بد عنوانی اور کرپشن سے آہنی ہاتھوں سے نمٹیں گے ،ْ چیئر مین نیب

ہفتہ 27 مئی 2017 14:52

بد عنوانی اور کرپشن سے آہنی ہاتھوں سے نمٹیں گے ،ْ چیئر مین نیب
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 مئی2017ء) قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین قمر زمان چوہدری نے کہا ہے کہ بد عنوانی اور کرپشن سے آہنی ہاتھوں سے نمٹیں گے ،ْنیب منصوبندی کمیشن کے ساتھ ملکر 11ویں پانچ سالہ منصوبے کے تحت بدعنوانی کے خاتمہ کے اہداف کے حصول کیلئے بھی سرگرم عمل ہے ۔نیب ہیڈکوارٹر میں 15روزہ جائزہ اجلاس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب کے چیئرمین کی ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد بدعنوانی تدارک کیلئے تزویراتی حکمت عملی مرتب کی اور کسی بھی شکایت پر کارروائی کیلئے تین مختلف مراحل کے لائحہ عمل پر عملدرآمد جاری ہے جس کے تحت پہلے مرحلے میں شکایات کی تصدیق اور پھر انکوائری اس کے بعد تحقیقات کی جاتی ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ گذشتہ تین سال کے اعدادوشمار اس بات کے گواہ ہیں کہ نیب کے تمام عملہ نے مل کر سخت محنت سے کام کیا ہے اور کرپشن کے خاتمہ کو ایک قومی فرض سمجھ کر ادا کیا جا رہا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ شکایات کی وصولی میں ہونے والے اضافہ سے نیب پرعوام کے بڑھتے ہوئے اعتماد کا اظہار ہوتا ہے ۔ پلڈاٹ کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب پر 42فیصد لوگ اعتماد کا اظہار کرتے ہیں جبکہ پولیس پر اعتماد کا اظہار کرنے والوں کی شرح 30فیصد اور دیگر سرکاری اداروں پر اعتماد کی شرح 29فیصد ہے ۔

ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے پاکستان کے کرپشن کے حوالے سے انڈیکس میں بہتری کی رپورٹ دی ہے جو 126ویں نمبر سے 116ویں نمبر آچکا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان سارک ممالک میں انسداد رشوت ستانی کے حوالے سے ایک رول ماڈل کی حیثیت رکھتا ہے اور پاکستان کوسارک ممالک کے اینٹی کرپشن فورم کا پہلا چیئرمین منتخب کیا گیا ہے جو نیب کی کاوشوں کے سبب پاکستان کو حاصل ہونے والی بڑی کامیابی ہے اسی طرح عالمی اقتصادی فورم اور مشال پاکستان کی تجزیاتی رپورٹس کے مطابق پاکستان کے انڈیکس میں 126سے 122کی بہتری ہوئی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ نیب نے راولپنڈی /اسلام آباد میں پہلی فورنزک سائنس لیبارٹری قائم کی ہے جس میں ڈیجیٹل فرانزکس ، فنگر پرنٹ کے تجزیے سمیت دیگر سہولیات دستیاب ہیں۔ انہوں نے کہاکہ نیب نے انسداد رشوت ستانی کے حوالے سے چین کے ساتھ دوطرف تعاون کے فروغ کیلئے مفاہمت کی یاداشت پر دستخط کئے ہیں۔ اسی طرح ملائیشیاء کے ساتھ بھی معاہدہ کیا جا رہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ نیب نے مختلف یونیورسٹیوں اور کالجوں میں 45ہزار کریکٹر بلڈنگ سوسائٹیاں قائم کی ہیں جن کا مقصد بدعنوانی کے حوالے آگاہی فراہم کرنا اور اس کا تدارک ہے ۔ اس کے علاوہ ملک بھر میں بدعنوانی کے خلاف مہم شروع کی گئی ہے جبکہ رواں سال کے آخر تک سی بی ایس کی تعداد کو 50ہزار تک بڑھایا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ نیب جامع حکمت عملی کے تحت ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے کام کر رہا ہے ۔ اس کے علاوہ نیب منصوبندی کمیشن کے ساتھ ملکر 11ویں پانچ سالہ منصوبے کے تحت بدعنوانی کے خاتمہ کے اہداف کے حصول کیلئے بھی سرگرم عمل ہے ۔

متعلقہ عنوان :