پنجاب اسمبلی کا اجلاس کورم پورا نہ ہونے کے باعث ملتوی ،ڈپٹی اسپیکر کاسیکرٹری محنت کے موجود نہ ہونے پر شدید برہمی کا اظہار

بیورو کریسی کا یہ رویہ ناقابل برداشت ہے، اسمبلی کو مذاق بنا رکھا ہے،اسمبلی سیکرٹریٹ کو وزیرا علیٰ ، چیف سیکرٹری کو خط لکھنے کی ہدایت صوبائی وزیر کی درخواست پر سپیشل ایجوکیشن کے سوالات موخر ،محکمہ محنت کے بھی موخر کر دئیے گئے ،زراعت،خوراک پر عام بحث نہ ہو سکی

جمعرات 25 مئی 2017 19:33

پنجاب اسمبلی کا اجلاس کورم پورا نہ ہونے کے باعث ملتوی ،ڈپٹی اسپیکر ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 مئی2017ء) پنجاب اسمبلی کا اجلاس کورم پورا نہ ہونے کے باعث کل ( جمعہ ) صبح نو بجے تک کیلئے ملتوی کر دیاگیا ،ڈپٹی اسپیکر نے وقفہ سوالات کے دوران سیکرٹری محنت سمیت دیگر افسران کے گیلری میں موجود نہ ہونے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اسمبلی سیکرٹریٹ کو وزیرا علیٰ او ر چیف سیکرٹری کو خط لکھنے کی ہدایت کر دی ۔

پنجاب اسمبلی کا اجلاس گزشتہ روز اپنے مقررہ وقت 10بجے کی بجائے ایک گھنٹہ 15منٹ کی تاخیر سے ڈپٹی اسپیکر سردارشیر علی گورچانی کی صدارت میں شروع ہوا۔اجلاس میں محنت و انسانی وسائل اور سپیشل ایجوکیشن سے متعلقہ سوالات ایجنڈے میں شامل تھے ۔وزیر سپیشل ایجوکیشن چوہدری محمد شفیق کی درخواست پر ان کے سوالات موخر کردیئے گئے۔

(جاری ہے)

دوران سوالات نشاندہی کی گئی کہ محکمہ محنت کے سیکرٹری اور دیگر افسرا ن گیلری میں موجود نہیں جس پر ڈپٹی اسپیکر نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے محنت و انسانی وسائل کے تمام سوالات موخر کرتے ہوئے اسمبلی سیکرٹریٹ کو وزیر اعلیٰ پنجاب اور چیف سیکرٹری کو بیورو کریسی کے رویے بارے آگاہ کرنے کی ہدایت کر دی ۔

ڈپٹی سپیکر نے کہا کہ بیورو کریسی کا یہ رویہ ناقابل برداشت ہے، انہوں نے اسمبلی کو مذاق بنا رکھا ہے۔ آصف محمود نے چیئر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی طرف سے متعد د بار رولنگ دی گئی لیکن اس پر کوئی عملدرآمد نہیں ہوتا ،بیو رو کریسی کسی کو کچھ سمجھتی ہی نہیں۔صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ خان کی ایوان میں عدم موجودگی کی وجہ سے توجہ دلاؤ نوٹسز بھی موخر کئے گئے۔

صوبائی وزیر نعیم اختر بھابھہ کی طرف سے زراعت پر بحث کا آغاز کیا ہی گیا تھا کہ رکن اسمبلی آصف محمود کی جانب سے کورم کی نشاندہی کردی گئی ۔ ان کا کہنا تھا کہ جب ہماری تحاریک التوائے کار کا جواب ہی نہیںآنا تو پھر اجلاس کی کارروائی کا بھی کوئی فائدہ نہیں۔ گنتی کئے جانے پر پرتعداد پوری نہ تھی جس پر پانچ منٹ کیلئے گھنٹیاں بجائی گئیں اور دوبارہ گنتی پر بھی تعداد پوری نہ ہونے پر اجلاس 15منٹ کے لئے ملتوی کر دیاگیا ۔ دوبارہ آغاز ہونے پر بھی کورم پورا نہ ہو سکا جس پر ڈپٹی سپیکر سردار شیر علی گورچانی نے اجلاس آج (جمعہ )صبح نو بجے تک کیلئے ملتوی کر دیا ۔ کورم ٹوٹ جانے کے باعث زراعت اور خوراک پر عام بحث نہ ہو سکی ۔