صوبائی وزیرخواجہ سلمان رفیق کی زیر صدارت سٹیرنگ کمیٹی برائے ہیپاٹائٹس کنٹرول کا اجلاس

ہیپاٹائٹس کی تشخیص، علاج اور روک تھام کے سلسلے میں انٹرنیشنل معیار کے مطابق ایک جیسی تکینیک اور طریقہ کار تمام ہیلتھ فسیلٹیز میں اپنانے کی ضرورت ہے جن پر پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹی ٹیوٹ کے ہیپاٹائٹس کلینک میں عملد آمد کیاجارہاہے ‘صوبائی وزیر سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن

ہفتہ 27 مئی 2017 18:06

صوبائی وزیرخواجہ سلمان رفیق کی زیر صدارت سٹیرنگ کمیٹی برائے ہیپاٹائٹس ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 مئی2017ء) صوبائی وزیر سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن خواجہ سلمان رفیق نے کہاہے کہ ہیپاٹائٹس کی تشخیص، علاج اور روک تھام کے سلسلے میں انٹرنیشنل معیار کے مطابق ایک جیسی تکینیک اور طریقہ کار تمام ہیلتھ فسیلٹیز میں اپنانے کی ضرورت ہے جن پر پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹی ٹیوٹ (PKLI)کے ہیپاٹائٹس کلینک میں عملد آمد کیاجارہاہے انہوں نے یہ بات پی کے ایل آئی سیکرٹریٹ میں سٹیرنگ کمیٹی برائے ہیپاٹائٹس پریونشن اینڈ کنٹرول کے اجلاس صدارت کرتے ہوئے کہی پی کے ایل آئی کے صدر ڈاکٹر سعید اختر ،محکمہ پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ اور محکمہ سپیلائزڈ ہیلتھ کیئر کے افسران کے علاوہ سی ای او انفراسٹریچر ڈویلپمنٹ اتھارٹی (IDAP) مجاہد شیر دل اور ڈائریکٹر ہیپاٹائٹس پریونشن اینڈ ٹریٹمنٹ پروگرام پنجاب ڈاکٹر زاہدہ سرور اور دیگر ماہرین نے شرکت کی خواجہ سلمان رفیق نے کہاکہ پی کے ایل آئی ہیپاٹائٹس کلینک میں انٹرنیشنل سٹینڈرڈ کے مطابق بیماری کی تشخیص اور علاج کے لئے مقرر کردہ معیارات پر عمل کیاجارہاہے انہو ںنے کہاکہ ضرورت اس امر کی ہے کہ یہی معیارات صوبے کی تمام ہیلتھ فسیلٹیز میں اپنائے جائیں ڈاکٹر سعید اختر نے کہاکہ ہیپاٹائٹس کے علاج اور روک تھام میں دو نکات انتہائی اہم ہیں ایک قانون سازی اور مریضوں کی سکرینگ اور ٹریٹمنٹ انہو ںنے کہاکہ قانون سازی حکومت وقت کی ذمہ داری ہے جبکہ سکریننگ اور علاج معالجہ کے سلسلے میں پی کے ایل آئی اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے کے لئے تیار ہے جس کے لئے نیشنل اور انٹرنیشنل ادارو ں کا تعاون حاصل کیاجارہاہے انہو ںنے کہاکہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کی مدد سے ہیپاٹائٹس کے مریضوں کے اعدادوشمار اور ایک موثر ڈیٹا بیس تیار کرنے میں مدد ملے گی جس سے مریضوں کو لاحق دیگر بیماریاں اور ریسک فیکٹرز کی بھی نشاندہی ہوسکے گی انہوں نے کہاکہ پاکستان میں ہیپاٹائٹس کے خاتمہ کے لئے بین الاقوامی ادارے سی ڈی سی اٹلانٹا ،ورلڈ بنک اور ہارورڈمیڈیکل کالج پی کے ایل آئی کے ساتھ کام کرنے کے لئے تیار ہیں پروفیسر غیاث النبی طیب پرنسپل پی جی ایم آئی / لاہور جنرل ہسپتال نے کہاکہ ادویات کی کوالٹی کنٹرول کرنے کے لئے ایک سنٹرلائزڈ میکنزم بنانے کی ضرورت ہے تاکہ عام لوگوں کو کم قیمت پر معیاری ادویات میسر آسکیں خواجہ سلمان رفیق نے کہاکہ موجودہ صورتحال کا تقاضا ہے کہ بیماری کی روک تھام کے لئے تمام اقدامات میں تیزی لائی جائے انہو ںنے پی کے ایل آئی کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ یہ ادارہ حکومت پنجاب کے ساتھ مل کر سسٹم میں موجود گیپس کی نشاندہی اور انہیں دور کرنے کیلئے موثر کردار ادا کررہاہے ڈاکٹر سعید اختر نے کہاکہ وزیراعلی پنجاب محمدشہبازشریف کی ہدایت پر پی کے ایل آئی ہیپاٹائٹس پریونشن اینڈ ٹریٹمنٹ سنٹر مریضوں کو بالکل فری ادویات اور ویکسینیشن کی سہولت فراہم کررہاہے ۔

متعلقہ عنوان :