سندھ ہائی کورٹ کا 10روز میں تمام روپوش ملزمان کو گرفتار کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم

عدالت کا ملزمان کی عدم گرفتار پر اظہار برہمی ،ہم آپ کو جیل بھیج دیتے ہیں پھر عدالتی احکامات پر عملدرآمد ہوگا،ریمارکس

جمعرات 25 مئی 2017 17:21

سندھ ہائی کورٹ کا 10روز میں تمام روپوش ملزمان کو گرفتار کرکے رپورٹ پیش ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 مئی2017ء) سندھ ہائی کورٹ نے دس دن کے اندر تمام روپوش ملزمان کو گرفتار کرکے عدالت میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا ہے ۔عدالت عالیہ سندھ نے روپوش ملزمان کی عدم گرفتار ی پر اظہار برہمی کرتے ہوئے ریمارکس دیئے ہیں کہ پولیس افسران عدالتی حکم پر عمل درآمد کیوں نہیں کرتے۔ ابھی تک روپوش ملزمان کی گرفتاری کی رپورٹس عدالت میں پیش کیوں نہیں کی گئی۔

ہم آپ کو جیل بھیج دیتے ہیں پھر عدالتی احکامات پر عملدرآمد ہوگا ۔جمعرات کو سندھ ہائی کورٹ میں صوبے میں روپوش ملزمان کو گرفتار نہ کرنے کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی ۔عدالت میں آئی جی لیگل غلام شبیر، ایس ایس پی اعجاز احمد و دیگر پولیس افسران پیش ہوئے ۔عدالت میں لاڑکانہ سے تعلق رکنے والے درخواست گزار خاتون بشیران نے موقف اختیار کیا کے میرے بیٹے 22 سالہ واجد عرف آکاش کو 6 ملزمان نے 2014 کراچی کی بھینس کالونی میں مرغی کی دکان پر قتل کیا جس کے دو ملزمان گرفتار ہیں۔

(جاری ہے)

4 ملزمان ابھی تک گرفتار نہیں ہوئے۔درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ مجھے ملزمان دھمکیاں دے رہے ہیں ۔عدالت سے استدعا ہے کہ مجھے تحفظ فراہم کیا جائے ۔دوران سماعت عدالت نے پولیس افسران پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ یہاں کوئی شہری محفوظ نہیں ہے ۔ملزمان آزاد گھوم رہے ہیں ۔پولیس ملزمان کو گرفتار نہیں کررہی ہے ۔جسٹس صلاح الدین پنہور نے ریمارکس دیئے کہ سب پولیس افسران کو جیل بھیج دیتے ہیں پھر دیکھتے ہیں کہ عدالتی احکامات پر کیسے عملدرآمد نہیں ہوتا ۔

عدالت میں پولیس افسران نے معافی مانگتے ہوئے رپورٹ جمع کرانے کے لیے وقت طلب کرلیا ۔عدالت نے صوبائی سیکریٹری داخلہ سندھ ، آئی جی پولیس سندھ، ڈی آئی جی سکھر، لاڑکانہ، حیدرآباد، میرپورخاص، کراچی کے تمام ڈی آئی جیز، صوبے کے تمام ایس ایس پیز ۔ڈی ایس پیز کو دس دن کے اندر تمام روپوش ملزمان کو گرفتار کر کے عدالت میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کردی ۔

متعلقہ عنوان :