شدید گرمی اور مسلسل ٹریفک جام نے عوام کو سخت ذہنی کوفت میں مبتلا کردیا ہے ، ترجمان عوامی نیشنل پارٹی

رمضان کی آمد سے قبل تعمیراتی کاموں کی تیز رفتاری پر کوئی توجہ نہیں دی گئی ،حکومت کو شدید گرمی میں روزہ داروں کا بھی احساس نہیں ، ترجمان اے این پی سندھ

جمعہ 26 مئی 2017 21:34

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 مئی2017ء) عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی ترجمان نے کہا ہے کہ شدید گرمی اور مسلسل ٹریفک جام نے عوام کو سخت ذہنی کوفت میں مبتلا کردیا ہے رمضان المبارک کی آمد سے قبل تعمیراتی کاموں کی تیز رفتاری پر کوئی توجہ نہیں دی گئی ہے صوبائی حکومت کو شدید گرمی میں روزہ داروں کا بھی کوئی احساس نہیں ہے رمضان المبارک میں شام کے اوقات میں ٹریفک کی انتہائی سنگین صورت حال ابھی سے عیاں ہے صورت حال اتنی خراب ہے کہ ٹریفک پولیس اہلکار اپنی انتھک محنت کے باوجود ٹریفک کی روانی برقرار نہیں رکھ پاتے ،اپنے ذمہ داریوں سے بے پرواہ حکا م بالا شام کے اوقات میں روزہ داروں کو شاہراہوں پر بد ترین ٹریفک جام کی تکلیف سے نا آشنا ہیںناقص حکمت عملی کے تحت شہر بھر شاہراہوں پر تعمیراتی اور انڈر پاسز کا کام شروع کردیا گیا ہے بغیر کسی متبادل راستے کے تعمیراتی کام کا اغاز انتہائی افسوس ناک ہے کئی مہینوں نے سے جاری کاموں کی رفتار انتہائی سست ہے شہر میں گھنٹوں ٹریفک جام معمول بن چکا ہے انتہائی ناقص پلاننگ کے تحت شروع کیے گئے منصوبوں کے باعث رات دیر تک ٹریفک جام رہنے لگا ہے منٹوں کا سفر گھنٹوں پر محیط ہوچکا ہے کئی برس سے ملیر پندرہ کا فلائی اور اب تک مکمل نہیں کیا جاسکا ہے متعلقہ محکموں کی نااہلی کی وجہ ست یونیورسٹی روڈ کی تعمیر اب تک مکمل نہیں کی جاسکی ہے شاہراہ فیصل پر چوبیس گھنٹے ٹریفک جام رہنے لگا ہے، پچھلے سال تعمیر کے گئے ملیر ہالٹ فلائی کیے نیچے کی سڑکیں ابھی تک مکمل نہیں کی جاسکی ہیںشہر کے دیگر علاقوں کی سڑکوں کا حال انتہائی خراب ہے ،باچا خان مرکز سے جاری کردہ بیان میں انہوں نے مذید کہا کہ عوامی نیشنل پارٹی ارباب اختیار کو متنبہ کرتی ہے کہ شہریوں کی مشکلات کے حل کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں ،ترقیاتی کاموں کی رفتار تیز اور معیار کو بہتر بنایا جائے ،جاری ترقیاتی منصوبوں کی روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ طلب کی جائے اور ٹریفک جام جیسے سنگین مسئلے کے حل کے لیے فوری توجہ اور تمام وسائل بروئے کار کائے جائیں انہوں نے مذید کہا کہ شہر میں پبلک ٹرانسپورٹ کے نظام کو بہتر بنایا جائے اور سرکلر ریلوے سمیت بڑے پیمانے پر منصوبے شروع کیے جائیں تاکہ شہر کی شاہراہوں پر بوجھ کم سے کم کیا جاسکے ۔

متعلقہ عنوان :