سپریم کورٹ نے ماربل کٹائی میں کا م کرنے والے مزدوروں کے تخفظ کیلئے وفاق اورصوبائی حکومتوں کے اقدامات کی تفصیلات طلب کر لیں، مزید سماعت دوہفتوں کیلئے ملتوی

جمعرات 25 مئی 2017 19:53

سپریم کورٹ نے ماربل کٹائی میں کا م کرنے والے مزدوروں کے تخفظ کیلئے وفاق ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 مئی2017ء) سپریم کورٹ نے ماربل کٹائی سے اٹھنے والے گرد وغبار اور پیدا ہونے والی بیماریوں کے کیس میں وفاق اورصوبائی حکومتوں سے مزدوروں کے تخفظ کیلئے اقدامات کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے مزید سماعت دوہفتوں کیلئے ملتوی کر دی ہے اور کہاہے کہ عدالت کسی کو مزدوروں کی زندگی سے کھیلنے کی اجازت نہیں دے گی ہم مزدورں کی زندگیوں کومحفوظ بنانا چاہتے ہیں ،جمعرات کوچیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی ، اس موقع پرلاء اینڈ جسٹس کمیشن نے بلوچستان میںماربل کٹائی کے باعث مزدوروں کی حالت زار سے متعلق رپورٹ عدالت کو پیش کی جس میں بتایا گیا تھاکہ پورے صوبے میں 233 صنعتوں میں 5548 ملازمین کام کررہے ہیں جبکہ ماربل کی 111 صنعتوں میں 821 ملازمین کام کررہے ہیں ، اس طرح صنعتی مزدوروں کے تحفظ کا بل بلوچستان اسمبلی میں زیر التوا ہے، رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ صوبائی ماحولیاتی ایجنسی نے ماربل فیکٹریوں میں کام کرنے والے مزدوروں سمیت تمام محنت کشوں کے تحفظ کیلئے ضابطہ کار مرتب کرلیا ہے ، عدالت کودرخواست گزار نے پیش ہوکربتایاکہ لاہور میں 4 ہزار غیر رجسٹرڈ فیکٹریاں کام کررہی ہیں، جس پرچیف جسٹس نے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سے استفسارکیاکہ صوبہ پنجاب میں کتنے ماربل صنعتی یونٹس چل رہے ہیں ،پنجاب حکومت کی وکیل عصمہ حامد نے بتایا کہ صوبہ بھرمیںکل 300 کے قریب انڈسٹریل یونٹ ہیں، تاہم صوبائی حکومت نے بغیر لائسنس چلنے والے 23 یونٹس بند کردئیے ہیں۔

(جاری ہے)

مزدوروں کے تخفظ کیلئے قانون سازی کر لی گئی ، دوسری جانب مزدوروں کا تحفظ نہ کرنے والی صنعتوں کیخلاف بھی کارروائیاں جاری ہیں ، عدالت کے استفسارپر ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا نے بتایاکہ صوبے میں1069 انڈسٹریل یونٹ کام کررہے ہیں جن میں 58163 ورکر کام کر رہے ہیں چیف جسٹس نے صوبائی لاء افسران کومخاطب کرتے ہوئے کہاکہ ہمارا مقصد مزدوروں کی زندگیوں کو محفوظ بنانا ہے، اس لئے ہم واضح کرتے ہیں کہ کسی کومزدوروں کی زندگیوں سے کھیلنے کی اجازت نہیں د ی جائے گی ، عدالت کودرخواست گزارکے وکیل نے بتایاکہ ملک میں سی پیک کا منصوبہ شروع ہوچکا ہے لیکن عدم تحفظ کے باعث ہمارے مزدور کمزور ہورہے ہیں، بعد ازاں عدالت نے وفاق اور چاروں صوبوں سے سٹون کرشنگ انڈسٹری کی رجسٹریشن اور مزدوروں کے تحفظ کیلئے اٹھائے گئے اقدامات کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے مزید سماعت ملتوی کردی ۔

متعلقہ عنوان :