مخالفین مجھے نہیں پاکستان کو ناکام بنانے کی کوشش کر رہے ہیں ‘ ان کے منفی روئیے سے ہم رکنے والے نہیں ‘ الزامات کی سیاست دھری کی دھری رہ جائے گی‘ مستقبل میں ہمارا کام بولے گا ‘ ہماری حکومت کرپٹ ہوتی تو یہ منصوبہ اتنے کم وقت میں مکمل نہ ہوتے،ہمارے پاس تو الزامات کی سیاست کا جواب دینے کا وقت بھی نہیں ،پاکستا ن کو ترقی میں ایشین ٹائیگر بننے سے کوئی روک نہیں سکتا، آپریشن کر کے دہشتگردوں کی کمر توڑ دی ،آخری دہشت گرد کے خاتمے تک آپریشن جاری رہے گا، انشاء اللہ معاشی ترقی میں بھی 5.3 فیصد شرح نمو کا ہدف اور اگلے سال معاشی ترقی کا 6 فیصد ہدف حاصل کرنے میںکامیاب ہو جائیں گے، ساہیوال کو ل پاور پلانٹ 22 ماہ کی قلیل ترین مدت میں مکمل کیا گیا ہے ‘ ، سی پیک پر عمل درآمد یقینی بنانے میں چینی سفیر کا کردار قابل تعریف ہے،منصوبے پر کام کرنے والے چینی اورپاکستانی انجینئرز کی کارکردگی قابل تعریف ہے،ساہیوال منصوبے کے تمام ورکرز کو ایک مہینے کا بونس انعام میں دیا جائے گا،2018ء کے اوائل تک 10 ہزار میگا واٹ بجلی نظام میں شامل ہو گی، 2018ء کے بعد سے ملک میں کوئی لوڈ شیڈنگ نہیں ہو گی، ہمارا ترقیاتی بجٹ بہت زیادہ ہو گا

وزیر اعظم نواز شریف کاساہیوال کول پاور پلانٹ کے پہلے یونٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب

جمعرات 25 مئی 2017 19:17

مخالفین مجھے نہیں پاکستان کو ناکام بنانے کی کوشش کر رہے ہیں ‘ ان کے ..
ساہیوال (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 25 مئی2017ء) وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ مخالفین مجھے نہیں پاکستان کو ناکام بنانے کی کوشش کر رہے ہیں ‘ ان کے منفی روئیے سے ہم رکنے والے نہیں ‘ الزامات کی سیاست دھری کی دھری رہ جائے گی‘ مستقبل میں ہمارا کام بولے گا ‘ ہمارے پاس تو الزامات کی سیاست کا جواب دینے کا وقت بھی نہیں ہے،ہمیں ترقی میں ایشین ٹائیگر بننے سے کوئی روک نہیں سکتا، آپریشن کر کے دہشتگردوں کی کمر توڑ دی ،آخری دہشت گرد کے خاتمے تک آپریشن جاری رہے گا، ہم انشاء اللہ معاشی ترقی میں بھی 5.3 فیصد شرح نمو کا ہدف اور اگلے سال معاشی ترقی کا 6 فیصد ہدف حاصل کرنے میںکامیاب ہو جائیں گے، ساہیوال کو ل پاور پلانٹ 22 ماہ کی قلیل ترین مدت میں مکمل کیا گیا ہے ‘ ہماری حکومت کرپٹ ہوتی تو یہ منصوبہ اتنے کم وقت میں مکمل نہ ہوتے، سی پیک پر عمل درآمد یقینی بنانے میں چینی سفیر کا کردار قابل تعریف ہے،منصوبے پر کام کرنے والے چینی اورپاکستانی انجینئرز کی کارکردگی قابل تعریف ہے،ساہیوال منصوبے کے تمام ورکرز کو ایک مہینے کا بونس انعام میں دیا جائے گا،2018ء کے اوائل تک 10 ہزار میگا واٹ بجلی نظام میں شامل ہو گی۔

(جاری ہے)

بجلی کی وافر دستیابی سے لوڈ شیڈنگ کے خاتمے میں مدد ملے گی اور 2018ء کے بعد سے ملک میں کوئی لوڈ شیڈنگ نہیں ہو گی، ہمارا ترقیاتی بجٹ بہت زیادہ ہو گا۔ جمعرات کو ساہیوال کول پاور پلانٹ کے پہلے یونٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے و زیر اعظم نوا زشریف نے کہا کہ سی پیک پر عمل درآمد یقینی بنانے میں چینی سفیر کا کردار قابل تعریف ہے۔ ساہیوال منصوبہ 22 ماہ کی قلیل ترین مدت میں مکمل ہوا جو ایک مثال ہے۔

یہ امر خوشی کا باعث ہے کہ منصوبے پر نوجوان انجینئرز نے کام کیا۔ منصوبے سے مجموعی طو رپر 1320 میگا واٹ بجلی پیدا ہو گی۔ انہوں نے کہاکہ اس منصوبے پر کام کرنے والے چینی اورپاکستانی انجینئرز کی کارکردگی قابل تعریف ہے۔ شہباز شریف اس منصوبے اور تیز رفتار ترقی کے ہیرو ہیں۔ منصوبے پر تیز رفتاری پنجاب اسپیڈ اور پاکستان مسلم لیگ (ن) سپیڈ ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت میں آئے تو توانائی کی کی ‘ دہشت گردی اور کمزور معیشت جیسے مسائل ورثے میں ملے۔ ہم نے دلیرانہ اقدام اٹھایا۔ آپریشن کر کے دہشتگردوں کی کمر توڑ دی ہے اور آخری دہشت گرد کے خاتمے تک آپریشن جاری رہے گا۔ ہم انشاء اللہ معاشی ترقی میں بھی 5.3 فیصد شرح نمو کا ہدف حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے اور اگلے سال معاشی ترقی کا 6 فیصد ہدف حاصل کرنے میںکامیاب ہو جائیں گے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کی اسٹاک مارکیٹ دنیاکی پانچ بہترین مارکیٹوں میں شامل ہو گئی ہے۔ ہمارے دور میں سٹاک ایکسچینج 19 ہزار سے 53 ہزار پوائنٹس کی سطح پر پہنچ چکی ہے۔ 2018ء کے اوائل تک 10 ہزار میگا واٹ بجلی نظام میں شامل ہو گی۔ بجلی کی وافر دستیابی سے لوڈ شیڈنگ کے خاتمے میں مدد ملے گی اور 2018ء کے بعد سے ملک میں کوئی لوڈ شیڈنگ نہیں ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ صنعتوں کو پہلے ہی 24 گھنٹے بلا تعطل بجلی فراہم کی جا رہی ہے۔ وافر بجلی کی پیداوار کے ساتھ قیمت میں بھی کمی بھی ہمارا ہدف ہے۔ ساہیوال پلانٹ اور ایل این جی منصوبے سے پیدا ہونے والی بجلی کی قیمت کم ہے۔ تربیلا کے ذریعے مزید 1300 میگا واٹ بجلی نظام میں شامل ہو گی اور ملک میں اندھیروں کے خاتمے کا خواب پورا ہوجائے گا۔ وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ سی پیک کے تحت 56 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہو رہی ہے اور یہ سرمایہ کاری 63 ارب ڈالر تک پہنچ جائے گی۔

خیبر پختونخوا میں بھی مسلم لیگ(ن) کی حکومت موٹر وے اور شاہراہیں تعمیر کر رہی ہے۔ سی پیک کے تحت 2019 تا 2600 کلو میٹر شاہرات کی تعمیر مکمل ہو جائے گی۔ لاہور سے ملتان موٹر وے اگلے سال تک مکمل ہو جائے گی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ عوام خود دیکھے کہ ساہیوال کول پاور پلانٹ منصوبہ صرف 22 مہینوں میں مکمل کر لیا گیا ہے۔ 2015ء میں جب سنگ بنیاد رکھنے آیا تھا تو یہاں بالکل چٹیل میدان تھا۔

کچھ بھی نہیں تھا یہاں اور اب یہاں پر پلانٹ مکمل ہو کے بجلی دے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواجہ سعد رفیق کی شاباش ہے کہ وہ یہاں ریلوے لائن بھی لے آئے ہیں۔ ہماری تاریخ تھوڑی سی مختلف ہے یہاں پر حکومتیں 4 سال کے منصوبوں پر 40 سال لگاتی ہیں اور منصوبے پھر بھی ادھورے ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ایک ایک منصوبے کی 4,4 بار لاگت بڑھتی ہے۔ ہماری سڑکوں کا بھی یہی حال ہے سڑکیں بنتی ہیں اور ٹوٹ جاتی ہیں۔

موٹر وے کو بھی نئے سرے سے ہم نے ریپئر کیا۔ 21 ارب روپے میں بننے والی موٹر وے کی آج ویلیو 350 ارب روپے ہے۔ لاہور سے اب موٹر وے کراچی کی طرف تعمیر کی جا رہی ہے۔ حکومت ہوتی ہے تو وہ منصوبے دل دیتی ہے یا ختم کر دیتی ہے۔ کتنے افسوس کی بات ہے کہ کوئی ان سے پوچھے کہ ملک میں سڑکوں کی تعمیر کیوں نہ کی گئی ۔ بجلی کا بحران کیوں پیدا کیا گیا ۔ محمد نواز شریف نے کہا کہ گزشتہ حکومتوں سے کوئی پوچھے کہ پاکستان انڈسٹری کیوں بند ہو گئی۔

آج بہتان بازی والے لوگ بیٹھے ہم پر بہتان بازی کر رہے ہیں۔ اگر ہماری حکومت کرپٹ ہوتی تو 22 مہینے کی قلیل مد ت میں اس طرح منصوبے مکمل نہ ہو رہے ہوتے۔ ان منصوبوں کا پاکستان کے عوام کو فائدہ ہو گا۔ کسانوں اور مزدوروں کو فائدہ ہو گا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اگر سڑک نہ ہو تو کیا ہوا سے گزر سے ہسپتالوں اور سکولوں میں پہنچا جائے گا۔ آپ اسحاق ڈار صاحب سے سنو گے ہمارا ترقیاتی بجٹ بہت زیادہ ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی مخالفین مجھے نہیں بلکہ پاکستان کو ناکام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ان کے روئیے سے ہم رکیں گے نہیں بلکہ اور زیادہ کام کریں گے۔ کام اپنے منہ سے بولتا ہے۔ ہمارے پاس مخالفین کے الزامات کا جواب دینے کا وقت بھی نہیں ہے۔ ہماری توجہ ترقیاتی کاموں کی طرف ہے۔ ہمارا کام مخالفین کے جھوٹے الزامات کو دھو ڈالے گا۔ اب پاکستان کی ترقی کو بریک نہیں لگے گی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ساہیوال کول پاور پلانٹ کے تمام ورکرز کو ایک مہینے کا بونس دیا جائے گا تاکہ ان کی حوصلہ افزائی ہو اور باقی لوگ بھی ان کی پیروی کریں۔ پاکستان میں سکول ‘ ہسپتال اور یونیورسٹیاں بنیں گی اور ترقی کی بہار آئے گی۔ نوازشر یف نے کہاکہ ہمیں ترقی میں ایشین ٹائیگر بننے سے کوئی روک نہیں سکتا۔ …(رانا)