ہائیکورٹ بار کا ڈیڈ لائن ختم ہونے کے باوجود وزیر اعظم کے مستعفی نہ ہونے پر ہر جمعرات کو احتجاجی کیمپ لگانے کا اعلان

وکلاء ایکشن کمیٹی رمضان المبارک کے بعد آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریگی ‘ صدر ہائیکورٹ بار چوہدری ذوالفقار و دیگر کا مشترکہ بیان

ہفتہ 27 مئی 2017 14:14

ہائیکورٹ بار کا ڈیڈ لائن ختم ہونے کے باوجود وزیر اعظم کے مستعفی نہ ہونے ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 مئی2017ء) لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن نے سات روز کی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے باوجود وزیر اعظم کے مستعفی نہ ہونے پر ہر جمعرات کو بار کونسلز اور بار ایسوسی ایشنز میں احتجاجی کیمپ لگانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ وکلاء ایکشن کمیٹی رمضان المبارک کے بعد آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کرے گی ۔صدر لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن چوہدری ذولفقار علی، نائب صدر راشد جاوید لودھی ، سیکرٹری عامر سعید راں ، فنانس سیکرٹری محمد ظہیر بٹ نے اپنے مشترکہ بیان میں کہاکہ 20مئی 2017ء کو آل پاکستان نمائندہ وکلاء کنونشن میں وزیر اعظم پاکستان کو مستعفی ہونے کی بابت 7روز کا الٹی میٹم دیا تھا لیکن انہوں نے جمہوری اقدار کی پاسداری نہ کرتے ہوئے وکلاء کی جینوئن ڈیمانڈ کو منظور نہ کیا۔

(جاری ہے)

اس صورتحال میں کہ جب وہ اپنے منصب پر براجمان ہیں کسی صورت جے آئی ٹی ان کے خلاف فیصلہ نہیں کر سکتی ہے اور وہ اپنے عہدئہ پر براجمان رہنے کی وجہ سے یقینی طور پر جے آئی ٹی پر اثر انداز ہونگے اور جے آئی ٹی آزادانہ بغیر کسی خوف و خطر شفاف طریقے سے اپنی کاروائی مکمل نہیں کر سکتی۔انہوں نے کہا کہ ہم دوبارہ وزیر اعظم پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فی الفور اپنے عہدے سے مستعفی ہوں بصورت دیگر آل پاکستان وکلاء نمائندہ کنونشن کے اعلامیہ کے مطابق ہر جمعرات کو تمام پاکستان بھر کی بار ایسوسی ایشنزاور بار کونسلزاپنی بارز میں بطور احتجاج سیاہ پرچم لہرائے گی اور وکلاء بازوئوں پر سیاہ پٹیاں باندھیں گے، احتجاجی کیمپ لگائے جائیں گے اور وزیر اعظم سے استعفیٰ کا مطالبہ دہرائیں گے ان سے استعفیٰ مانگنا آئینی اور دستوری حق ہے اور ہمارا یہ احتجاج جاری رہے گا ۔

انہوں نے مزید کہا کہ رمضان المبارک کے احترام کی وجہ سے ابھی ہمارا احتجاج مندرجہ بالا صورت میں جاری رہے گا اور عید الفطر کے بعد آل پاکستان نمائندہ وکلاء کنونشن منعقدہ20مئی 2017ء کی روشنی میں صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن رشید اے رضوی صاحب کی صدارت میں نیشنل ایکشن کمیٹی کا اجلاس منعقد ہو گا جس میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائیگا۔

متعلقہ عنوان :