مسلم لیگ (ضیا) نے مالی سال 2017-18ء کے بجٹ کو متوازن اور عوام دوست قرار دیدیا

بجٹ میں انڈسٹری کو ریلیف دیا گیا ‘ ترقیاتی منصوبوں کے لئے ریکارڈ فنڈز مختص کئے گئے ہیں ‘ مہنگائی کے تناسب سے تنخواہوں میں اضافہ کیا جائے ‘ 10 فیصد اضافہ ناکافی ہے ‘ مزدور کی تنخواہ کم از کم بیس ہزار روپے مقرر کی جائے ‘ افواج کے لئے ضرب عضب الائونس درست فیصلہ ہے، اعجازالحق کی میڈیا سے گفتگو

جمعہ 26 مئی 2017 22:39

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 مئی2017ء) مسلم لیگ (ضیا) کے سربراہ رکن قومی اسمبلی محمد اعجاز الحق نے مالی سال 2017-18ء کے بجٹ کو متوازن اور عوام دوست قرار دیا ہے اور کہاہے کہ بجٹ میں انڈسٹری کو ریلیف دیا گیا ‘ ترقیاتی منصوبوں کے لئے ریکارڈ فنڈز مختص کئے گئے ہیں ‘ مہنگائی کے تناسب سے تنخواہوں میں اضافہ کیا جائے ‘ 10 فیصد اضافہ ناکافی ہے ‘ مزدور کی تنخواہ کم از کم بیس ہزار روپے مقرر کی جائے ‘ افواج کے لئے ضرب عضب الائونس درست فیصلہ ہے۔

جمعہ کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مالی سال 2017-18ء کے بجٹ میں صحت ‘ تعلیم اور انفراسٹرکچر پر توجہ دی گئی ہے۔ عوام دوست اور متوازن بجٹ ہے ۔ ابھی اس حوالے سے مزید تجاویز آئیں گی اس سے مزید بہتری آئے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بجٹ میں انڈسٹری کو ریلیف دیا گیا ہے جبکہ پولٹری کی صنعت کی طرف بھی توجہ دی گئی ہے۔

اعجاز الحق نے کہا کہ حکومت نے ترقیاتی منصوبوں کیلئے بجٹ میں ریکارڈ فنڈز مختص کئے ہیں۔ اس سے پہلے ماضی میں کسی بھی حکومت نے اتنے فنڈز مختص نہیں کئے اس سے ملک میں ترقی کے نئے دور کا آغاز ہو گا جبکہ توانائی کے منصوبوں کے لئے بھی خطیر فنڈز مختص کئے گئے ہیں۔ امید ہے کہ 2018ء میں لوڈ شیڈنگ کا مکمل خاتمہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ مہنگائی کے تناسب سے کیاجائے۔

10 فیصد اضافہ ناکافی ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ کم از کم ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ 25 فیصد کیا جائے تو درست ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ مزدور کی تنخواہ 15 ہزار سے بڑھا کر 20 ہزار روپے کی جائے۔ مسلح افواج کے لئے ضرب عضب الائونس حکومت کا درست فیصلہ ہے بہادر مسلح افواج نے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے اپنی جانوں کی قربانیاں دی ہیں اور ملک کے دفاع کے لئے دن رات ایک کر دیا ہے۔ اعجاز الحق نے کہا کہ جی ڈی پی کی گروتھ بہت اچھی رہی کچھ حالات سیکیورتی کی وجہ سے آئی ۔ سی پیک کی وجہ سے جی ڈی پی کی گروتھ بڑھی ہے۔ انہوں نے تجویز دی ہے کہ انکم ٹیکس ‘ نیٹ ورک بہت کمزور ہے اس کو مضبوط بنانے کی ضرورت ہے۔ …(رانا+ ار)