بھارتی حکومت کا 1984 میں سکھ مخالف فسادات سے متاثرہ خاندانوں کو بجلی کا بل معاف کرنے کا فیصلہ

ہفتہ 27 مئی 2017 00:08

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 مئی2017ء) بھارتی حکومت نے 1984 میں فسادات سے متاثرہ 2 ہزار خاندانوں کو بجلی کے بل معاف کرنے کا فیصلہ کر لیا ۔بھارتی میڈیا کے مطابق حکومت نے 1984 کے سکھ مخالف فسادات سے متاثرہ دو ہزار سے زائد کنبوں کے زیر التوا بجلی کے بل معاف کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہ نئی دہلی کے وزیر اعلی اروند کجروال کے زیر صدارت کابینہ اجلاس میں کیا گیا۔

نائب وزیر اعلی منیش سسودیا نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ اس سے خزانے پر تقریبا 13 کروڑ روپے کا بوجھ پڑے گا تاہم اس سے تقریبا 2274 خاندانوں کو فائدہ پہنچے گا۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ 1984 بھارتی وزیر اعظم اندرا گاندھی کے قتل کیخلاف بھارت کے اندر سکھ مخالف فسادات پھوٹ پڑے تھے جس میں ہزاروں سکھوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا تھا۔ بھارتی حکومت کی سرکاری رپورٹ کے مطابق ان فسادات میں بھارت بھر میں سکھوں کا بے دریغ قتل عام کیا گیا جس میں ایک اندازے کے مطابق 2800 سکھوں نے اپنی جانیں گنوائیں۔

رپورٹس کے مطابق صرف دارالحکومت نئی دہلی میں دو ہزار سے زائد سکھوں کو بے دردی سے قتل کر دیا گیا تھا۔ تاہم آزاد ذرائع نے بھارتی رپورٹس کو یکسر مسترد کرتے ہوئے ان فسادات میں ہلاک ہونے والے سکھوں کی تعداد 8 ہزار سے زائد بتائی۔

متعلقہ عنوان :