پیپلز یوتھ آرگنائزیشن فاٹاکے عہدیداروں نے رواج ایکٹ کو مسترد کردیا

ہفتہ 27 مئی 2017 00:20

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 مئی2017ء)پیپلز یوتھ آرگنائزیشن فاٹاکے عہدیداروں نے رواج ایکٹ کو مسترد کرتے ہوئے فاٹاکوخیبرپختونخوا میں مکمل ضم کرنے کیلئے تحریک کا اعلان کیاگزشتہ روز پشاور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے آرگنائزیشن کے صدر بہادرگل آفریدی، مسعود شاہ ، حضرت ولی صدر خیبر ایجنسی، ہمایوں وزیر، ساجد علی اور دیگر نے کہا کہ فاٹا میں مکمل انسانی ، سیاسی اور آئینی حقوق کے بغیر ہمیں کوئی فیصلہ قابل قبول نہیں۔

انہوں نے کہا کہ فاٹا کے خیبرپختونخوا میں انضمام کے بغیر کوئی بھی فیصلہ آیا تو اسکے خلاف ڈٹ کر تحریک چلائینگے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں رواج ایکٹ کسی صورت قبول نہیں کیونکہ رواج ایکٹ ایف سی آر کی دوسری شکل ہے۔

(جاری ہے)

فاٹا کو غیرمشروط طور پر خیبرپختونخوا میں ضم کیا جائے۔ دہشت سے متاثرہ فاٹا کو بربادی اور آبادی کی تناسب سے بجٹ میں حصہ دیا جائے ، انہوں نے کہا کہ حکومت فاٹا میں پائیدار امن کیلئے خصوصی اقدامات اٹھائے اور فاٹا کے نام پر آنے والے غیرملکی امداد اسلام ٓاباد اور فاٹا سیکرٹریٹ میں خرچ کرنے کی بجائے قبائلی علاقہ جات کی تعمیر نو پر خرچ کئے جائیں ۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ فاٹا کو سو میگا واٹ بجلی دینے کی بجائے قانون اور آبادی کے تناسب کے مطابق پانچ سو میگا واٹ بجلی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے، انہوں نے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو شریک چیئرمین آصف علی زرداری سے بھی مطالبہ کیا کہ پارٹی کی منشور کمیٹی میں فاٹاکو بھی نمائندگی دی جائے۔