حکومت نے خواتین کو اقتصادی، سیاسی ،سماجی اور قانونی طور پر با اختیار بنانے کے لئے اقدامات کئے ہیں،کامران مائیکل

جمعہ 26 مئی 2017 13:14

حکومت نے خواتین کو اقتصادی، سیاسی ،سماجی اور قانونی طور پر با اختیار ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 مئی2017ء) وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق سینیٹر کامران مائیکل نے کہا ہے کہ پاکستان اسلامی جمہوریہ ریاست ہونے کے ناطے خواتین کی حیثیت ، ذات، رنگ و نسل و زبان سے قطع نظر ان کے حقوق کے تحفظ کے لئے پر عزم ہے اور پاکستان نے خواتین سے متعلقہ تمام علاقائی اور بین الا قوامی کمٹمنٹس پر ہمیشہ مثبت رد عمل کااظہار کیا ہے اور پاکستان خواتین کے تحفظ ان کی نگہداشت ، عزت اور صنفی برابری کو یقینی بنانے کے جوش و جذبہ اور پوری خلوص نیت سے کام کر ر ہا ہے ۔

جمعہ کو ’’اے پی پی ‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ موجودہ حکومت کو خواتین کے حقوق کے تحفظ کی ضرورت و اہمیت کا مکمل طور پر ادراک ہے اور اس نے خواتین کو اقتصادی سیاسی سماجی اور قانونی طور پر با اختیار بنانے کے لئے متعدد اقدامات کئے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان کا آئین خواتین کو ان کے بنیادی حقوق کی ضمانت دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی کمیشن برائے وقار نسواں (این سی ایس ڈبلیو ) کو خواتین کی ترقی اور صنفی برابری کے حوالہ سے پروگرام ، پالیسیوں اور دیگر اقدامات کا جائزہ لینے کا اختیار حاصل ہے اور کمیشن کو پاکستان میں خواتین کے مرتبہ وحیثیت کو متاثر کرنے والے تمام قواعد و ضوابط اور قوانین پر نظر ثانی کا اختیار بھی حاصل ہے ۔

انہوں نے کہا کہ خواتین کے خلاف ہر قسم کے امتیازات کے خاتمہ کے لئے کمیٹیاں بھی بنائی گئی ہیں اور وزیر اعظم کی قرضہ سکیم کے تحت خواتین کے لئے 50فی صد قرضے مختص کئے گئے ہیں ۔