پشین بازارمیں سڑک کی تعمیرو توسیع میں 2200 سے زائد درختوں کی کٹائی کے حوالے سے ازخود نوٹس کیس کی سماعت،سپریم کورٹ نے بلوچستان کی صوبائی حکومت کی رپورٹ کو تسلی بخش قرار دیدیا

جمعرات 25 مئی 2017 23:17

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 مئی2017ء) سپریم کورٹ نے بلوچستان کے علاقہ پشین بازارمیں سڑک کی تعمیرو توسیع منصوبہ کے دوران 2200 سے زائد درختوں کی کٹائی کے حوالے سے ازخود نوٹس کیس میں صوبائی حکومت کی رپورٹ کو تسلی بخش قراردیتے ہوئے مزید سماعت چارہفتوں کیلئے ملتوی کردی ہے اورکہاہے کہ آئندہ سماعت پرعدالت چھ رکنی کمیٹی کی رپورٹ پیش کی جائے جمعرات کوجسٹس عظمت سعید اور جسٹس سجاد علی شاہ پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی اس موقع پر بلوچستان کے چیف سیکرٹری اورنگزیب حق اورایڈووکیٹ جنرل بلوچستان امان اللہ کنرانی، ایجنسی برائے تحفظ محولیات کے نمائندے عدالت میں پیش ہوئے ، چیف سیکرٹری نے عدالت کو آگاہ کیا کہ اس معاملے پر 6رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو سابق سیکرٹری منیر احمد بدینی، ایڈووکیٹ سید امداد علی شاہ، ڈان نیو ز کے صحافی سلیم شاہد، سابق چیف انجینیئر سی اینڈ ڈبلیوڈیپارٹمنٹ روزی خان دوتانی، محکمہ جنگلات کے سابق چیف کنزرویٹر یوسف کاکڑ اور پروگرام منیجر یو این ڈی پی ڈاکٹر طاہر محمد پر مشتمل ہے جو اپنی رپورٹ 30 دن میں پیش کرے گی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایاکہ لاہور کینال روڈ توسیع منصوبہ پر عدالتی فیصلوں کی روشنی میں اس معاملے پرکام کیا جائے گا جس میں عدالت نے ہدایت کی تھی کہ کاٹے گئے ایک درخت کی جگہ پانچ سے دس نئے درخت لگائے جائیں،کمیٹی اپنے ٹرم آف ریفرنس کے مطابق منصوبے کی تحقیقات و نگرانی کرے گی جس میں ، عوامی مفاد کو دیکھا جائے گا، اس کے ساتھ درختوں کے کٹنے سے ماحول پر پڑنے والے اثرات کا جائزہ لیا جائے گا،ٹرانسپورٹ انفرسٹکچر کو اس طرح ترتیب دیا جائے گا جس میں معاشی تجارتی اور عوامی سفر کو زیادہ سے زیادہ آرام دہ و محفوظ بنایا جاسکے،کمیٹی تعمیری اخراجات کا جائزہ لیتی رہے گی، اورزیادہ سے زیادہ درختوں کو محفوط کرنے کے لیئے منصوبے میں ضروریات کے مطابق تبدیلیاں بھی کرتی رہے گی ، کمیٹی کا فوکل پرسن ڈپٹی کمشنر پشین کو مقرر کیا گیا ہے جو کمیٹی کے لئے فول پروف سیکیوٹی ،سہولیات فراہم کرنے کے ساتھ اور متعلقہ محکموں میں رابطہ کار کے فرائض سرانجام دیں گے ۔

جسٹس عظمت سعید نے پیش رفت رپورٹ پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے چیف سیکرٹری بلوچستان اور ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان کو حاضری سے مستثنیٰ قراردیااور ہدایت کی آئندہ ایڈیشنل ایڈووکیٹ بلوچستان کے توسط سے رپورٹ بھجوادی جائے ،بعدازاں عدالت نے کمیٹی میٹنگ کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے مزید سماعت ملتوی کردی۔