ْ جعلی ڈگریوں کیلئے بدنام کمپنی ایگزیکٹ کے بحرین میں بھی جعلی آن لائن کاروبار کا انکشا ف

عرب ممالک سے 20 ہزار طلباء نے جعلی ڈگری کے آن لائن پروگرام میں اندارج کرایا ،ْ ایگزیکٹ کی جعلی یونیورسٹی کے نمائندے کی گفتگو

جمعہ 26 مئی 2017 16:46

ْ جعلی ڈگریوں کیلئے بدنام کمپنی ایگزیکٹ کے بحرین میں بھی جعلی آن لائن ..
منامہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 مئی2017ء) جعلی ڈگریوں کیلئے بدنام کمپنی ایگزیکٹ کے بحرین میں بھی جعلی آن لائن کاروبار کا انکشا ف ہواہے ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ایگزیکٹ کمپنی نے بحرین کے طلباء کو ہدف بنا رکھا ہے ،ْ ایگزیکٹ کی ایک جعلی یونیورسٹی کے نمائندے نے بتایا کہ بحرین سے 1500 طلباء کا ہمارے تعلیمی پروگرامز میں اندراج ہے، جبکہ عرب ممالک سے 20 ہزار طلباء نے جعلی ڈگری کے آن لائن پروگرام میں اندارج کرایا۔

ایگزیکٹ کمپنی کی جعلی یونیورسٹیوں کے لیے 145 ویب سائٹس ہیں ،ْان جعلی یونیورسٹیوں میں ایش بیری یونیورسٹی، بیل ٹائون یونیورسٹی، کیمپ لیک یونیورسٹی اور بروکس ویلی یونیورسٹی شامل ہے ،ْیہ جعلی یونیورسٹیاں ڈپلوما، بیچلرز اور ماسٹرز ڈگری کے پروگرامز آفر کرتی ہیں۔

(جاری ہے)

ایک متاثرہ طالب علم تھامس نے بتایا کہ اس نے بزنس ڈپلوما کورس کیلئے ایک ہزار درہم فیس ادا کی ،ْبعد میں معلوم ہوا کہ یونیورسٹی جعلی ہے ،ْ تھامس نے بتایا کہ اس نے بروکس ویلی یونیورسٹی سے کورس مکمل کیا ،ْجس کی اسے دستاویزات بھی موصول ہوئیں۔

حال ہی میں آن لائن ڈگری کورس کرانے والوں نے اس سے اضافی دستاویزات کے لئے مزید رقم کا تقاضہ شروع کر دیا۔رقم کیلئے بحرین کے ہی ایک خفیہ نمبر سے کالز آتی تھیں، تھامس کے مطابق کالز کرنے والوں کی ایک غلطی سے اسے اندازہ ہوا کہ وہ ایک جعلی یونیورسٹی میں اپنے نام کا اندراج کرا چکا ہے۔تھامس نے بتایا کہ کال کرنے والوں نے انہیں بتایا کہ وہ بحرین کی وزارت خارجہ کا ایک نمائندہ ان سے رابطہ کریگا اور پھر اسی شخص نے وزارت خارجہ کے نمبر سے اسے کال کی جس کیلئے انہوں نے کوئی سافٹ وئیر استعمال کیا۔طالب علم کے مطابق یونیورسٹی کی ویب سائٹس اور ان کی کسٹمر سروس بہترین ہے ،اس سے جھوٹا تاثر پیدا ہوتا ہے کہ یونیورسٹیاں قانونی ہیں۔