موبائل سیٹ کی خرید ، حکومت کو سالانہ 158 ارب روپے کا ٹیکس وصول

نئی موبائل سم پر 100 میں سے 33 روپے سرکاری خزانے میں جمع ، 14 فیصد ودہولڈنگ اور ساڑھے انیس فیصد سیلز ٹیکس کی وصولی بھی جاری

جمعہ 26 مئی 2017 21:05

موبائل سیٹ کی خرید ، حکومت کو سالانہ 158 ارب روپے کا ٹیکس وصول
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 مئی2017ء) موبائل سیٹس ہو یا بیلنس لوڈ کروانا ، سرکار ٹیلی قوم سیکٹر سے دبا کے ٹیکسز وصول کرکے قومی خزانے کو ایزی لوڈ کر رہی ہے۔ صرف باتیں کرنے سے بھی بہت کچھ مل جاتا ہے ، عوام موبائل سیٹس خریدے یا بیلنس ڈلوائے ، سرکار سالانہ 158 ارب روپے عوام کی جیب سے اینٹھ رہی ہے۔سب سے پہلے بات کرتے ہیں موبائل سیٹ کی کہ جس کی قیمت میں ڈیوٹی اور ٹیکسز کا حصہ لگ بھگ 37 فیصد بن جاتا ہے۔

(جاری ہے)

موبائل خرید لیا اب اس میں سم بھی ڈلوانی پڑے گی تو سم نکالنے کے لیے پہلے قومی خزانے میں ڈھائی سو روپے ٹیکس جمع کرانا پڑے گا۔ سم لگنے کے بعد موبائل بیلنس کے لیے جیب میں پیسے ہیں تو پہلے یہ ضرور جان لیں کہ 100 روپے کہ بیلنس میں لگ بھگ 33 روپے 50 پیسے تو سیدھا سرکاری خزانے کی نذر ہوجائیں گے۔باقی پیسے میں آپ کا ٹاک ٹائم اور موبائل سروس کے چارجز دونوں شامل ہیں۔ حکومت موبائل سروسز پر 14 فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس اور 19?5 فیصد سیلز ٹیکس چارج کر رہی ہے اور ٹیکسز کی یہ شرح خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے سب سے زیادہ ہے۔

متعلقہ عنوان :