سپریم کورٹ حسین نواز کی پانامہ جے آئی ٹی کے 2ممبران پر اعتراضات کے حوالے سے اپیل ابتدائی سماعت کے لیے منظور

اٹارنی جنرل اور حسین نواز کو نوٹسز جاری ، پانامہ عملدآمد بنچ پیر سے درخواست کی سماعت کرے گا

جمعہ 26 مئی 2017 16:38

سپریم کورٹ حسین نواز کی پانامہ جے آئی ٹی کے 2ممبران پر اعتراضات کے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 مئی2017ء) سپریم کورٹ نے وزیراعظم نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز کی پانامہ جے آئی ٹی کے 2ممبران پر اعتراضات کے حوالے سے اپیل ابتدائی سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے اٹارنی جنرل اور حسین نواز کو نوٹسز جاری کردیئے۔ سپریم کورٹ کی جانب سے جمعہ کو جاری ضمنی کاز لسٹ کے مطابق سپریم کورٹ نے سٹیٹ بنک اور ایس ای سی پی کے جے آئی ٹی میں شامل نمائندوںکیخلاف درخواست سماعت کے لیے مقرر کر دی ہے اور سوموار کو دوپہر ایک بجے جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں جسٹس شیخ عظمت سعید اور جسٹس اعجاز الاحسن پر مشتمل پانامہ عملدآمد بنچ درخواست کی سماعت کرے گا جبکہ سماعت کے حوالے سے اٹارنی جنرل اوروزیراعظم نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز کو نوٹسز جاری کردیئے گئے ہیں ۔

(جاری ہے)

یا د رہے کہ حسین نواز نے سپریم کورٹ کی جانب سے پانامہ لیکس کے معاملے پر وزیراعظم نواز شریف اور انکے خاندان سے تحقیقات کے لیے بنائی گئی جے آئی ٹی کے دو ممبران پر اعتراض اٹھاتے ہوئے ای میل کے ذریعے رجسٹرار آفس کو درخواست بھیجی تھی جس میں موقف اختیار کیا ہے کہ جے آئی ٹی میں شامل سٹیٹ بنک اور ایس ای سی پی کے نمائندے کی پرویز مشرف اور تحریک انصاف سے وابستگی ہے جس کے باعث وہ غیر جانبداری سے کام نہیں کر سکتے انکو تبدیل کیا جائے ،واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے پانامہ لیکس کا فیصلہ سناتے ہوئے جے آئی ٹی تشکیل دی تھی اور جے آئی ٹی کو ساٹھ روز میں وزیراعظم اور انکے خاندان کیخلاف تحقیقات مکمل کر کے رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرانے کا حکم دیا تھا ، واضح رہے کہ جے آئی ٹی سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق پندرہ دن بعد اپنی پہلی رپورٹ بھی سپریم کورٹ میں جمع کراچکی ہے ، جبکہ سات جون کو اپنی دوسری پیشرفت رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرائے گی