وفاقی حکومت نے بجٹ میں تربیلا ڈیم کے منصوبے کو نظر انداز کر دیا

تربیلا ڈیم کے منصوبے کی تکمیل سے جڑواں شہروں میں پانی کا بحران ختم ہوجاتا

ہفتہ 27 مئی 2017 18:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 مئی2017ء) وفاقی حکومت نے مالی سال 2017-18 کے ترقیاتی بجٹ میں ایک بار پھر تربیلا ڈیم سے جڑواں شہروں میں پانی کی سپلائی کے منصوبے کو نظرانداز کر دیا ۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور راولپنڈی میں آبادی کے تناسب میں اضافہ گزشتہ کئی برسوں سے یہاں پانی کی قلت کا باعث بنا ہوا ہے تاہم عوام کی بھلائی کا یہ منصوبہ تاحال حکومت کی ترجیحات میں شامل نہیں ہو سکا ۔

تفصیلات کے مطابق اس منصوبے کا مقصد تربیلا ڈیم سے پانی حاصل کر کے جڑواں شہروں کے شہریوں کے لئے سپلائی کرنا تھا بجٹ دستاویزات کے مطابق پلاننگ کمیشن نے اس منصوبے کی تجویز دی تھی اور بجٹ 2017-18 میں اس کے لئے 100 ملین روپے مختص کرنے کی بھی تجویز دی تھی تاہم اسے سالانہ پلاننگ رابطہ کمیٹی میں ڈراپ کر دیا گیا تھا پلاننگ کمیشن نے اس منصوبے کے پہلے مرحلے پر کام شروع کرنے کی تجویز دی تھی ۔

(جاری ہے)

دس ہزار ملین روپے لاگت کے اس منصوبے کے لئے 5500 ملین روپے بیرونی امداد کے ذریعے حاصل کئے جانے تھے تاہم ابھی تک اس منصوبے پر ایک روپیہ بھی خرچ نہیں کیا جا سکا ہے ۔ اس سے پہلے حکومت سندھ نے اس منصوبے کی شدید مخالفت کرتے ہوئے اپنے حصے کا پانی جڑواں شہروں کو دینے سے انکار کر دیا تھا جبکہ دیگر صوبوں نے اسلام آباد اور راولپنڈی میں پانی کی کمی دور کرنے کے لئے اپنے حصے کا پانی بخوشی دینے پر رضامندی ظاہر کی تھی پنجاب نے اس حوالے سے خصوصی طور پر ایک بڑا حصہ وقف کرنے کا اعلان بھی کیا تھا ۔ واضح رہے کہ جڑواں شہروں میں پانی کی موجودہ روزانہ طلب 200 ملین گیلن ہے جسے دور کرنے کے لئے یہ منصوبہ انتہائی موزوں اور اہمیت کا حامل ہے ۔ (جاوید)

متعلقہ عنوان :