چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ سے پاکستان میں معاشی ترقی آئے گی،یونیورسٹیوں سے فارغ ہونے والے انجینئرز کو روزگار کے کافی مواقع میسر ہونگے،انجینئرز سی پیک کو جوائن کرنے کے لئے بھر پور تیاریاں شروع کریں

صدر ممنون حسین کاغلام اسحاق خان انسٹی ٹیوٹ آف انجینئر نگ سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی ٹوپی میں21ویں کانوکیشن سے خطاب

جمعرات 25 مئی 2017 22:29

صوابی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 25 مئی2017ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ ایک ایسا بڑا منصوبہ ہے جس سے پاکستان میں نہ صرف معاشی ترقی آئے گی بلکہ اس میں ملک کے یونیورسٹیوں سے فارغ ہونے والے انجینئرز کو روزگار کے کافی مواقع میسر ہونگے لہٰذا انجینئرز سی پیک منصوبے کو جوائن کرنے کے لئے بھر پور تیاریاں شروع کریں ۔

وہ جمعرات کو غلام اسحاق خان انسٹی ٹیوٹ آف انجینئر نگ سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی ٹوپی ضلع صوابی میں اکیسویں کانوکیشن سے خطاب کررہے تھے ۔ گورنر خیبر پختونخوا انجینئر اقبال ظفر جھگڑا کے علاوہ ریکٹر جی آئی کے انسٹی ٹیوٹ جہانگیر بشر ، پرو ریکٹر اکیڈمک پروفیسر ڈاکٹر جاوید احمد چٹھہ ، پرو ریکٹر ایڈ من فنانس حسن بصیر شیخ ، ساپرسٹ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر شکیل دورانی ، ڈی سی صوابی معتصم باللہ شاہ ، ڈی پی او صوابی صہیب اشرف ، ڈی آئی جی مر دان عالم شینواری ، طلبہ اور ان کے والدین بھی اس تقریب میں شریک تھے اس موقع پر جی آئی کے انسٹی ٹیوٹ سے فارغ ہونے والے چھ طلبہ طفیل محمد ، فضل محمد ، سید ضمیر عباس ، شہاب الدین انصاری ، احمد عباس اور محمد فیاض کو پی ایچ ڈی ڈگری دینے کے علاوہ فائزہ خان کو قائد اعظم گولڈ میڈل ، عرفان حبیب کو غلام اسحاق خان گولڈ میڈل ،مپادل ، عدیل جاوید ، حمزہ بلال قاضی ، زیماد،بلال شاہد ، اطہر سہیل ، عرفان حبیب ، سلمان یوسف کو بی ایس گریجویٹ گولڈ میڈل جب کہ محمد شافی اور سارہ سجاد کو ایم ایس میں گولڈ میڈل دیئے گئے اسی طرح مجموعی طور پر 329طلبہ کو بی ایس ، چالیس کو ایم ایس اور چھ کو پی ایچ ڈیز کی ڈگریاں اور گولڈ میڈلز دیئے گئے صدر پاکستان ممنون حسین نے ایک بار پھر واضح کر دیا کہ سی پیک کے منصوبے میں ایک انچ بھی تبدیل نہیں ہوئی ہے، سی پیک ایک ایسا منصوبہ ہے جس میں نوجوان انجینئرز کو روزگار کے کافی مواقع میسرہونگے اس لئے انجینئرز بھر پور تیاریاں کریں انہوں نے کہا کہ سی پیک کے منصوبے سے پورے پاکستان کے علاوہ دنیا کے دیگر ممالک اور خصوصاً وسطی ایشیاء بھی مستفید ہوگا اور ان ممالک نے بھی سی پیک میں شامل ہونے کی خواہش ظاہر کی ہے اسی طرح سی پیک کے منصوبے سے پاکستان سمیت پورے خطے میں ایک معاشی انقلاب آئیگا انہوں نے کہا کہ موجودہ بحرانوں میں سائنس اور ٹیکنالوجی کی اہمیت مزید بڑھ گئی ہے اس شعبے میں بھر پور ریسرچ کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ جی آئی کے انسٹی ٹیوٹ سے فارغ ہونے والے طلبہ اور اس ادارے پر ہمیں فخر ہے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ریکٹر جی آئی کے انسٹی ٹیوٹ جہانگیر بشر نے کہا کہ یونیورسٹیوں نے ایسے گریجویٹس پیدا کئے ہیں جو ملک کی ترقی اور خوشحالی میں اپنا بھر پور کر دار ادا کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ ہمیں ان طلبہ کو تعلیم دینے کے دوران نتیجہ خیز ریسرچ اور مسائل کے حل کا ڈھونڈ نکالنے پر بھی زور دیتے ہیں پرو ریکٹر ڈاکٹر جاوید احمد چٹھہ نے کہا کہ ملٹی نیشنل اور نیشنل کمپنیوں میں ہماری ایلو مینی کا بڑا مانگ ہے جی آئی کے انسٹی ٹیوٹ سے فارغ ہونے والے طلبہ یورپ ، آسٹریلیاء اور امریکہ سمیت دیگر ممالک میں اپنا لوہا منوایا ہے موجودہ وقت میں جی آئی کے انسٹی ٹیوٹ میں 1670بی ایس طلبہ ، 122ایم ایس اور 23پی ایچ ڈیز انجینئر نگ کے مختلف شعبوں میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں اور اب تک اس ادارے سے 4500طلبہ جن میں 4143بی ایس ، 327ایم ایس اور 55پی ایچ ڈیز شامل ہیں ۔