کراچی ،ْپولیس اہلکار کا4 بھائیوں پر تشدد، جھوٹا مقدمہ درج کردیا

صوبائی وزیر داخلہ نے واقعہ کا نوٹس لے لیا ،ْ ایس ایچ او گلشن معمار کے خلاف کارروائی کے احکامات جاری

جمعہ 26 مئی 2017 13:25

کراچی ،ْپولیس اہلکار کا4 بھائیوں پر تشدد، جھوٹا مقدمہ درج کردیا
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 مئی2017ء) کراچی میں پولیس اہلکار نے شہریوں کی گاڑی کو ٹکر مارنے کے بعد چاروں بھائیوں کے خلاف جھوٹا مقدمہ درج کروا دیا۔ وزیر داخلہ سندھ سہیل انور سیال نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے جھوٹا مقدمہ درج کرنے پر ایس ایچ او گلشن معمار کے خلاف کارروائی کے احکامات جاری کردیے۔کراچی پولیس نے پیٹی بند بھائی کا دیا بھرپور ساتھ اور سائٹ ایریا تھانے کے سپاہی کامران کے کہنے پر4 سگے بھائیوں کے خلاف جھوٹی ایف آئی آرکاٹ دی ۔

گلشن معمار وائی فور کمرشل روڈ پر پولیس اہلکار کامران نے محمد اسلم کی گاڑی کو پیچھے سے ٹکر ماری اور پھر غلطی پر معافی مانگنے کے بجائے گاڑی میں سوار چاروں بھائیوں کو مارنا شروع کردیا۔شہریوں پرتشدد کے بعد پولیس اہلکار کامران نے گلشن معمار تھانے سے رابطہ کیا اور پولیس کی نفری طلب کرلی۔

(جاری ہے)

پولیس چاروں بھائیوں کو تھانے لے گئی اور آدھے گھنٹے کے اندر پولیس اہلکار کامران کی مدعیت میں جھوٹا مقدمہ درج کرلیا گیا جس کے مطابق کامران کی گاڑی کو شہری محمد اسلم نے ٹکر ماری۔

پولیس اہلکار کی گاڑی پر آگے اور شہری کی گاڑی پر پیچھے ٹکرانے کے نشانات ہیںجو اس مقدمے کے جھوٹے ہونے کا واضح ثبوت ہے تاہم پولیس اہلکاروں نے پیٹی بند بھائی کا ساتھ دیتے ہوئے ان تمام ثبوتوں کو نظراندازکردیا۔چاروں بھائیوں پر جھوٹا مقدمہ درج کرنے کی خبر الیکٹرانک میڈیاپر نشر ہوئی تو وزیر داخلہ سندھ نے نوٹس لیتے ہوئے ڈی آئی جی ایسٹ سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی اور پولیس اہلکار کا غلط ساتھ دینے پر ایس ایچ او گلشن معمار کے خلاف بھی کارروائی کے احکامات جاری کردئیے ہیں۔

متعلقہ عنوان :