آئندہ مالی سال کے بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 2010ء کا 50 فیصد بنیادی تنخواہ میں ضم، 10 فیصد ایڈہاک ریلیف الائونس کا اعلان، ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں 10 فیصد اضافہ کی تجویز

جمعہ 26 مئی 2017 21:06

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 مئی2017ء) آئندہ مالی سال کے بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 2010ء کا 50 فیصد بنیادی تنخواہ میں ضم کر کے اس پر 10 فیصد ایڈہاک ریلیف الائونس کا اعلان کیا گیا ہے جبکہ ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں بھی 10 فیصد اضافہ کی تجویز ہے۔ جمعہ کو وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے قومی اسمبلی میں بجٹ تقریر کے دوران حکومت کی طرف سے سرکاری ملازمین اور پنشنرز کو ریلیف دینے کے لئے اقدامات کا اعلان کیا جس کے مطابق انہوں نے کہا کہ بجٹ 2016-17ء میں تین ایڈہاک ریلیف الائونس تنخواہ میں ضم کئے گئے تھے تاہم 2009ء اور 2010ء کے افواج پاکستان اور سول ملازمین کے 2010ء کے ایڈہاک ریلیف الائونس کو ضم نہیں کیا گیا تھا کیونکہ یہ بڑے الائونس تھے، اس سلسلے میں تسلسل سے سفارشات موصول ہو رہی تھیں۔

(جاری ہے)

وزیر خزانہ نے کہا کہ انہیں آج یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ حکومت نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ یہ الائونسز بھی تنخواہ میں ضم کر دیئے جائیں گے اور ضم کے بعد بنیادی تنخواہ پر 10 فیصد ایڈہاک ریلیف الائونس 2017ء دیا جائے گا۔ افواج پاکستان کے لئے ضرب عضب الائونس اس کے علاوہ ہے۔ ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کی پنشن میں بھی 10 فیصد اضافہ کیا جا رہا ہے۔

سکیل 5 تک کے ملازمین کو 5 فیصد ہائوس رینٹ الائونس کی کٹوتی سے مستثنیٰ کیا جا رہا ہے۔ ڈیلی الائونس کی شرح 60 فیصد بڑھانے کی تجویز ہے۔ اردلی الائونس 12 ہزار سے بڑھا کر 14 ہزار روپے کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ان تمام اقدامات پر 125 ارب روپے اضافی خرچ کا تخمینہ ہے۔ یاد رہے کہ پچھلے سال کے سیلری اور الائونسز میں اضافی خرچ 67 ارب روپے تھا۔ مزدور کی کم سے کم اجرت 14 ہزار روپے سے بڑھا کر 15 ہزار روپے کی جا رہی ہے۔

متعلقہ عنوان :