حکومت صرف یہ چاہتی ہے کہ لوگوں کو پتہ چلتا رہے کہ پاور پلانٹس کے افتتاح ہورہے ہیں۔ خواجہ آصف

Mian Nadeem میاں محمد ندیم ہفتہ 27 مئی 2017 12:17

حکومت صرف یہ چاہتی ہے کہ لوگوں کو پتہ چلتا رہے کہ پاور پلانٹس کے افتتاح ..
اسلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔27مئی۔2017ء) وفاقی وزیر برائے پانی و بجلی خواجہ آصف حکومت بجلی بچانے کی کوششیں کرنے کی بجائے نئے پاورپلانٹس کے افتتاح کرنے میں مشغول ہے-عوام اور حکومت بجلی بچانے میں تعاون کریں ‘پاکستان میں بجلی کا ضیاع لوڈشیڈنگ کی بڑی وجہ ہے۔غیرملکی نشریاتی ادارے سے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ میں بجلی بچانے کا کہتا رہا مگر کسی نے لفٹ نہ کرائی، حکومت صرف یہ چاہتی ہے کہ لوگوں کو یہ پتا چلتا رہے کہ فلاں پلانٹ کا افتتاح ہوا ہے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ لوڈشیڈنگ کی ایک بڑی وجہ بجلی کا ضیاع ہے ہماری عوام بجلی ضائع کرنے کے بجائے اس کااستعمال درست انداز میں کرے تو سسٹم سے تین سے چار ہزار میگا واٹ بجلی بچائی جا سکتی ہے مگر اس جانب کوئی توجہ نہیں دیتا۔

(جاری ہے)

خواجہ آصف نے کہا کہ رواں برس بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا مکمل خاتمہ کر دیا جائے گا۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ بل نہیں دیتے ان کی لوڈ شیڈنگ جاری رہے گی۔

انھوں نے کہا جو بل کی ادائیگی نہیں کرتے۔ ایسے علاقوں میں بجلی کی لوڈشیڈنگ جاری رہے گی۔خواجہ آصف نے بتایا کہ ملک میں ہر اس فیڈر کے علاقے میں لوڈشیڈنگ کی جائے گی جہاں پچاس فیصد سے زائد صارفین بل ادا نہیں کرتے۔ ان کے مطابق ایسے علاقے بھی ہیں جہاں اب ہر روز 20 گھنٹے بجلی بند رکھی جاتی ہے کیونکہ ان علاقوں کے نوے فیصد سے زائد صارف بجلی کے بل ادا نہیں کرتے۔

ایک سوال کے جواب میں خواجہ آصف نے کہا کہ صوبہ سندھ سے 27 ارب روپے وصول کیے گئے ہیں جبکہ خیبر پختونخواہ اور پنجاب کے ساتھ وصولیوں کے حوالے سے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ تاہم بلوچستان کی جانب سے اب بھی عدم ادائیگی برقرار ہے۔خواجہ آصف نے کہا کہ موجودہ حکومت نے اقتدار سنبھالا تو گردشی قرضوں کی مد میں 480 ارب روپے ادا کیے تاہم یہ قرضہ اب بھی 360 ارب روپے کو پہنچ گیا ہے۔

خواجہ آصف نے بتایا کہ گردشی قرضوں کی وجہ نرخ (ٹیرف) کا غیرحقیقی اور سبسڈی کا کم ہونا ہے۔خواجہ آصف نے کالا باغ ڈیم منصوبے سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ سیاست کا شکار ہے۔انہوں نے کہا کہ کالا باغ پر قائل کرنے کے لیے جنرل ضیا اور جنرل مشرف کو کام کرنا چاہییے تھا کیونکہ آمر کو ووٹوں کی ضرورت نہیں ہوتی۔خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ یہاں آمر رائے عامہ کے لیے سیاستدانوں سے بھی زیادہ فکر مند نظر آتے ہیں، تاہم یہ افسوسناک ہے، شاید کبھی ہمیں سمجھ آ ہی جائے کہ کالا باغ کا منصوبہ اہم تھا۔

متعلقہ عنوان :