میکرواکنامک استحکام کی بنیاد پر بجٹ بنایا گیا ، نئے بجٹ سے غربت کے خاتمے ، روزگار کی فراہمی اور عام آدمی کا معیار زندگی بلند ہوگا، آئندہ مالی سال کے دوران قومی گرڈ میں 10ہزار میگا واٹ بجلی کی شمولیت کا ہدف ہے،10لاکھ کے قریب نوجوانوں کو آٹی ٹی کے شعبے میں تربیت دیں گے‘20لاکھ سے زائد چھوٹے کسانوں کے لیے قرضوں میں رعایت دی جائے گی‘بینک کسانوں سے 9.9فیصد سے زیادہ منافع حاصل نہیں کرسکیں گے‘ٹیکسٹائل کے لیے درآمد ی مشینری پر ٹیکس میں واضح کمی کی ہے ‘سرکاری ملازمین کی 2009-10کے ایڈہاک ریلیف کو بنیادی تنخواہ میں ضم کردیاگیا ہے،نئی بنیادی تنخواہ پر مزید 10فیصد ایڈہاک ر یلیف بھی دیا گیا ہے ‘3کی بجائے 5سال کا میکرواکنامک روڈ میپ تجویز کیا ہے‘ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں دفاع کے شعبے کو زیادہ اہمیت دی ہے ‘سٹیل مصنوعات میں ٹیکس میں اضافہ فریقین کی مشاورت سے کیا گیا،انتخابات سے قبل میثاق معیشت پر متفق ہونا ضروری ہے

وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا بعداز بجٹ نیوز کانفرنس سے خطاب

ہفتہ 27 مئی 2017 17:22

میکرواکنامک استحکام کی بنیاد پر بجٹ بنایا گیا ، نئے بجٹ سے غربت کے خاتمے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 27 مئی2017ء) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ میکرواکنامک استحکام کی بنیاد پر بجٹ بنایا گیا ہے، نئے بجٹ سے غربت کے خاتمے ، روزگار کی فراہمی اور عام آدمی کا معیار زندگی بلند ہوگا، آئندہ مالی سال کے دوران قومی گرڈ میں 10ہزار میگا واٹ بجلی کی شمولیت کا ہدف ہے،10لاکھ کے قریب نوجوانوں کو آٹی ٹی کے شعبے میں تربیت دیں گے‘20لاکھ سے زائد چھوٹے کسانوں کے لیے قرضوں میں رعایت دی جائے گی‘بینک کسانوں سے 9.9فیصد سے زیادہ منافع حاصل نہیں کرسکیں گے‘ٹیکسٹائل کے لیے درآمد ی مشینری پر ٹیکس میں واضح کمی کی ہے ‘سرکاری ملازمین کی 2009-10کے ایڈہاک ریلیف کو بنیادی تنخواہ میں ضم کردیاگیا ہے،نئی بنیادی تنخواہ پر مزید 10فیصد ایڈہاک ریلیف بھی دیا گیا ہے ‘3کی بجائے 5سال کا میکرواکنامک روڈ میپ تجویز کیا ہے‘ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں دفاع کے شعبے کو زیادہ اہمیت دی ہے ‘سٹیل مصنوعات میں ٹیکس میں اضافہ فریقین کی مشاورت سے کیا گیا،انتخابات سے قبل میثاق معیشت پر متفق ہونا ضروری ہے۔

(جاری ہے)

ہفتہ کو پوسٹ بجٹ نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اسحاق دار نے کہا کہ کہ تین کی بجائے 5سال کا میکرواکنامک روڈ میپ تجویز کیا ہے۔انتخابات سے قبل میثاق معیشت پر متفق ہونا ضروری ہے۔آئندہ مال سال کے بجٹ میں دفاع کے شعبے کو زیادہ اہمیت دی ہے۔ہماری اولین ترجیح پاکستان کی معاشی حالت کو مستحکم کرناہے۔انھوں نے کہا کہ بجٹ سے ماضی میں نظر انداز کیے گئے زرعی شعبے پر توجہ دی گئی ہے۔

6فیصد شرح نمو کا حصول ممکن ہے ‘بڑی کامیابی ہوگئی۔میکرواکنامک استحکام کی بنیاد پر بجٹ بنایا گیا ہے قرض صرف ترقیاتی اخراجات کے لیے رکھا گیاہے۔سی پیک کے منصوبوں سے اقتصادی ترقی میں تیزی آئے گی ۔اسحاق دار نے کہاکہ آئندہ مالی سال کے دوران قومی گرڈ میں 10 ہزار میگاواٹ بجلی کی شمولیت کا ہدف ہے۔بجٹ میں محصولات کے ہدف میں14فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔

10لاکھ کے قریب نوجوانوں کے آئی ٹی کے شعبے میں تربیت دیں گی۔بینک کسانوں سے 9.9فیصد سے زیادہ منافع حاصل نہیں کرسکیں گے۔کسانوں کو ٹیوب ویلز پر بجلی کی سبسڈی جاری رہے گی۔پولٹری کے شعبے میں درآمد مشینری پر ٹیکس میںواضع کمی کی ہے۔پیٹر پمپس سمیت دیگر مشینری پر سیلز ٹیکس زیروکردیا ہے ۔انھوں نے کہا کہ بجٹ میں ہائوسنگ شعبے میں بھی سکیم متعارف کرائی ہے۔

ٹیکسٹائل کے لئے 180ارب روپے کا پیکج رواں سال بھی جاری رہے گا۔ٹیکسٹائل شعبے کے ری فنڈنگ اگست تک کلیئرکردیئے جائیں گے۔پاکستان ڈویلپمنٹفنڈکو فعال کردیاگیا ہے آنے والی حکومت کی بھی پاکستان کی معاشی شرح نمو میں بہتری پر توجہ رکھنی چاہیے۔سرکاری ملازمین کی 2009-10ایڈ ہاک ریلیف کو بنیادی تنخواہ میں ضم کردیا گیا ہے۔نئی بنیادی تنخواہ میں مزید 10فیصد ایڈہاک ریلیف بھی دیا گیا ہے۔سٹیل مصنوعات میں ٹیکس میں اضافہ فریقین کی مشاورت سے کیا گیا ۔سیمنٹ پر معمولی ٹیکس بڑھنے سے فی بوری ساڑھے 12روپے کا اضافہ ہوگا۔…(خ ف)

متعلقہ عنوان :