وزیراعظم محمد نواز شریف نے ساہیوال کول پاور منصوبہ کے 660 میگاواٹ کے پہلے یونٹ کا افتتاح کر دیا

وزیراعظم نے پلانٹ کے مرکزی کنٹرول روم کا دورہ اور مختلف حصوں کا معائنہ کیا

جمعرات 25 مئی 2017 17:27

وزیراعظم محمد نواز شریف نے ساہیوال کول پاور منصوبہ کے 660 میگاواٹ کے ..
ساہیوال ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 مئی2017ء) وزیراعظم محمد نواز شریف نے جمعرات کو ساہیوال کول پاور منصوبہ کے 660 میگاواٹ کے پہلے یونٹ کا افتتاح کر دیا ہے جو پاک۔چین اقتصادی راہداری کے ترجیحی منصوبوں میں شامل ہے۔ ساہیوال کول پاور پراجیکٹ 660 میگاواٹ کے 2 یونٹ پر مشتمل ہے، اس طرح یہ 1320 میگاواٹ کی مجموعی پیداواری استعداد کا حامل ہے جس سے ملک میں توانائی کی قلت کو دور کرنے میں مدد ملے گی۔

گورنر پنجاب محمد رفیق رجوانہ، وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف، وفاقی کابینہ کے ارکان، پاکستان میں چین کے سفیر سن وائی دونگ اور اعلیٰ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔ وزیراعظم نے تختی کی نقاب کشائی کرکے منصوبہ کا باضابطہ افتتاح کیا۔ اس موقع پر ملکی ترقی و خوشحالی اور سلامتی کیلئے دعا بھی مانگی گئی۔

(جاری ہے)

وزیراعظم نے پلانٹ کے مرکزی کنٹرول روم کا دورہ کیا اور اس کے مختلف حصوں کا معائنہ کیا۔

اس موقع پر وزیراعظم محمد نواز شریف کو متعلقہ حکام نے بریفنگ دی۔ منصوبہ کے پہلے یونٹ نے 12 مئی 2017ء سے بجلی کی پیداوار شروع کر دی ہے جبکہ دوسرا یونٹ جون کے پہلے ہفتہ میں پیداوار شروع کر دے گا اور جون تک یہ منصوبہ 1320 میگاواٹ بجلی پیدا کرنا شروع کر دے گا، یہ منصوبہ قومی گرڈ سے منسلک کیا جا چکا ہے۔ وفاقی اور پنجاب حکومت نے منصوبہ کی تکمیل میں بھرپور معاونت کی۔

کوئلہ کی ترسیل کیلئے پنجاب حکومت نے پاکستان ریلویز کو قرضہ دیا ہے اور منصوبہ کے مقام تک کوئلہ کی کامیابی سے فراہمی سے جاری ہے۔ دستیاب تفصیلات کے مطابق منصوبہ سے سالانہ 9 ارب کلو واٹ بجلی کی پیداوار متوقع ہے، مرکزی مقام پر واقع ہونے کی بناء پر لائن لاسز انتہائی کم ہوں گے، وزیراعظم محمد نواز شریف نے 30 مئی 2014ء کو منصوبہ کا سنگ بنیاد رکھا تھا اور اس نے مقررہ مدت سے 6 ماہ قبل محض 22 ماہ میں بجلی کی پیداوار کا آغاز کر دیا ہے جو ایک ریکارڈ ہے۔ منصوبہ سے 8.11 روپے فی یونٹ سستی بجلی دستیاب ہو گی، یہ جدید سپر کریٹیکل ٹیکنالوجی کی بدولت انسانی صحت اور ماحول کیلئے محفوظ منصوبہ ہے۔ پلانٹ کیلئے چین سے تربیت یافتہ 190 انجینئرز کام کر رہے ہیں۔