کراچی ،نقل کرانے کا الزام، سپلا نے انٹر کے امتحانات کا بائیکاٹ کردیا

سپلا کی جانب سے امتحانا ت کا بائیکاٹ کرنے پر انٹر کے پیپرز پر غیر یقینی کی صورتحال پیدا ہوگئی،طلبہ و طالبات رل گئے اساتذہ نقل کرانے میں ملوث نہیں، الزام سراسر غلط ہے، نقل اور پیپر آوٹ ہونا چیئرمین بورڈ اور ناظم امتحانات کی نا اہلی ہے،سپلا تمام سینٹرز پر امتحانات کو یقینی بنایا جائے اور خلاف ورزی کرنیوالے افراد کے خلاف فوری کارروائی عمل میں لائی جائے،وزیراعلیٰ سندھ کی ہدایت

جمعہ 26 مئی 2017 16:49

کراچی ،نقل کرانے کا الزام، سپلا نے انٹر کے امتحانات کا بائیکاٹ کردیا
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 مئی2017ء) سندھ پروفیسر لیکچرار ایسو سی ایشن نے نقل کرانے کا الزام عائد کرنے پر شہر میں جاری انٹرمیڈیٹ کے امتحانات کا بائیکاٹ کرتے ہوئے سپلا نے متعدد کالجز کے مرکزی دروازوں پر تالے لگا دئیے ہیں۔ بیشتر کالجوں پر امتحانی پرچے پہنچنے کے باوجود تاحال امتحانات نہیں لئے گئے ۔وزیراعلی سندھ نے سپلا کے امتحانات کے بائیکاٹ کا نوٹس لیتے ہوئے ضلعی انتظامیہ کو ہدایات جاری کی ہیں کہ پیپر معمول کے مطابق لیا جائے۔

تفصیلات کے مطابق شہر میں انٹر امتحانات کے دوسرے مرحلے کا آغاز ہوگیا ہے۔ ساتھ ہی سی ٹی ڈی کی رپورٹ بھی آگئی ہے۔ جس میں کراچی میں نقل کرانے کے الزام میں 13 اساتذہ کے نام شامل کئے گئے ہیں ۔ جسے سپلا نے مسترد کرتے ہوئے جمعہ کو امتحانات کا بائیکاٹ کردیا ہے۔

(جاری ہے)

سپلا کی جانب سے امتحانا ت کا بائیکاٹ کرنے پر انٹر کے پیپرز پر غیر یقینی کی صورت حال پیدا ہوگئی ہے۔

جبکہ امتحانات کے لئے آنے والے طلبا وطالبات رل گئے ہیں۔دوسری جانب ضلعی انتظامیہ نے بائیکاٹ کرنے والے اساتذہ کو گرفتار کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ پیپر کا انعقاد نہ ہوا تو اساتذہ کے خلاف کارروائی کریں گے۔ اس سلسلے میں کالجز کے باہر پولیس کی بھاری نفری کو بھی تعینات کردیا گیا ۔وزیرتعلیم سندھ جام مہتاب ڈہر نے سپلا کی جانب سے امتحانات کے بائیکاٹ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ مسئلہ کا حل نہیں ہے۔

ہم اساتذہ کے تحفظات کو دور کرنے کے لئے تیار ہیں۔ واضح رہے کہ جام مہتاب ڈہر سندھ مدرستہ الاسلام کالج میں پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی آمد پر انہیں خوش آمدید کرنے کے لئے موجود تھے جہاں انہیں سپلا کی جانب سے امتحانات کے بائیکاٹ کی خبر دی گئی جس پر وہ تقریب ادھوری چھوڑ کر چلے گئے۔سندھ پروفیسر لیکچر ایسو سی ایشن کا کہنا ہے کہ سی ٹی ڈی کی رپورٹ میں 13 اساتذہ کے نام شامل کئے گئے ہیں جن پر چیئرمین انٹر بورڈ نے نقل کرانے کا الزام عائد کیا ہے۔

سپلا کا کہنا ہے کہ اساتذہ نقل کرانے میں ملوث نہیں۔ الزام سراسر غلط ہے۔ نقل اور پیپر آوٹ ہونا چیئرمین بورڈ اور ناظم امتحانات کی نا اہلی ہے۔دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے فوری واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ضلعی انتظامیہ کو ہدایت جاری کی کہ تمام سینٹرز پر امتحانات کو یقینی بنایا جائے اور خلاف ورزی کرنے والے افراد کے خلاف فوری کارروائی عمل میں لائی جائے۔ جس کے بعد سینٹرز میں امتحانات لئے گئے۔

متعلقہ عنوان :