نئے مالی سال کا بجٹ ملکی تقاضوں اور معاشی صورتحال کے تناظر میں حقائق پر مبنی ہے،

بلوچستان کے وزراء واراکین اسمبلی کا وفاقی بجٹ 2017-18پر اظہار خیال

جمعہ 26 مئی 2017 21:17

کوئٹہ۔26مئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 مئی2017ء) بلوچستان سے تعلق رکھنے والے صوبائی وزراء واراکین اسمبلی نے وفاقی بجٹ 2017-18کو عوامی امنگوں کے عین مطابق قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ نئے مالی سال کا بجٹ ملکی تقاضوں اور معاشی صورتحال کے تناظر میں حقائق پر مبنی ہے جس میں بنیادی ڈھانچے کی تعمیر نو وبحالی اور زراعت وآبی ترقی سمیت اہم شعبوںکے لئے غیر معمولی اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔

گوادر اور سی پیک سے منسوب 13 منصوبوں کے لئے 180 ارب روپے اور کچھی کینال کی تکمیل کے لئے مطلوبہ فنڈز کی فراہمی سے بلوچستان میں معاشی وزرعی انقلاب برپا ہو گا۔ ’’اے پی پی ‘‘ سے بات چیت کرتے ہوئے صوبائی وزیرداخلہ وقبائلی امور میر سرفراز خان بگٹی نے کہا کہ نئے وفاقی بجٹ میں معیشت کو دستاویزی کرنے کے لئے اٹھائے گئے اقدامات شرح نموکے صحیح اعدادوشمار مرتب کرنے میں رہنماثابت ہوں گے جس کی بدولت معاشی بہتری کے لئے ہونے والی پلاننگ سود مند ثابت ہو گی اور منظم معاشی ترقی سے عام آدمی کی زندگی پر خوشگوار اثرات مرتب ہوں گے۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ بلوچستان کے مشیر برائے معدنیات وکانکی حاجی محمد خان لہڑی نے کہا کہ نئے بجٹ میں کلین واٹر فار آل منصوبے کی بدولت تمام شہریوں کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی ممکن ہو سکے گی جو کہ اہم اقدام ہے۔ کیونکہ آلودہ پانی کے استعمال سے غریب لوگوں کی اکثریت مختلف بیماریوں کا شکار ہے اور غریب افراد کی معاشی تنگدستی کا باعث بنتی ہیں ۔

تمام افراد کو یکساں طور پر صاف پانی کی فراہمی حکومت کا انقلابی اقدام ہے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان کے مشیر برائے صنعت وحرفت سردار درمحمد ناصر نے کہا کہ نئے مالی سال کے بجٹ میں صنعتوں کی بحالی وترقی وترویج کے لئے خصوصی اقدامات اٹھائے گئے ہیں جس سے صنعتوں کو فروغ حاصل ہو گا اور روزگار کے مواقع بڑھیں گے۔ا راکین بلوچستان اسمبلی میر عامر خان رند، محترمہ ثمینہ خان اور محترمہ کشور جتک نے کہا کہ وفاقی بجٹ میں بلوچستان کی ترقی کے لئے خاطر خواہ اقدامات اٹھائے گئے ہیں اور کچھی کینال گوادر کی ترقی کے لئے اربوں روپے کے فنڈز مختص کرکے بلوچستان کو ترقی کے قومی دھارے میں شامل ہونے کے لئے مواقع فراہم کئے گئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :