موجودہ وفاقی بجٹ مشق فضول ہے ‘ بجٹ آئی ایم ایف کی ڈکٹیشن پر بنایا گیا ‘ عوام کیلئے ریلیف نام کی کوئی چیز نہیں ‘ ملک میں سرمایہ کاری نہیں آ رہی ‘ 75 ارب ڈالر سے زائد قرضے ہو چکے ہیں ‘ کروڑوں نوجوان بے روزگار پھر رہے ہیں ‘ایک ہی ٹیم طویل عرصے سے بجٹ تیار کر رہی ہے، شربت میں نیا رنگ بھرا ہے لیکن ذائقہ وہی ہے

امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کا میڈیا سے بات چیت میں آئندہ مالی سال کے بجٹ پرردعمل

جمعہ 26 مئی 2017 21:11

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 مئی2017ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ موجودہ وفاقی بجٹ مشق فضول ( ایکسر سائز فارنتھنگ) سے زیادہ کچھ نہیں ‘ بجٹ آئی ایم ایف کی ڈکٹیشن پر بنایا گیاہے ‘ عوام کے لئے ریلیف نام کی کوئی چیز نہیں ‘ ملک میں سرمایہ کاری نہیں آ رہی ‘ 75 ارب ڈالر سے زائد قرضے ہو چکے ہیں ‘ کروڑوں نوجوان بے روزگار پھر رہے ہیں ‘ایک ہی ٹیم طویل عرصے سے بجٹ تیار کر رہی ہے شربت میں نیا رنگ بھرا ہے لیکن ذائقہ وہی ہے۔

(جاری ہے)

وہ جمعہ کو یہاں بجٹ سیشن کے موقع پر قومی اسمبلی آمد پر میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے۔ انہوں نے بجٹ کو آئی ایم ایف کی ڈکٹیشن قرار دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ بجٹ ایکسر سائز فارنتھنگ سے زیادہ کچھ نہیں ‘ بجٹ آئی ایم ایف کی ڈکٹیشن پر بنایا گیاہے ‘ عوام کے لئے ریلیف نام کی کوئی چیز نہیں۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں سرمایہ کاری نہیں آ رہی ‘ 75 ارب ڈالر سے زائد قرضے ہو چکے ہیں جنہیں ادا کرنے کے لئے مزید قرضے لئے جا رہے ہیں۔ کروڑوں نوجوان بے روزگار پھر رہے ہیں ایک ہی ٹیم طویل عرصے سے بجٹ تیار کر رہی ہے شربت میں نیا رنگ بھرا ہے لیکن ذائقہ وہی ہے۔ …(رانا)