سکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان اور سٹیٹ بینک کے مابین مفاہمت کی یاداشت پر دستخط

مالیاتی نظام سے منسلک نظامی خطرات سے نمٹنے کے لئے بین الاقو امی معیارات کے مطابق کونسل آف ریگولیٹرز قائم کی جائے گی

ہفتہ 27 مئی 2017 15:32

سکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان  اور سٹیٹ بینک کے مابین مفاہمت ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 مئی2017ء) سکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان ( ایس ای سی پی) اور سٹیٹ بینک کے مابین مفاہمت کی یاداشت پر دستخط کئے گئے ہیں۔ اس مفاہمتی یاداشت کا مقصد مالیاتی نظام سے منسلک نظامی خطرات سے نمٹنے کے لئے بین الاقو امی معیارات کے مطابق کونسل آف ریگولیٹرز کا قیام ہے۔ مفاہمتی یاداشت پر گزشتہ روز ایس ای سی پی کے صدر دفتر میں منعقد ہونے والی تقریب میں ایس ای سی پی کے چیئرمین ظفر حجازی اور سٹیٹ بینک کے قائم مقام گورنر ریاض ریاض الدین نے دستخط کئے۔

اس مفاہمتی یاداشت کے تحت قائم ہونے والی مجوزہ کونسل نظامی خطرات خاص طو رپر کراس مارکیٹ اور مالیاتی نظام کے استحکام سے منسلک خطرات کے بارے میں غور و خوص کرنے کے لئے ایک پلیٹ فارم مہیا کرے گی۔

(جاری ہے)

یہ کونسل مالیاتی نظام کو کسی بھی طرح کے خطرات سے محفوظ رکھنے اور کسی بھی ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لئے تجاویز اور سفارشات تیار کرے گی۔ مجوزہ کونسل سٹیٹ بینک کے گورنر ، ڈپٹی گورنر ، ایگزیکٹو ڈائریکٹر اور ایس ای سی پی کے چیئرمین ، متعلقہ کمشنر اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر پر مشتمل ہو گی۔

کونسل کا قیام بین الاقوامی عالمی تجربات اور معیارات کے عین مطابق ہے۔ عالمی مالیاتی بحران کے بعد سے مالیاتی نظام کا استحکام ، مرکزی بینک ، مالیاتی ریگولیٹر اور حکومت کی بنیادی ذمہ داری تصور کی جاتی ہے۔ عالمی حالات کے تناظر میں مالیاتی نظام کا استحکام یقینی بنانے کے لئے ایس ای سی پی اور سٹیٹ بینک نے نظامی خطرات سے نمٹنے کے لئے تعاون پر اتفاق کیا ہے۔

سٹیٹ بینک آف پاکستان کے ویژن 2020 میں مالیاتی استحکام کو بنیادی اہمیت دی گئی ہے۔ اسی طرح ایس ای سی پی ایکٹ 1997 کے تحت مالیاتی سسٹم کو نظامی خطرات سے محفوظ رکھنا اور ہنگامی صورت حال سے نمٹنا ایس ای سی پی کی ذمہ داری ہے۔اس کونسل کا قیام دونوں اداروں کو اپنی بنیادی فرائض کی ادائیگی میں سہولت فراہم کرے گا اور دونوں اداروں کی قریبی معاونت سے مالیاتی نطام کو مزید مستحکم ومحفوظ بنایا جائے گا۔ اس کونسل کے قیام سے پاکستان کا مالیاتی رسک مینجمنٹ کا نظام ترقی یافتہ ممالک میں رائج طریقوں کے مطابق ہو جائے گا اور نظام کو مزیدمستحکم بنائے گا۔

متعلقہ عنوان :