مالی سال 2017-18ء کا بجٹ عوام دشمن ہے، یہ بجٹ پاکستانی عوام کے لئے آئی ایم ایف کی طرف سے موت کا پیغام ہے وفاقی میزانیہ بجٹ نواز شریف اور ان کے خاندان کا بجٹ ہے‘ دنیا بھر میں مہنگائی کے تناسب سے تنخواہوں میں اضافے کا اعلان کیاجاتا ہے ‘ تنخواہوں میں 30 فیصد سے لے کر 300 فیصد تک اضافہ ہونا چاہیے تھا، دونوں ایوانوں میں فرینڈلی اپوزیشن ہو رہی ہے ‘ 6 ماہ میں لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کے نعرے لگانے والے 4 سال میںلوڈ شیڈنگ کا خاتمہ نہیں کر سکے

پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر بابر اعوان کی بجٹ اجلاس کے موقع پر پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے بات چیت

جمعہ 26 مئی 2017 21:31

مالی سال 2017-18ء کا بجٹ عوام دشمن ہے، یہ بجٹ پاکستانی عوام کے لئے آئی ایم ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 مئی2017ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر بابر اعوان نے مالی سال 2017-18ء کے بجٹ کو عوام دشمن قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ وزیر خزانہ کی طرف سے پیش کیا گیا بجٹ پاکستانی عوام کے لئے آئی ایم ایف کی طرف سے موت کا پیغام ہے یہ بجٹ نواز شریف اور ان کے خاندان کا بجٹ ہے‘ دنیا بھر میں مہنگائی کے تناسب سے تنخواہوں میں اضافے کا اعلان کیاجاتا ہے ‘ تنخواہوں میں 30 فیصد سے لے کر 300 فیصد تک اضافہ ہونا چاہیے تھا۔

دونوں ایوانوں میں فرینڈلی اپوزیشن ہو رہی ہے ‘ 6 ماہ میں لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کے نعرے لگانے والے 4 سال میںلوڈ شیڈنگ کا خاتمہ نہیں کر سکے۔ وہ جمعہ کو بجٹ اجلاس کے موقع پر پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ’’سمدھی صاحب‘‘ نے جو بجٹ پیش کیا وہ آئی ایم ایف کی طرف سے پاکستانی عوام کے لئے سزائے موت کا پیغام ہے۔

ساری دنیا میں اصول ہے کہ تنخواہوں میں اضافے کو ایک تولے سونے کے ساتھ منسلک کیا جاتا ہے ۔ اسٹیٹ بنک کے پاس جتنا سونا ہوتا ہے اتنی مالیت کے نوٹ چھاپے جاتے ہیں ۔ مہنگائی میں گزشتہ 3 سال میں 300 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ حکومت نے سانس کے علاوہ ہر چیزپر ٹیکس لگا رکھا ہے۔ شہر اقتدار میں حق مانگنے کے لئے آنے والے غریب کسانوں پر لاٹھی چارج ‘شیلنگ کی جاتی ہے جبکہ سجن جندال کو بغیر ویزا آنے کی اجازت ہے۔

وزیر اعظم نے کہاکہ 6 ماہ میں لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ نہ ہوا تو میرا نام بدل دینا۔ آج 4 سال گزرنے کے بعد بھی لوڈ شیڈنگ کی صورتحال وہی ہے ۔ گردشی قرضے دوبارہ 480 ارب کو پہنچ گئے ہیں لیکن بجلی پوری نہیں ہو رہی۔ انہوں نے کہا کہ وزارت داخلہ کے نائب قاصد کے ڈگری یافتہ بیٹے کے لئے نوکری نہیں باپ کو اپنی لاش بیٹے کے کاندھوںپر رکھ کر بیٹے کے لئے اس نام نہاد جمہوریت میں نوکری حاصل کرنا پڑی۔

گزشتہ دس دنوں میں مہنگے ترین قرضے لئے گئے۔ حکومت کا موجودہ بجٹ چیخ چیخ کر کہہ رہاہے کہ یہ بجٹ تمہارا ہے تم ہو قرض خواں اس کے‘ جس حساب سے مہنگائی اوپر جا رہی ہے اس حساب سے تنخواہوں میں اضافہ ہونا چاہیے تھا۔ دونوں ایوانوں میں فرینڈلی اپوزیشن ہورہی ہے۔ اپوزیشن کچھ کرنے کے قابل ہوتی تو آج یہ کچھ نہ ہوتا۔ تنخواہوں میں کم سے کم 30 فیصد سے لے کر 300 فیصد تک اضافہ ہونا چاہیے ۔

قرضے لے کر کھائے حکمرانوں نے ادا غریب لوگوں کو کرنا پڑیں گے۔ یہ بجٹ حکومت کا آخری نہیں بلکہ نواز لیگ کا آخری بجٹ ہو گا۔ حکومت دوبارہ ان کو ووٹ دینے کی غلطی نہیں کرے گی سینیٹر بابر اعوان نے کہا ہے کہ موجودہ بجٹ میں عوام کو ریلیف دینے کیلئے کچھ نہیں رکھا گیا‘ ان کا انڈا بھی بک رہا ہے ان کی مرغی مہنگی ہے ان کی جنس باہر جا رہی ہے ‘ یہ بجٹ نواز شریف اور ان کے خاندان کا بجٹ ہے۔

بنکوں سے مہنگے ترین شرح سود پر قرضے لے کر عوام پر بوجھ ڈالا جارہاہے۔ بھارت کے مقابلے میں دفاعی بجٹ میں کچھ اضافہ نہیں کیا گیا۔ بھارت صرف سپیس پروگرام پر جتنا بجٹ خرچ کررہا ہے ہمارا اتنا دفاعی بجٹ ہے۔ نام بدلنے کا نعرہ لگانیوالے عوام کو بتائیں کہ ان کاکیا نام رکھا جائے۔ بیرون ممالک بسنے والے اوورسیزپاکستانی برملا کہتے ہیں کہ پاکستان پیسے نہ لے جانانواز شریف کے بیٹے لے جائیں گے…(رانا+ار)