وفاقی وزیر احسن اقبال نے مالی سال 2017-18کے بجٹ کو عوام دوست قراردیدیا

سی پیک پاکستان کے لئے گیم چینجر منصوبہ ہے، وسطی ایشیا، جنوبی ایشیا اور چین کو راہداری ملے گی ،ْمیڈیا سے گفتگو عوام کو ریلیف دینے کے اقدامات کو خصوصی توجہ دی گئی ہے، کاشتکاروں کو مراعات دی جارہی ہیں ،ْعابد شیر علی لی سال 2017-18ء کے بجٹ میں صحت، تعلیم اور انفراسٹرکچر پر توجہ دی گئی ہے۔ عوام دوست اور متوازن بجٹ ہے ،ْاعجاز الحق

جمعہ 26 مئی 2017 22:07

وفاقی وزیر احسن اقبال نے مالی سال 2017-18کے بجٹ کو عوام دوست قراردیدیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 مئی2017ء) وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی اصلاحات احسن اقبال نے مالی سال 2017-18کے بجٹ کو عوام دوست قرار دیتے :وئے کہاہے کہ سی پیک پاکستان کے لئے گیم چینجر منصوبہ ہے، وسطی ایشیا، جنوبی ایشیا اور چین کو راہداری ملے گی۔پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت نے ایچ ای سی کے لئے 21 ارب سے بڑھا کر 35 ارب رکھے ہیں۔

حکومت تعلیم، ٹیکنالوجی اور نوجوانوں کی استعداد کار کو بڑھانے پر توجہ دے رہی ہے تاکہ ان کی صلاحیتوں میں کوالی پیدا ہو۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ آنے والا دور دنیا سے مقابلے کا دور ہے اور 2025ء میں پاکستان دنیا کی صف اول کی 20 معیشتوں میں شمار ہوگا۔وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی نے کہا کہ بجٹ میں بیوائوں کی پنشن اور ان کے قرضوں کی معافی کی سہولت دی گئی ہے۔

(جاری ہے)

تنخواہ دار اور پنشن دار طبقے کی تنخواہوں اور مراعات میں اضافہ کیا گیا ہے جو اس بجٹ کو ہر لحاظ سے ممتاز بجٹ بناتا ہے۔ عابد شیر علی نے کہا کہ عوام کو ریلیف دیا گیا ہے، لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہونے جارہا ہے۔ پاکستان کے لئے خوشیوں کا سال ہے۔ تاجر کسان، مزدور، تخواہ دار، صنعتکار اور ہر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد بجٹ سے ریلیف حاصل کریں گے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اپوزیشن عوام کی مسترد کردہ ہے اس لئے وہ بجٹ کو مسترد کر رہی ہے۔ تاہم انہیں اپنے صوبوں میں ریلیف دینے پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ احتجاج اور دھرنے دینے والے ملکی ترقی کا راستہ روکنا چاہتے ہیں لیکن ہم انہیں ان عزائم میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے اور ملکی ترقی کا سفر جاری اور ساری رکھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں دیکھنا چاہیے کہ پاکستان کل کہاں تھا آج کہاں کھڑا ہے۔ ملک ماضی میں دیوالیہ ہونے کی جانب تھا اب ترقی کی راہ کی جانب گامزن ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ دور پاکستان کی ترقی کا دور ہے۔رکن قومی اسمبلی اعجاز الحق نے کہاکہ مالی سال 2017-18ء کے بجٹ میں صحت، تعلیم اور انفراسٹرکچر پر توجہ دی گئی ہے۔ عوام دوست اور متوازن بجٹ ہے۔

ابھی اس حوالے سے مزید تجاویز آئیں گی۔ اس سے مزید بہتری آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ میں انڈسٹری کو ریلیف دیا گیا ہے جبکہ پولٹری کی صنعت کی طرف بھی توجہ دی گئی ہے۔ اعجاز الحق نے کہا کہ حکومت نے ترقیاتی منصوبوں کے لئے بجٹ میں ریکارڈ فنڈز مختص کئے ہیں اس سے پہلے ماضی میں کسی بھی حکومت نے اتنے فنڈز مختص نہیں کئے۔ اس سے ملک میں ترقی کے نئے دور کا آغاز ہوگا جبکہ توانائی کے منصوبوں کے لئے بھی خطیر فنڈز مختص کئے گئے ہیں۔

امید ہے کہ 2018ء میں لوڈشیڈنگ کا مکمل خاتمہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ مہنگائی کے تناسب سے کیا جائے۔ دس فیصد اضافہ ناکافی ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ کم از کم ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ 25 فیصد کیا جائے تو درست ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ مزدور کی تنخواہ 15 ہزار سے بڑھا کر 20 ہزار روپے کی جائے۔ مسلح افواج کیلئے ضرب عضب الائونس حکومت کا درست فیصلہ ہے۔

ہماری مسلح افواج نے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے اپنی جانوں کی قربانیاں دیں اور ملک کے دفاع کیلئے دن رات ایک کر رہی ہے۔ اعجاز الحق نے کہا کہ جی ڈی پی کی گروتھ بہت اچھی رہی کچھ حالات سیکیورٹی کی وجہ سے آئی، سی پیک کی وجہ سے جی ڈی پی کی گروتھ بڑھی ہے۔ انہوں نے تجویز دی ہے کہ انکم ٹیکس نیٹ ورک بہت کمزور ہے، اس کو مضبوط بنانے کی ضرورت ہے۔