جماعت اسلامی کے الیکٹرک کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں بھی فریق بنے گی ، حافظ نعیم الرحمن

سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرچکے ہیں جو زیر التواء ہے ،نیپرا میں کراچی کا مقدمہ لڑا اور کے الیکٹرک کو بے نقاب کیا ہے

جمعرات 25 مئی 2017 22:09

جماعت اسلامی کے الیکٹرک کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں بھی فریق بنے گی ، ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 مئی2017ء) امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے کراچی میں اذیت ناک لوڈشیڈنگ پر کے الیکٹرک سے جواب طلب کر نے کے حکم کا خیر مقدم کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ جماعت اسلامی بھی کے الیکٹرک کے خلاف کراچی کے ڈھائی کروڑ عوام کی طرف سے سندھ ہائی کورٹ میں فریق بنے گی اور اس سلسلے میں اپنے وکلاء کی مشاورت سے درخواست دائر کرے گی۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جماعت اسلامی نے ڈیڑھ سال قبل کے الیکٹرک کی جانب سے کراچی کے شہریوں کے ساتھ ظلم وزیادتیوں ، بدترین لوڈشیڈنگ ، اوور بلنگ اور ناجائز طور پر اربوں روپے وصول کرنے کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی جو تاحال زیر التواء ہے اور گزشتہ سال ستمبر میں نیپرا کے اندر بھی بطور فریق کراچی کے شہریوں کا مقدمہ لڑا اور درست اعدادوشمار اور اصل حقائق اور دلائل کے ساتھ کے الیکٹرک کا اصل چہرہ بے نقاب کیا ۔

(جاری ہے)

نیپرا کے چیئرمین طارق سدوزئی نے جماعت اسلامی کے اعتراضات اور پیش کیے گئے نکات اور مؤقف کو درست تسلیم کیا ۔ کے الیکٹرک کے خلاف جماعت اسلامی نے جو چاج شیٹ تیار کی ہے وہ کسی طرح بھی غلط ثابت نہیں کیا جاسکتا ۔ جماعت اسلامی کی احتجاجی تحریک ایک توانا آواز بن چکی ہے اور کے الیکٹرک کی لوٹ مار ، نااہلی اور ناقص کارکردگی کھل کر سامنے آچکی ہے اب کے الیکٹرک عوام کو مزید بے وقوف نہیں بناسکتی۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ کے الیکٹرک نے کراچی کے شہریوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا ہے اور کراچی کے شہریوں پر بڑا ظلم ڈھایا ہے اس لوٹ مار اور ظلم میں تمام حکومتیں اور حکومتی پارٹیاں شریک رہی ہیں ۔کے الیکٹرک نے کراچی کے شہریو ں سے فیول ایڈجسٹنٹ کے نام پر 62ارب روپے، ناجائز میٹر رینٹ اور ڈبل بنک چارجز کے ذریعے 24ارب روپے، کلاء بیک کے 17ارب روپے اور اضافی ملازمین کے نام پر 15پیسے فی یونٹ کے حساب سے 35ارب روپے وصول کیے ہیں ۔

اصولی اورقانونی طور پر یہ کراچی کے عوام کا حق ہے اور یہ اربوں روپے عوام کو واپس ملنے چاہیئے ۔ اسی طرح لوڈ شیڈنگ کا بھی کراچی یں کوئی جوازنہیں ہے کے الیکٹرک کی اصل پیداواری صلاحیت کراچی کی کل طلب سے زیادہ ہے لیکن کے الیکٹرک صرف اپنے منافع کی خاطر فرنس آئل کے پلانٹ بند رکھتی ہے اور صرف گیس کے پلانٹ چلاتی ہے اور جان بوجھ کر مطلوبہ بجلی پیدانہیں کرتی جس کی وجہ سے کراچی کے شہری اذیت ناک لوڈ شیڈنگ کا شکار ہوتے ہیں اور آج بھی ہورہے ہیں کے الیکٹرک اگر آج بھی اپنے تما م پاور پلانٹ چلائے تو کراچی لوڈشیڈنگ فری سٹی ہو سکتا ہے ۔

دو سال قبل ہیٹ ویوز کے دوران بھی کے الیکٹرک کے کئی پلانٹ بند تھے جس کی وجہ سے کراچی کے اندر ہزاروں افراد جاں بحق ہوئے ۔ نیپرا کی طرف سے اس جر م پر کے الیکٹرک پر ہرجانہ ادا کرنے کا حکم بھی دیا گیا مگر افسوس کہ کوئی تادیبی کاروائی نہیں کی گئی اور کے الیکٹرک کو مسلسل تحفظ فراہم کیا جاتا رہا اور آج بھی تحفظ دیا جارہا ہے ۔ یہ ساری صورتحال اور مطالبات ہم نے گورنر سندھ کو بتائے تھے ان کی طرف سے مسئلے کے حل کی یقین دہانی بھی کرائی گئی لیکن افسوس کہ بعد میں گورنر صاحب بھی کے الیکٹرک کے گن گانے لگے معلوم نہیں ایساکیوں کررہے ہیں ۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جماعت اسلامی نے عوام کو ان کا حق دلانے کا تہیہ کیا ہوا ہے ۔ہم آئینی ،قانونی اور جمہوری ہر طریقہ اختیار کریں گے اور کے الیکٹرک والوں کو بھاگنے نہیں دیں گے ۔