آئندہ بجٹ 5جون 2018ء تک منظورکرلیں توکیاحرج ہے؟اسحاق ڈار

آئندہ چھٹابجٹ پیش کرکےتاریخ رقم کرینگے،الیکشن سےقبل ہم سب کومیثاق معیشت پرمتفق ہوناچاہیے،بجٹ میں غریبوں کیلئےکوئی نیاٹیکس نہیں لگایاگیا،قرض صرف ترقیاتی اخراجات کیلئےرکھاگیاہے۔وفاقی وزیرخزانہ کی پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 27 مئی 2017 16:45

آئندہ بجٹ 5جون 2018ء تک منظورکرلیں توکیاحرج ہے؟اسحاق ڈار
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔آئی پی اے۔27مئی2017ء) : وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈارنے کہاہے کہ الیکشن سے قبل ہم سب کومیثاق معیشت پرمتفق ہوناچاہیے،اقتصادی استحکام واپس لاکرترقی پرتوجہ دینگے،بجٹ میں غریبوں کیلئے کوئی نیاٹیکس نہیں لگایاگیا،5سالوں کیلئے میکرواکنامک روڈمیپ تجویزکیاہے۔انہوں نے پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آبادمیں احتجاجی مظاہرہ کرنیوالے بجٹ تودیکھ لیتے۔

کسانوں کی قیادت نے مجھ سے ملاقات کی،کسانوں کیلئے کھادکاپیکج بھی جاری رکھاجائیگا۔انہوں نے کہا کہ بجٹ میں 500ارب تک نئے ٹیکس لگانے کی بات غلط ہے،بجٹ میں غریبوں کیلئے کوئی نیاٹیکس نہیں لگایاگیا،کوء چیزمہنگی نہیں کی گئی۔بجٹ میں کوئی بڑاٹیکس نہیں لگایا،87ارب روپے کے نئے ٹیکس لگائے گئے۔

(جاری ہے)

120ارب کانیاٹیکس لگایاجبکہ 33ارب روپے کاریلیف دیاگیا۔

مزدورکی اجرت 15ہزارکردی گئی ہے۔چھٹابجٹ پیش کرنے کیلئے کسی ترمیم کی ضرورت نہیں،5جون 2018ء تک بجٹ منظورکرلیں توکیاحرج ہے؟آئندہ چھٹابجٹ پیش کرکے تاریخ رقم کرینگے۔پانچویں بجٹ میں دفاع کے شعبے کوزیادہ اہمیت دی۔وزیرخزانہ نے کہا کہ قرض صرف ترقیاتی اخراجات کیلئے رکھاگیاہے۔سی پیک کے منصوبوں سے اقتصادی ترقی میں تیزی آئے گی۔موجودہ جاری اخراجات کوافراط زرسے بڑھنے نہیں دیاجائیگا۔

6فیصدشرح نموکاحصول ممکن ہے۔انہوں نے کہا کہ بجٹ حکمت عملی میں محصولات کے ہدف میں 14فیصداضافہ کیاگیاہے۔مجموعی ترقیاتی بجٹ 2100ارب ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں میثاق جمہوریت کے فوری بعد این آر اوہوگیاتھا۔میثاق جمہوریت اس لیے کی اتھا کہ دونوں جماعتیں ڈسی جاچکی تھیں۔ تاہم اب ہمیں الیکشن سے قبل میثاق معیشت پرمتفق ہوناچاہیے۔

متعلقہ عنوان :