پاک چین اقتصادی راہداری ،ایک پٹی، ایک شاہراہ کے شاندار اقدامات سے نہ صرف دنیا کا چہرہ تبدیل ہو گا ،سیاسی، اقتصادی اور ثقافتی سطحوں پر نمایاں تبدیلیاں رونما ہونے سے خطے کو بھی فائدہ ہوگا ،ممنون حسین

نوجواں سی پیک سے زیادہ سے زیادہ استفادہ کیلئے خود کو تیار کریں، امید ہے وہ عزم، ولولہ اور مضبوط قوت ارادی کیساتھ اس ذمہ داری سے عہدہ برآں ہوں گے، صدر مملکت کا غلام اسحاق خان انسٹی ٹیوٹ آف انجینئرنگ، سائنسز اینڈ ٹیکنالوجیز کے 21 ویں کانووکیشن سے خطاب

جمعرات 25 مئی 2017 20:53

صوابی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 مئی2017ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ پاک۔چین اقتصادی راہداری اور ایک پٹی، ایک شاہراہ کے شاندار اقدامات سے نہ صرف دنیا کا چہرہ تبدیل ہو گا بلکہ سیاسی، اقتصادی اور ثقافتی سطحوں پر نمایاں تبدیلیاں رونما ہوں گی اور اس سے پورے خطہ کو بھی فائدہ ہو گا۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار جمعرات کو یہاں ٹوپی میں غلام اسحاق خان انسٹی ٹیوٹ آف انجینئرنگ، سائنسز اینڈ ٹیکنالوجیز کے 21 ویں کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

گورنر خیبرپختونخوا اقبال ظفر جھگڑا، ریکٹر جی آئی کے جہانگیر بشار، سینئر حکام اور طالب علموں کے والدین کی بڑی تعداد بھی اس موقع پر موجود تھی۔ صدر نے کہا کہ سی پیک اللہ تعالیٰ کی طرف سے ایک نعمت ہے جس نے اس عظیم منصوبہ کی کامیاب تکمیل کیلئے بھرپور کوششیں بروئے لانے کیلئے ہمارے کندھوں پر بھاری ذمہ داری عائد کر دی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بالخصوص نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ سی پیک سے زیادہ سے زیادہ استفادہ کیلئے خود کو تیار کریں اور امید ظاہر کی کہ وہ عزم، ولولہ اور مضبوط قوت ارادی کے ساتھ اس ذمہ داری سے عہدہ برآں ہوں گے۔

صدر نے کہا کہ وہ اقوام ترقی اور خوشحالی کی منزل حاصل کرتی ہیں جو تعلیم اور جدید سائنسز میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتی ہیں، موجودہ دور سائنس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کا ہے۔ انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ ملکی ترقی و خوشحالی کیلئے ان شعبوں میں مہارت حاصل کریں۔ انہوں نے کہا کہ غلام اسحاق خان انسٹی ٹیوٹ ملک کا ایک باوقار ادارہ ہے جو سائنس و ٹیکنالوجی کے میدان میں تعلیم و تحقیق کی سہولت فراہم کر رہا ہے، مختصر عرصہ میں اس نے نہ صرف اپنی الگ شناخت قائم کی ہے بلکہ تعلیم کے قابل رشک معیارات بھی مقرر کئے ہیں۔

صدر نے کہا کہ آنے والے برسوں میں ٹیکنالوجی کی دنیا میں رونما ہونے والی تبدیلیوں کے پیش نظر نئے حالات کے تناظر میں اس ادارہ کی خدمات بہت اہمیت کی حامل ہوں گی۔ صدر ممنون حسین نے کہا کہ اگر ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان مستقبل میں دنیا میں اپنا مناسب کردار ادا کرے تو پھر نوجوانوں پر اولین ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ جدید سائنسز میں مہارت حاصل کریں۔

انہوں نے کہا کہ یورپی صنعتی انقلاب سے ترقی یافتہ اور غیر ترقی یافتہ دنیا کے درمیان خلیج وسیع ہوئی لیکن انفارمیشن ٹیکنالوجی متعارف ہونے کے بعد نئی دنیا ابھر رہی ہے۔ انہوں نے اس امر کو اجاگر کیا کہ مسلم سائنسدانوں اور سماجی ماہرین نے اپنی محنت اور خداداد صلاحیتوں کی بدولت ایسی بنیاد رکھی جس پر آج کی علمی دنیا استوار ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ گذشتہ چند صدیوں کے سماجی و سیاسی انقلابات اور اقتصادی حقائق نے اس علمی روایت کو کمزور کیا ہے لیکن آج کی دنیا میں انسانیت کو سائنس کے ثمرات اور فوائد کو محدود کرکے محروم نہیں رکھا جا سکتا۔

اس پس منظر میں پاکستان کے نوجوانوں پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ علم کی نئی دنیا کی جستجو کیلئے خود کو تیار کریں۔ صدر مملکت نے فارغ التحصیل طالب علموں کو ان کی کامیابی پر مبارکباد دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ عملی زندگی میں قدم رکھتے ہوئے وہ اپنے والدین اور قوم کی توقعات پر پورا اتریں گے۔ صدر نے اعتماد ظاہر کیا کہ سخت محنت اور عزم کے ذریعے وہ اپنے آبا? اجداد کے خوابوں کو شرمندہ تعبیر کریں گے۔ صدر نے اس موقع پر نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے طالب علموں میں تمغے، اسناد اور ڈگریاں بھی تقسیم کیں۔

متعلقہ عنوان :