بہاولپور چیمبر کے باہمی اشتراک سے فوڈ اینڈ ہائجین مینجمنٹ پر سیمینار کا انعقاد

ایسی خوراک جس کو کھانے کے بعد اگر منفی اثرات مرتب نہ ہوں، محفوظ خوراک کہلاتی ہی,قاضی صدام نصیر

جمعہ 26 مئی 2017 23:57

بہاولپور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 مئی2017ء)گزشتہ روز سمال اینڈ میڈیم انٹر پرائززڈویلپمنٹ اتھارٹی (سمیڈا) لاہور اور بہاولپور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے باہمی اشتراک سے چیمبر ہذٰا میں فوڈ اینڈ ہائجین مینجمنٹ پر ایک آگاہی سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ اس سیمینار میں اے ڈی سی بہاولپور ، مسز نوشین ملک، سمیڈا کے اسسٹنٹ منیجر ، ایگرو فوڈ، قاضی صدام نصیر ، سمیڈا کی ریجنل بزنس کوآرڈینیٹر، مسز علینہ فیاض درانی ، بہاولپور چیمبر کے قائم مقام صدر، محمد ارشد صابری، نائب صدر، محمد منیب ملک، اراکین ایگزیکٹو کمیٹی ، سابق صدور،اراکین چیمبر اور بہاولپور میں قائم مختلف ہوٹلز، کیفے ، ریسٹورنٹس، شادی ہالز، بیکری اور فاسٹ فوڈ تیار کرنے والے اداروں کے مالکان اور نمائندگان شریک تھے۔

(جاری ہے)

موضوع کے حوالے سے بات کرتے ہوئے قاضی صدام نصیر نے بتایا کہ ایسی خوراک جس کو کھانے کے بعد اگر منفی اثرات مرتب نہ ہوں، محفوظ خوراک کہلاتی ہے۔ انہوںنے کہاکہ فوڈ آئٹمز کا کاروبار کرنیوالے حضرات کو چاہیے کہ وہ فوڈ سیفٹی سٹینڈرڈز کے تمام مطلوبہ معیار پر مکمل طور پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں۔انہوںنے بتایا کہ Food Legislation Laws 2007 کے تحت 104 فوڈ آئٹمز کو 9 درجوں میں تقسیم کیا گیا ہے، جس میںدودھ اور دودھ سے بنی ہوئی مصنوعات، ایڈیبل آئل اور فیٹ پروڈکٹس، مشروبات، فوڈ گرینز اور سیرلز، نشاستہ سے بنی ہوئی اشیاء، مصالحہ جات ،میٹھا کرنیوالی اشیاء، پھل اور سبزیاں اور دیگر فوڈ آئٹمزشامل ہیں۔

انہوںنے کہاکہ اس پروگرام کا بنیادی مقصد خوراک تیار کرنے والے افراد کو ضروری ہنر، محفوظ خوراک تیار کرنے کے بارے ٹریننگ اور خوراک تیار کرنے کے بارے میںجو قوانین وضع کیے گئے ہیں ، ان پر عمل درآمدکرانا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پیور فوڈ قوانین 2011 کی شق(4) کے مطابق اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ خوراک کی تیاری ، اس کی فروخت ، خوراک کے کاروبار سے منسلک لوگوں کے لیے مخصوص طریقہ کار اور جس جگہ پر یہ چیزیں تیار کی جار ہی ہیں،وہ جگہ اور خوراک کی تیاری میں استعمال ہونیوالے آلات حفظان صحت کے اصولوں کے عین مطابق ہوں اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ پنجاب میں صرف محفوظ اور حفظان صحت کے طریقو ں پر تیار کی گئی خوراک کو ہی فروخت کیا جائے۔

انہوںنے بتایا کہ بائیولوجیکل، کیمیائی اور فزیکلی طو ر پر تیارکی جانیوالی خوراک غیر محفوظ اورصحت کے لیے غیر موزوں ہو سکتی ہے، لہٰذا خوراک کی تیار ی میں ان تین طریقوں میں احتیاط برتنے کی ضرورت ہے۔ انہوںنے مزید کہا کہ فوڈ انڈسٹری سے وابستہ تمام لوگوں کو فوڈ سیفٹی سرٹیفکیٹ ضرور حاصل کرنا چاہیے تاکہ مستقبل میں کسی قسم کی پریشانی یا جرمانے کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر بہاولپور مسز نوشین ملک نے اس موقع پر اپنے خطاب میں کہا کہ خوراک کی معیاری تیاری،خوراک تیار کرنیوالے تمام اداروں کا فرض ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پنجاب فوڈ اتھارٹی حکومت پنجاب کی جانب سے اس بارے میں قوانین مرتب کیے جا چکے ہیں اور ان قوانین پر عمل کرانے کے لیے پنجاب فوڈ اتھارٹی خاطر خواہ اقدامات کر رہی ہے ۔ انہوںنے بتایا کہ جلد ہی بہاولپور میں متعلقہ کاروبار کی لائسنسنگ بھی شروع کی جارہی ہے جبکہ ڈسٹرکٹ فوڈ کمیٹی بہاولپور میں اس سلسلے میں اپنا کام سر انجام دے رہی ہے۔

اس سے قبل بہاولپور چیمبر کے قائم مقام صدر، محمد ارشد صابری نے پروگرام میں ا ٓنیوالے تمام مہمانوںکو چیمبر آمد پر خوش آمدید کہا اور اس پروگرام میں شریک ہونیوالے تمام ہوٹل مالکا ن اور خوراک تیار کرنیوالے تمام شرکت کنندگان سے امید ظاھر کی کہ وہ آج کے اس اہم اور مفید پروگرام سے مستفید ہونگے اور حفظان صحت کے بتائے گئے اصولوں پر مکمل طو ر پر عمل درآمد کریں گے۔ تقریب کے آخر میں چیمبر کے نائب صدر محمد منیب ملک نے چیمبر کی جانب سے اظہار تشکر پیش کیا۔