چکوال،عام انتخابات کیلئے بظاہراً مسلم لیگ ن کی پوزیشن مضبوط ہے مگرٹکٹوں کی تقسیم پر انتشار سامنے آنے کے واضح امکانات ہیں

جمعہ 26 مئی 2017 23:30

چکوال(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 مئی2017ء) آنیوالے عام انتخابات کیلئے بظاہراً مسلم لیگ ن کی پوزیشن مضبوط ہے مگر ٹکٹوں کی تقسیم پر انتشار سامنے آنے کے واضح امکانات ہیں اور پالیمنٹرین کے اندرون اختلافات کا فائدہ مخالف سیاسی قوتوں کو اسی صورت میں ممکن ہے اگر اپوزیشن جماعتیں مشترکہ حکمت عملی اختیار کرتے ہوئے مشترکہ امیدوار میدان میں اتاریں، ضلع چکوال کی دو قومی اور چار صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر آنیوالے عام انتخابات میں کانٹے دار مقابلے ہونگے، مردم شماری کی بھی اہم نوعیت ہے اور مردم شماری بروقت سامنے آگئی اور الیکشن کمشن آف پاکستان نے نئی حلقہ بندیوں کی تیاری کی تو پھر یقینی طور پر ایک صوبائی اسمبلی کی نشست بڑھنے کے امکانات روشن ہیں مگر اس وقت ضلع چکوال کا سیاسی منظر نامہ واضح ہونا شروع ہوگیا ہے، ایک بات سیاسی حلقے بڑے وثوق سے بتا رہے ہیں کہ اب آنیوالے دنوں میں سردار غلام عباس اور میجر طاہر اقبال کا مسلم لیگ ن کے پلیٹ فارم سے اکٹھے چلنا مشکل ہوگا، میجر طاہر اقبال کی طرف سے یہ واضح اعلان سامنے آچکا ہے کہ وہ سردار غلام عباس کے ساتھ مل کر اکٹھے نہیں چل سکتے اور وہ اینٹی سردار گروپ کو اپنے ساتھ رکھ کر اندرون خانہ اپنی سیاسی حکمت عملی وضع کررہے ہیں، گزشتہ روز جنڈ خانزادہ میں مسلم لیگ ن کا جو بڑا جلسہ ہوا اس میں سردار غلام عباس گروپ کو دعوت ہی نہیں دی گئی تھی، جبکہ سردار غلام عباس گروپ نے بھی اب اس صورتحال کا ادراک کرتے ہوئے اپنے پروگراموں میں میجر طاہر اقبال گروپ کو نظرانداز کرنا شروع کردیا ہے، بہرحال عید الفطر کے بعد سیاست اسی نقطے پر گھومے گی کہ ان دونوں میں سے کون مسلم لیگ ن کی ہائی کمان کا اعتماد حاصل کرتا ہے، حمزہ شہباز شریف نے بھی بیگم عفت لیاقت اور چوہدری سلطان حیدر سے سردار غلام عباس کی شمولیت کے بعد پیدا ہونیوالی صورتحال بارے تمام تفصیلات اکٹھی کرلی ہیں، حمزہ شہباز شریف اور پارٹی کی ہائی کمان واضح طور پر بتا چکی ہے کہ سردار غلام عباس کی مسلم لیگ ن میں شمولیت وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کے حکم پر ہوئی ہے، لہذا پیغام بالکل سیدھا سادھا اور واضح ہے کہ سردار غلام عباس کو آنیوالے الیکشن میںہر صورت ایڈجسٹ کیا جائیگا، ادھر پاکستان تحریک انصاف نے بھی غیر محسوس طریقے سے تیاری شروع کردی ہے اور گزشتہ روز قصبہ موگلہ میں پی ٹی آئی کا بھرپور شو آف پاور واضح پیغام دیتا ہے کہ آنیوالے انتخابات میں مسلم لیگ ن کا مقابلہ پی ٹی آئی سے ہی ہوگا، دیگر مذہبی جماعتیں جن میں جماعت اسلامی، جمعیت علمائے اسلام ف، پاکستان عوامی تحریک اور تحریک خدام اہلسنت کا کردار بھی فیصلہ کن ہوگا اور یہ چاروںجماعتیں مقامی حالات کے مطابق ان دونوں بڑی جماعتوں مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی کے ساتھ ایڈجسمنٹ کرینگی، مسلم لیگ ق اور پی ٹی آئی کا اتحاد یقینی ہے تحصیل تلہ گنگ میں مسلم لیگ ق کی اہمیت نمایاں اور واضح ہے، بہرحال آنیوالے الیکشن میں مقابلے سخت ہونگے۔

متعلقہ عنوان :