موجودہ حکومت اپنے آخری بجٹ میں بھی عوام کو کوئی ریلیف نہیں دے سکی، عوام کو توقعات تھیں کہ حکومت جاتے جاتے ان کے لیے خصوصی ریلیف کا سامان کرے گی اور پانی ، بجلی ، گیس ، پٹرول کی قیمتوں میں خاطر خواہ کمی کرے گی، لیکن اس بجٹ سے عوام کو مایوسی ہوئی ہے

امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کا وفاقی بجٹ پر ردعمل

جمعہ 26 مئی 2017 21:31

موجودہ حکومت اپنے آخری بجٹ میں بھی عوام کو کوئی ریلیف نہیں دے سکی، عوام ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 مئی2017ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے وفاقی بجٹ کو مایوس کن قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ موجودہ حکومت اپنے آخری بجٹ میں بھی عوام کو کوئی ریلیف نہیں دے سکی۔ عوام کو توقعات تھیں کہ حکومت جاتے جاتے ان کے لیے خصوصی ریلیف کا سامان کرے گی اور پانی ، بجلی ، گیس ، پٹرول کی قیمتوں میں خاطر خواہ کمی کرے گی، لیکن اس بجٹ سے عوام کو مایوسی ہوئی ہے ۔

بجٹ کا خسارہ ریکارڈ سطح پر پہنچ گیاہے ۔ تعلیم اور صحت میں کوئی انقلابی قدم نہیں اٹھایا گیا ۔ الٹا ادویات مہنگی کر دی گئی ہیں ۔ بجٹ میں عام آدمی کو ریلیف دینے ، غربت اور مہنگائی میں کمی اور تعلیم ، صحت اور روزگار کے شعبوں میں بہتری جیسے اہم مسائل کو مکمل طور پر نظر انداز کر دیا گیاہے ۔

(جاری ہے)

بیرونی قرضوں کی ادائیگی اور سودی نظام سے نجات کے لیے کوئی واضح پالیسی نہیں دی گئی ۔

کشکول توڑنے کے دعوے کرنے والوں نے مزید قرض نہ لینے کی کوئی یقین دہانی نہیں کروائی ۔ انہوں نے کہاکہ کسانوں کو کھادسستی کرنے کا لولی پاپ دے کر زرعی مداخل بیج ، زرعی ادویات اور مشینری اور خاص طور پر پانی کی فراہمی کو مکمل طور پر نظر انداز کر دیاگیاہے ۔ صنعتی شعبہ میں ترقی کا کوئی ہدف طے کیا گیااور نہ اس کو حاصل کرنے کی کوئی منصوبہ بندی سامنے آئی ہے ۔