں روزہ بنیادی کردار ادا کر سکتا ہے۔اس کے ساتھ اِس مبارک ماہ میں ہمیں اپنے اردگرد موجود بے سہارا ،غریب اور مستحق افراد کی مدد کا بھی خصوصی اہتمام کرنا چاہیے -ہمیں اس معاملے میں رسالت مآب ﷺ کے اس اسوہ حسنہ کو سامنے رکھنا چاہیے کہ وہ اس مہینے میں سخاوت کاایسا بہتا دریا بن جاتے تھے جوسب کو سیراب کرتا تھا۔ میری دُعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہمیں اسلام کی تعلیمات کے مطابق اورخود احتسابی کے جذبے کے ساتھ روزے رکھنے کی توفیق عطا فرمائے اور موجودہ حکومت کو وطن عزیز کے درپیش مسائل کے حل کرنے میں مدد فرمائی-