مشال صوفی تھا موجودہ نظام نے مجھ سے بیٹا چھین لیا،جس نے میری چادر پھاڑی ہے اس کی شال بھی سلامت نہیں رہے گی

مشال خان کے والد محمد اقبال کی چہلم کے سلسلے میں منعقدہ تقریب سے خطاب

ہفتہ 27 مئی 2017 17:22

مشال صوفی تھا موجودہ نظام نے مجھ سے بیٹا چھین لیا،جس نے میری چادر پھاڑی ..
مردان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 27 مئی2017ء)مشال صوفی تھا موجودہ نظام نے مجھ سے بیٹا چھین لیا، جس نے میری چادر پھاڑی ہے اس کی شال بھی سلامت نہیں رہے گی،ان خیالات کا ظہار ہفتہ کو مشال خان شہید کے والد محمد اقبال لا لا نے ڈیفنس کالونی مردان میں امن جرگہ کے زیر اہتمام مشال کے چہلم کے سلسلے میں منعقدہ تقریب سے خطاب کررہے تھے۔ تقریب سے سلیم خان ایڈوکیٹ،فانوس گجر،سید کمال شاہ باچہ،ڈاکٹر سید عالم محسود،عصمت شاہجہان،امیر سلطان صافی ایڈوکیٹ،مختیار باچہ،اسد آفریدی،مجیب ائرحمان اور شکیل وحید اللہ نے بھی خطاب کیا، چہلم میںخدائی خدمتگار ڈاکٹر محمد یوسف یو سفزئی ،عوامی ورکر پارٹی کی ریحانہ شکیل،ضلعی کونسلر نصرت نعیم ،پاکستان پیپلز پارٹی کے ابراہیم سید کے علاوہ صوابی اور چارسدہ سے تعلق رکھنے والوں مختلف سیاسی پارٹیوں کے رہنمائو ں نے کثیر تعداد میں شرکت کی، مقررین نے مطالبہ کیا کہ مردان پولیس مشال فلم کے ہدایتکاروں اور کہانی نویسوں کو بھی پکڑئے اداکاروں کی گرفتاریوں سے کچھ نہیں ہوتا کیونکہ مشال نے یونیورسٹی میں زیر تعلیم طلباء وطالبات کو مسائل حل کرنے اوریونیورسٹی کے کرپٹ انتظامیہ کے خلاف آواز اٹھائی تھی یونیورسٹی میں نااہل لوگوں کو فوج کی طرح بھرتی کیاگیا جس میں جامعہ کے سابق وائس چانسلر احسان علی بھی برابر کے شریک ہے مشال خان کو ایک سازش کے تحت شہید کیاگیا ۔

(جاری ہے)

مقررین نے کہا کہ مشال کے قتل نے ترقی پسندوں اور رجعت پسندوں کے مابین واضع لکیر کھینچ دی ہے چالیس سالوں سے پختونوں کا خون بہہ رہا ہے اس کو رکنے کیلئے ہمیں متحد ہو نا ہو گا۔