صوبائی حکومت نے اداروں میں سیاسی مداخلت ختم کی جس سے اداروں کی کارکردگی میں نکھار آیا ،پرویزخٹک

ادارے اب ڈیلیور کرنے لگے ہیںاور خواص کی تابع فرمانی کی بجائے عوام کی خدمت کر رہے ہیں، اداروں کا بنیادی مقصد بھی عوام کو ریلیف دینا ہے ہم نے ایک قابل عمل اور شفاف سسٹم دے دیا ہے جس کی چھتری کے نیچے تمام ادارے اپنے دائرہ اختیار کے اندر آزادانہ کام کرتے ہیں،وزیراعلی پرویزخٹک

ہفتہ 27 مئی 2017 00:19

صوبائی حکومت نے اداروں میں سیاسی مداخلت ختم کی جس سے اداروں کی کارکردگی ..
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 مئی2017ء)وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت نے اداروں میں سیاسی مداخلت ختم کی جس سے اداروں کی کارکردگی میں نکھار آیا ہے اور ادارے اب ڈیلیور کرنے لگے ہیںاور خواص کی تابع فرمانی کی بجائے عوام کی خدمت کر رہے ہیں۔ اداروں کا بنیادی مقصد بھی عوام کو ریلیف دینا ہے ۔ہم نے ایک قابل عمل اور شفاف سسٹم دے دیا ہے جس کی چھتری کے نیچے تمام ادارے اپنے دائرہ اختیار کے اندر آزادانہ کام کرتے ہیں۔

عوام کا اطمینان ہمارا اثاثہ ہے ۔ہمیں کسی سے سند لینے کی ضرورت نہیں عوام و خواص کا جو ق درجوق پی ٹی آئی کے بینر تلے جمع ہونا تحریک انصاف کے عوام دوست ویژن اور صوبائی حکومت کی تبدیلی کیلئے کامیاب کاوشوں کا عکاس ہے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوںنے میرا کچوری پشاور اورگائوں ہریانہ پشاورکے دورہ کے دوران چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان اور سیاسی عمائدین کو صوبائی حکومت کے اقدامات کے حوالے سے بریف کرتے ہوئے کیا ۔

وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبائی حکومت کے اقدامات بنیادی نوعیت کے ہیں کیونکہ عوام کے مسائل اداروں سے وابستہ تھے اور وہ نظام سے تنگ آچکے تھے ۔ صوبائی حکومت نے عمران خان کی بصیر ت اور ویژن کو سمجھا اور پھر اُس کو عملی طورپر گرائونڈ پر لایا ۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ اُن کے نزدیک سب سے بڑا منصوبہ اداروں کی فعالیت ، نظام کی شفافیت ہے اور کرپٹ عناصر کو کنارے لگانا تھا ۔

انہوںنے واضح کیا کہ اصلاحات کے اس مجموعی عمل میں اُن کو سٹیٹس کو کی قوتوں کی طرف سے شدید مزاحمت کا سامنا تھا مگر انہوںنے ریکارڈ قانون سازی کرکے ان قوتوں کو شکست دی اور عوام کو اُن کی اجارہ داری سے آزاد کرایا۔خیبرپختونخوا میں میرٹ کی بالادستی کا نتیجہ ہے کہ اب لوگ شکوہ شکایت نہیں کرتے ۔ حقدار کو حق مل رہا ہے ۔ تھانہ کلچر تبدیل ہو چکا ہے ۔

تعلیم اور صحت کے شعبہ میں زیادہ وسائل خرچ کئے جارہے ہیں ۔ان سب کوششوں کا محور غریب کو ریلیف دینا ہے ۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبائی حکومت نے صوبے کے حقوق پر بھی کوئی سمجھوتہ نہیں کیا ۔ فاٹاکے خیبرپختونخوا میں انضمام کے سلسلے میں دو ٹوک موقف اختیار کیا اور آواز اُٹھائی کہ انضمام حقیقت پسندانہ ہونا چاہیئے ۔ صوبے میں سرمایہ کاری کے فروغ کے حوالے سے بریف کرتے ہوئے پرویز خٹک نے کہاکہ سی پیک کی اہمیت اپنی جگہ مسلم ہے مگر صوبائی حکومت نے صوبے کی ترقی کا خود بھی ایک جامع پلان بنایا ہے ۔

بیجنگ میںحالیہ انوسٹمنٹ روڈ شو کے دوران 83 منصوبوں پر ایم او یو ہوئے جن پر عمل درآمد سے تقریبا24 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری آئے گی ۔ ایف ڈبلیو او کے ساتھ پن بجلی ، آئل ریفائنری ، سمینٹ فیکٹر ی اور ہائوسنگ سکیموں پر کامیاب معاہدے ہو چکے ہیں۔ان منصوبوں کے منافع میں صوبائی حکومت کو دس فیصد حصہ ملے گا۔دوسری طرف ہم سڑکوں کی بحالی کے ذریعے پورے صوبے کو باہم مربوط کر رہے ہیں۔

سیاحت ، زراعت اور جنگلات کی ترقی کا قابل عمل پلان بنایا گیا ہے ۔جس پر کامیابی سے عمل درآمد جاری ہے وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہمارا بنیادی مقصد صوبے کے وسائل کو صحیح جگہ استعمال کرنا ہے کیونکہ ماضی میں ہیرا پھیرا ہوتی رہی ۔ہمارے اقدامات کی وجہ سے صوبے کے وسائل میں بھی اضافہ ہورہا ہے ۔ہم نے غیر ترقیاتی اخراجات کی کٹوتی اور معقول ایڈجسٹمنٹ کی ہے ۔

مالی نظم وضبط قدم ، قدم پر نظر آتا ہے ۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ تحریک انصاف نے اپنی اہلیت ثابت کر دی ہے کہ یہ ملک و قوم کی تقدیر بدلنے کی استعداد اور اچھی حکمرانی کی صلاحیت رکھتی ہے۔انہوںنے کہاکہ ہم نے صوبے کی ترقی اور خوشحالی کی ٹھوس بنیادیں رکھ دی ہیں اور اب صوبہ خود کفالت کی طرف گامزن ہے ۔چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے تحریک انصاف کے ویژن اور مشن کے تحت صوبائی حکومت کی کارکردگی کو سراہا اور اُمید ظاہر کی کہ تبدیلی کا یہ سفر آئندہ بھی تیزی سے جاری رہے گا۔