قومی اسمبلی میں اپوزیشن کا وفاقی وزیر خزانہ کی بجٹ تقریر سے قبل شورشرابہ ،ْ کسانوں پر لاٹھی چارج کے معاملے پر شدید احتجاج

تقریر سے قبل خورشید شاہ نے سپیکر سے بولنے کی اجازت مانگ لی، ……… ایسا نہیں ہوسکتا ،سر دار ایا زصادق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی مداخلت پر قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کو اظہار خیال کی اجازت دی گئی کسانوں کا احتجاج پرامن تھا ،ْکسان ریڈ زون میں نہیں تھے ،ْ انہیں مارا گیا، کسانوں کے مطالبات پورے ملک کیلئے تھے ،ْخورشید شاہ

جمعہ 26 مئی 2017 21:06

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 مئی2017ء) قومی اسمبلی میں اپوزیشن نے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی جانب سے مالی سال 2017-18کی بجٹ دستاویزات پیش کر نے سے قبل اسلام آباد میں کسانوں پر پولیس کے لاٹھی چارج کے معاملے پر شدید احتجاج کرتے ہوئے سپیکر سے بولنے کی اجازت مانگی جس پر اسپیکر نے رولنگ دی کہ ایسا نہیں کیا جاسکتا تاہم وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی مداخلت پر انھیں اظہار خیال کی اجازت دی گئی۔

اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ اسلام آباد میں کسانوں کے احتجاج کے دوران پولیس کی شیلنگ کے معاملے پر حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اس عمل کو آمرانہ دور سے مماثل قرار دے دیا۔ خورشید شاہ نے کہاکہ ہم بجٹ تقریر کے دوران کسی قسم کا رخنہ نہیں ڈالنا چاہتے تھے لیکن حکومت نے آج کسانوں پر تشدد کر کے ہمیں احتجاج کا موقع خود فراہم کیاسید خورشیدشاہ نے کہاکہ اسلام آباد میں بے قصور کسانوں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا اس پر میں بات کروں گا اور واک آئوٹ بھی ہوگا۔

(جاری ہے)

خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ آج جو واقعہ ہوا اس پر اپوزیشن کی طرف سے بات کرنا چاہتا ہوں، کسان اسلام آباد میں احتجاج کیلئے آئے تھے لہذا مجھے وہاں جانا پڑا، کوئی قیامت نہیں آرہی تھی جبکہ کسان ریڈ زون کے باہر تھے۔‘انھوں نے کہا کہ وہ آپ سے کوئی ایسی کوئی چیز نہیں مانگ رہے تھے جو آپ کیلئے ناگوار ہو، سندھ میں کوئی واقعہ ہوتا ہے تو آپ جذباتی ہوجاتے ہیں اور یہاں اپنے گھر پر ہوتا ہے تو گولیاں مارتے ہیں، آمر بھی یہی کام کرتے تھے آپ نے بھی ایسا ہی کیا ہے، آپ نے بہت زیادتی کی ہے۔

انھوں نے کہا کہ کسانوں کا احتجاج پٴْرامن تھا، کسان ریڈ زون میں نہیں تھے لیکن انہیں مارا گیا، کسانوں کے مطالبات پورے ملک کے لیے تھے۔اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ اس طبقے کا پاکستانی کی معیشت پر اہم کردار ہے۔اپوزیشن نے بازو پر کالی پٹیاں باندھ کر بجٹ اجلاس میں شرکت کی۔