آئی جی سندھ وزیرداخلہ اور ہوم سیکریٹری کے ماتحت ہیں،اگر وہ اپنے باس کا حکم نہیں مانتے تو عہدہ چھوڑ کر چلے جائیں، نثار احمد کھوڑو

سندھ بجٹ میں کراچی کیلئے دوبارہ پیکیج کا اعلان کیا جائیگا، وفاقی حکومت سوشل میڈیا پر قدغن لگا کر عوام کی آواز کو دبانا چاہتی ہے اگرسوشل میڈیا میں بات کرنا خراب ہے تو سب سے پہلے مریم نواز کے خلاف کاروائی کرے،بلاول ہائوس میں پریس کانفرنس سے خطاب

جمعہ 26 مئی 2017 21:33

آئی جی سندھ وزیرداخلہ اور ہوم سیکریٹری کے ماتحت ہیں،اگر وہ اپنے باس ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 مئی2017ء) پاکستان پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار احمد کھوڑو نے کہا ہے کہ آئی جی سندھ وزیرداخلہ اور ہوم سیکریٹری کے ماتحت ہیںاگر وہ اپنے باس کا حکم نہیں مانتے تو عہدہ چھوڑ کر چلے جائیں۔سندھ بجٹ میں کراچی کیلئے دوبارہ پیکیج کا اعلان کیا جائیگا۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے جمعہ کے روز پی پی پی میڈیا سیل بلاول ہائو س میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر ڈسٹرکٹ بار ملیر کے سابق صدراور متحدہ لندن سے تعلق رکھنے والے ایڈوکیٹ امان اللہ سمیت ڈسٹرکٹ ویسٹ کے چار منتخب کونسلرز نے پیپلزپارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا ۔پی پی پی سندھ کے نثار کھوڑو، راشد ربانی اور جنرل سیکریٹری وقار مہدی نے انھیں پارٹی میں شامل ہونے پر ویلکم کیا۔

(جاری ہے)

نثار کھوڑونے کہا کہ وفاقی حکومت نے سندھ کو مایوس کیا ہے او ر وفاق نے بڑے منصوبوں میں کراچی کو نظر انداز کیا ہے ۔

انھوں نے کہا کہ بڑی مشکل اور کوششوں کے باوجود کراچی سرکلر ریلوے کو سی پیک کا حصہ بنایا گیا ہے۔ انھوںنے کہا کہ وفاقی بجٹ پیش ہونے سے پہلے وفاق نے کسانوںپر تشدد کرکے عوام کو تحفہ دیاکیونکہ کسان وفاقی حکومت کے کسان پیکج کابھانڈا پھوڑنے آئے تھے۔انھوںنے کہا کہ کسانوں پر پارلیمنٹ ہائوس کے باہر کیے گئے تشدد کی مذمت کرتے ہیں اور وفاقی حکومت کا یہ عمل عوام دشمن ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انھوںنے کہا کہ سینیٹر مشاہد اللہ خان پیپلز پارٹی پر تنقید کرنے سے پہلے اپنی جماعت میں پوزیشن بنائیںکیونکہ مسلم لیگ ن نے تو ان پر عدم اعتماد کرکے ان سے وزرات چھینی تھی ۔انھوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے عوام کی ٹیکس کے 5سو ارب روپے اپنے دوست منشاء کو سرکلر ڈیبٹ میں ادا کیے جس کے باوجود بھی ملک میں طویل لوڈشیڈنگ ہے۔

انھو ں نے کہا کہ وفاقی حکومت سوشل میڈیا پر قدغن لگا کر عوام کی آواز کو دبانا چاہتی ہے اگرسوشل میڈیا میں بات کرنا خراب ہے تو وفاقی حکومت سب سے پہلے مریم نواز کے خلاف کاروائی کرے ۔انھوںنے کہا کہ مسلم لیگ ن کا پانامہ کیس میں جے آئی ٹی پر اعتراض سپریم کورٹ پر اعتراض کے مترادف ہے اسلیئے سپریم کورٹ ن لیگ کے خلاف توہین عدالت کا ازخود نوٹس لے۔