قومی صحت پروگرام کیلئی10 ارب مختص،پروگرام 60 اضلاع تک پھیلا یا جائیگا،فیصل رفیق

ایک ماہ کے اندر نظرثانی شدہ پی سی ون کو قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی میں پیش کر دیا جائے گا،ڈائریکٹر صحت پروگرام

ہفتہ 27 مئی 2017 18:34

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 مئی2017ء) حالیہ بجٹ میں وزیر اعظم کے قومی صحت پروگرام کے لئے 10 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں جس کے بعد صحت سے متعلقہ یہ پروگرام مزید 60 اضلاع تک پھیل جائے گا اس پروگرام کو ابتدائی طور پر 23 اضلاع میں شروع کیا گیا تھا تاہم حالیہ بجٹ میں تجویز کردہ فنڈ منظورہونے کے بعد یہ پروگرام مزید 37 اضلاع میں شروع کیا جائے گا ۔

وزیر اعظم کے قومی صحت پروگرام کے ڈائریکٹر ڈاکٹر فیصل رفیق نے اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ایک ماہ کے اندر نظرثانی شدہ پی سی ون کو قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی میں پیش کر دیا جائے گا اور منظوری کے فوری بد دیگر اضلاع میں بھی اس پروگرام کا باقاعدہ آغاز کر دیا جائے گا ۔ 31 دسمبر 2015 کو اسلام آباد سے شروع ہونے والے اس پروگرام کو پنجاب ، بلوچستان ، آزاد جموں و کشمیر اور فاٹا کے تمام علاقوں تک پھیلانے کا عزم کیا گیا تھا جبکہ خیبرپختونخوا اور سندھ حکومت نے اس اسکیم کو اپنے صوبوں میں شامل نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا تاہم خیبرپختونخوا حکومت نے بعدازاں صوبے کے چند اضلاع میں اپنا پروگرام شروع کیا تھا ۔

(جاری ہے)

رواں سال جنوری میں وزیر اعظم نے قومی صحت پروگرام کو ملک بھر تک وسعت دینے کا اعلان کیا تھا ۔ وزارت صحت کے حکام کے مطابق اس پروگرام کو فاٹا کے 10 ، آزاد کشمیر کے 10 ، گلگت بلتستان کے 7، پنجاب کے 11، بلوچستان کے 12 ، سندھ اور کراچی کے چار اؒضلاع اور اسلام آباد تک وسعت دی جائے گی جس سے 30 لاکھ خاندان فائدہ اٹھا سکیں گے اس پروگرام کے تحت مریض کے ہسپتال میں داخلے کے ساتھ ہی اس خاندان کو 50 ہزار روپے کی صحت کی سہولیات دی جائیں گی جبکہ خطرناک بیماریوں کی صورت میں اور حادثے کے بعد آپریشن وغیرہ کے لئے ایک خاندان کو اڑھائی لاکھ روپے کی سہولیات حاصل ہوں گی اس پروگرام کے تحت ایک خاندان تین لاکھ روپے سالانہ حاصل کر سکتا ہے جبکہ ضرورت پڑنے پر پاکستان بیت المال کے تعاون سے اس رقم کو دوگنا بھی کیا جا سکتا ہے ۔

(جاوید)