لاڑکانہ: چاند میڈیکل کالج کے پیرامیڈیکل عملے اورمیڈیکل سپرنٹنڈنٹ کے درمیان سرد جنگ جاری

پیرامیڈیکل عملے کی جانب سے میڈیکل سپرنٹندنٹ اور انتظامیہ کے خلاف شروع کی گئی قلم اور کام چھوڑ ہڑتال عدلیہ کے احکامات پر ختم کی گئی تھی، لیکن اس کے باوجود پیرامیڈیکل اور ایم ایس کے درمیان سرد جنگ جاری ہے، خدشات برقرار، تفتیشی ٹیم واپس، یونین رہنماء پر بلیک میلنگ کے الزامات

جمعہ 26 مئی 2017 23:35

لاڑکانہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 مئی2017ء)پیرامیڈیکل عملے اورمیڈیکل سپرنٹنڈنٹ کے درمیان سرد جنگ، خدشات برقرار، تفتیشی ٹیم واپس، یونین رہنماء پر بلیک میلنگ کے الزامات۔تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ کے بڑی اسپتال چاند میڈیکل کالج کے پیرامیڈیکل عملے کی جانب سے میڈیکل سپرنٹندنٹ اور انتظامیہ کے خلاف شروع کی گئی قلم اور کام چھوڑ ہڑتال عدلیہ کے احکامات پر ختم کی گئی تھی،لیکن اس کے باوجود پیرامیڈیکل اور ایم ایس کے درمیان سرد جنگ جاری ہے۔

اس سلسلے میں دونوں کے درمیان تلخیاں ختم کرانے اور معاملے کی اصلی نوعیت معلوم کرنے کیلئے سیکریٹری ہیلتھ سندھ ڈاکٹر فضل اللہ پیچوہو نے سہ رکنی ٹیم ایم ایس سکھر ڈاکٹر خلیل پٹھان کی سربراہی میں، جس کے دو اراکین میں ڈپٹی سکریٹری ڈاکٹر سکندر میمن اور ایم ایس سول اسپتال لیاری شامل ہیں، نے تین روز غیر جانبدارانہ تفتیش کی، پیرامیڈیکل اراکین سمیت ایم ایس ڈاکٹر عنایت کاندھڑو سمیت دیگر ڈاکٹرز اور سولین سے بھی بیانات قلمبند کیے اور واپس چلے گئے، اس کے متعلق ڈاکٹر خلیل پتھان نے بتایا کہ انہون نے اپنی ٹیم سمیت تحقیقات کرلی ہے، بیانات سمیت دیگر پہلئوں کا بھی جائزہ لیا ہے، یہ رپورٹ سیکریٹری صحت کو پیش کی جائے گی، مزید کارروائی سیکریٹری ہی کریں گے، ہمارا کام تفتیش کرنا تھا۔

(جاری ہے)

دوسری جانب پیرامیڈیکل رہنمائوں شاہی خان جاگیرانی، ذوالفقار سہتو، غلام حسین اور دیگر نے کہا کہ ایم ایس ڈاکٹر عنایت کاندھرو ہڑتال ختم کرانے کے بعد انتقامی کارروائیاں کر رہے ہیں، پیرامیڈیکل کے اراکین کو اورٹ اور سسپنڈ کر رہے ہیں، ہمیں دوبارہ ہڑتال کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے، ہم عدلیہ کا اھترام کرتے ہیں، اس لیے خاموش ہیں، ایم ایس عدلیہ کے فیصلے کی انحرافی کر رہا ہے، جسے ضلع انتظامیہ کچھ بھی نہیں کہہ رہی ہے، اور ضلع انتظامیہ کیے ہوئے وعدوں کے باوجود بھی خاموش ہے، رابطہ کرنے پر ایم ایس ڈاکٹر عنایت اللہ کاندھڑو نے بتایا کہ پیرامیڈیکل والے انہیں بلیک میل کرکے بھتہ مانگ رہے ہیں، نہ دینے کی صورت میں ہڑتال پر چلے جاتے ہیں، وہ اسپتال میں بایومیٹرک نظام لانا چاہتے ہیں، لیکن پیرامیڈیکل رہنماء اس نظام کی مخالفت کر رہے ہیں، اور میں نے او ٹی پیکیج ختم کرکے مریضوں کا مفتمیں آپریشن کے سامان فراہمکرنے کے احکامات دیئے ہیں، لیکن پیرامیڈیکل والے اس پر عمل نہیں کر رہے ہیں۔

میں نے ان ملازمین کو رورٹ کیا ہے جو تعلیم نہ ہونے کے باوجود ان ئہدون پر کام کر رہے تھے، جن کی ان کو ڈگریاں نہیں ہیں۔