آئندہ مالی سال کے بجٹ میں زرعی شعبہ اور پولٹری فارمنگ سیکٹر کیلئے خصوصی ریلیف کا اعلان

جمعہ 26 مئی 2017 21:06

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 مئی2017ء) آئندہ مالی سال کے بجٹ میں زرعی شعبہ اور پولٹری فارمنگ سیکٹر کے لئے خصوصی ریلیف کا اعلان کیا گیا ہے۔ زرعی قرضوں پر مارک اپ کی شرح میں کمی کی جا رہی ہے۔ چکن کے گرینڈ پیرنٹ اور پیرنٹ سٹاک کی امپورٹ پر عائد 5 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی کو ختم کرنے اور کسٹم ڈیوٹی کو 11 فیصد سے کم کرکے 3 فیصد کرنے کی تجویز ہے۔

شتر مرغ فارمنگ کی حوصلہ افزائی کے لئے ان کی درآمد پر کسٹم ڈیوٹی میں چھوٹ کی تجویز ہے۔ 2017-18ء کا وفاقی بجٹ پیش کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ہیچنگ ایگز پر عائد کسٹم ڈیوٹی کو 11 فیصد سے کم کر کے 3 فیصد کرنے کی تجویز ہے۔ نئی کمبائنڈ ہارویسٹرز پر کسٹم ڈیوٹی کی چھوٹ ہے تاہم پرانی اور استعمال شدہ ہارویسٹر پر تین فیصد ڈیوٹی لاگو ہے۔

(جاری ہے)

یہ چھوٹ وزارت قومی فوڈ سیکورٹی کی سفارش پر 5 سال تک پرانی اور استعمال شدہ ہارویسٹرز تک بڑھانے کی تجویز ہے۔

فی کسان کو 50 ہزار روپے تک قرضہ فراہم کیا جائے گا۔ قرضوں پر مارک اپ کی شرح 14 فیصد سے 15 فیصد ہے۔ یکم جولائی 2017ء سے زرعی ترقیاتی بینک اور نیشنل بینک نئی سکیم کے تحت 12.5 ایکڑ اراضی رکھنے والے کسانوں کو 9.9 فیصد سالانہ کی کم شرح پر قرضے دیں گے۔ 20 لاکھ قرضے زرعی ترقیاتی بینک، نیشنل بینک اور دیگر بینک مہیاء کریں گے۔ زرعی قرضوں کے ہدف میں اضافہ کی تجویز دی گئی ہے جسے 700 ارب روپے سے بڑھا کر 1001 ارب روپے کر دیا گیا ہے۔ درآمد شدہ یوریا کو ایک ہزار روپے فی بوری کی رعایتی قیمت پر فروخت کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ زرعی ٹیوب ویلوں کے لئے سستی بجلی کی سہولت جاری رہے گی۔

متعلقہ عنوان :