پاکستان میں سیاست کا لفظ ایک گالی بن کر رہ گیا ہے ،ْ بیوی بھی شوہر سے کہتی ہے مجھ سے سیاست مت کرو ،ْ خورشید شاہ

موجودہ دور میں برداشت کا مادہ ختم ہو تا جارہا ہے ،ْ پاکستان میں ایک طویل عرصے آمریت رہی ،ْہم ڈکٹیٹر شپ کو سہتے رہے ،ْخطاب

جمعرات 25 مئی 2017 18:40

پاکستان میں سیاست کا لفظ ایک گالی بن کر رہ گیا ہے ،ْ بیوی بھی شوہر سے ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 مئی2017ء) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہاہے کہ پاکستان میں سیاست کا لفظ ایک گالی بن کر رہ گیا ہے ،ْ بیوی بھی اپنے شوہر سے کہتی ہے کہ مجھ سے سیاست مت کرو ،ْ موجودہ دور میں برداشت کا مادہ ختم ہو تا جارہا ہے ،ْ پاکستان میں ایک طویل عرصے آمریت رہی ،ْہم ڈکٹیٹر شپ کو سہتے رہے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہاکہ ماضی میں جانورکا بھی خیال رکھا جاتا تھا تاہم اب یہ سوچ نہیں رہی موجود دورمیں برداشت کا مادہ ختم ہوتا جارہا ہے، دنیا میں بہترین سیاسی نظام سے ہی برداشت کی پالیسی نافذ ہوتی ہے اور سیاست کا اصل مطلب ہی مدد اور کارخیر ہے ،ْبدقسمتی سے سیاست پاکستان میں ایک گالی بن کر رہ گئی ہے ایک بیوی اپنے شوہر سے کہتی نظر آتی ہے کہ مجھ سے سیاست مت کرو۔

(جاری ہے)

خورشید شاہ نے کہا کہ پاکستان میں ایک طویل عرصے آمریت رہی ،ْہم ڈکٹیٹر شپ کو سہتے رہے، ضیاء الحق کا بھی دور دیکھا ،ْ اس دور میں ایک خاص طبقے کو اہمیت دی جانے لگی، ایک منفی سوچ کے مطابق پنجابی، سندھی، مہاجر، بلوچ اور پٹھان کو تقسیم کردیا گیا ،ْقومیت سے نکل کر ذات پات میں داخل ہونا تقسیم کا پہلا قدم ہے تاہم ہم آج ذات برادری میں خطرناک حد تک آگے بڑھ چکے ہیں، ہمارے ملک میں برادری سسٹم کی بنا پر ووٹ دیئے جانے لگے ہیں۔

قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ہمیں عدم برداشت کے رویے سے نکلنے کیلئے ذات پات کے نظام سے باہر آنا ہوگا اور میڈیا کو بھی چاہئے کہ وہ عوام میں قوت برداشت بڑھانے کیلئے اپنی ذمہ داریاں نبھائے اور اس سوچ کو پیدا کریں جو ہم سے جدا ہوچکی ہے تاکہ ہم اپنی ثقافت سے جڑے رہیں اور واپس اسی دور میں چلے جائیں جس میں پیار و محبت ہمارا خاصہ تھا۔