صوبے میں بچوں کے تحفظ کے سلسلے میں صوبائی حکومت کیساتھ اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف کا نمایاں کردار رہا ہے ،سکندر حیات خان شیرپائو

جمعرات 25 مئی 2017 22:34

صوبے میں بچوں کے تحفظ کے سلسلے میں صوبائی حکومت کیساتھ اقوام متحدہ ..
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 25 مئی2017ء) خیبر پختونخوا کے سینئر وزیر برائے سماجی بہبود اور آبپاشی سکندر حیات خان شیرپائو نے کہا ہے کہ صوبے میں بچوں کے تحفظ کے سلسلے میں صوبائی حکومت کیساتھ اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف کا نمایاں کردار رہا ہے اور مستقبل میں بھی بچوں کی حفاظت اور روشن مستقبل کیلئے باہمی تعاون کی یہ شرکت داری جاری رہے گی۔

انہوں نے کہا کہ چائلڈ پروٹیکشن اینڈ ویلفئیر کمیشن کے نظام اور قوانین میں بہترین اصلاحات لائی جائیں گی تاکہ ادارہ مزید بہتر انداز میں اپنی ذمہ داریاں ادا کرسکے اور ہم بچوں کی حفاظت کے سلسلے میں اقوام متحدہ کے دئیے گئے مطلوبہ معیار پر پورا اترسکیں ۔صوبائی وزیر نے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت ہر شعبہ میں اصلاحات لا رہی ہے اور گزشتہ چار سالوں میں تقریباً 153 نئے قوانین بنائے گئے ہیں لہٰذا چائلڈپروٹیکشن کے سلسلے میں بھی ضروری اصلاحات و قوانین لائے جائیں گے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کے روز پشاور میں اقوام متحدہ کے ادارے یونیسف کے ایک وفد سے ملاقات کے دوران کیا جنہوں نے چیف چائلڈ پروٹیکشن پاکستان مس ساراکولمن (Sara Colman ) کی زیر قیادت سینئر وزیر سے ملاقات کی۔اس موقع پر سیکرٹری سماجی بہبود سید عبدالجبار شاہ،ڈپٹی چیف خیبر پختونخوا چائلڈ پروٹیکشن کمیشن اعجاز محمد خان اور کمیشن کے دیگر ممبران بھی موجود تھے۔

یونیسیف کے وفد نے سینئر صوبائی وزیر سے صوبے میں بچوں کے تحفظ اور اس بارے میں ہونے والے اقدامات اورعالمی ادارے کی جانب سے صوبائی حکومت کو دی جانے والی تکنیکی اور مالی معاونت کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔اس موقع پر صوبے میں یونسیف کے تعاون سے 2017 میں جاری چائلڈ پروٹیکشن کے ایک منصوبے کو دسمبر2017 تک باہمی تعاون سے جاری رکھنے پر اصولی اتفاق کیا گیا جبکہ صوبائی حکومت نے یونسیف کو اس سلسلے میں درکار لوازمات کوپورا کرنے کی یقین دہانی کرائی ۔

سینئر وزیر نے اس موقع پر یونسیف کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 6 سالوں سے ہم صوبے میں بچوں کے تحفظ کیلئے اکٹھے کوششیں کررہے ہیں اور اس عرصہ میں ادارے نے صوبائی حکومت کو مکمل مالی اور تکنیکی معاونت فراہم کی ہے۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ مشترکہ کاوشوں کا یہ سلسلہ آئندہ بھی جاری رہے گا۔انہوں نے کہا کہ صوبے کے 11 اضلاع میں چائلڈ پروٹیکشن کے یونٹس کام کر رہے ہیں اور ان یونٹس کے ذریعے تقریباً 27 ہزار بچوں کو مدد فراہم کی گئی ہے انہوں نے یقین دلایا کہ چائلڈ پروٹیکشن کے سلسلے میں کمیشن کو زیادہ فعال بنانے کیلئے یونسیف کی جانب سے اصلاحات میں کسی بھی تجویز کو خوش آمدید کیا جائے گا اور ان کی تجاویز کو قوانین اور نظام کی درستگی میں شامل کیا جائے گا ۔